خربوزہ
نام :
عربی میں بطیخ۔ فارسی میں خرپزہ۔ بنگالی میں خرمج۔ سندھی میں گدرو ۔ اور ہندی میں खरबूजा کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Honeydew melon
Scientific name: Cucumis melo L. (Inodorus Group)
Family: Cucurbitaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مدر بول، ملین، مسمن، مفرح | ہند و پاکستان | میٹھا: گرم تر پھیکا: ترسرد | غدی اعصابی | عضلاتی امراض |

تعارف:
ہنی ڈیو خربوزہ عام خربوزے کی ایک مشہور قسم ہے۔ اس کا چھلکا ہموار اور ہلکا پیلا یا سبزی مائل ہوتا ہے۔ اندر کا گودا ہلکے سبز رنگ کا اور نہایت شیریں، نرم اور رسیلا ہوتا ہے۔ اس کی خوشبو دوسرے خربوزوں کے مقابلے میں قدرے ہلکی لیکن ذائقہ زیادہ میٹھا اور ٹھنڈک بخش ہوتا ہے۔ پھل عموماً گول یا بیضوی شکل کا ہوتا ہے اور وزن میں عموماً آدھا کلو سے 3 کلوگرام تک ہوتا ہے۔ بیج اندر نرم گودے کے درمیان جھلی میں بند ہوتے ہیں۔
ہنی ڈیو دراصل خربوزے (Cucumis melo) کی ذیلی اقسام میں شامل ہے، جسے خاص طور پر یورپ، امریکہ، ترکی، ایران، افغانستان اور پاکستان میں کاشت کیا جاتا ہے۔ یہ زیادہ تر گرم اور نیم گرم خطوں کی پیداوار ہے۔ ہنی ڈیو کا شمار “Inodorus group melons” میں ہوتا ہے، جن کی خاصیت یہ ہے کہ یہ دیر تک محفوظ رہ سکتے ہیں اور ذائقہ زیادہ میٹھا رکھتے ہیں۔اس قسم کے علاوہ بھی خربوزے کی اور بہت ساری قسمیں بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خبازی / سونچل
یہ بھی پڑھیں: حلوہ کدو / پیٹھا
یہ بھی پڑھیں: چکور

کیمیاوی و غذائی اجزا:
توانائی اور بنیادی اجزاء
توانائی: 30 سے 36 کیلوریز فی 100 گرام کاربوہائیڈریٹ: 7 سے 9 گرام ریشہ: 0.8 سے 1 گرام
پروٹین: تقریباً 1 گرام چکنائی: نہ ہونے کے برابر
وٹامنز
وٹامن سی: 18 سے 22 ملی گرام وٹامن اے (بیٹا کیروٹین کی صورت میں): قلیل مقدار وٹامن بی6: تقریباً 0.1 ملی گرام
فولیٹ: 15 سے 20 مائیکروگرام
منرلز
پوٹاشیم: 200 ملی گرام کے قریب میگنیشیم: 10 ملی گرام کیلشیم: 6 سے 11 ملی گرام
لوہا: 0.2 سے 0.3 ملی گرام سوڈیم: 10 سے 15 ملی گرام زنک اور تانبا: نہایت قلیل مقدار میں
بایو ایکٹو مرکبات
- فینولک مرکبات: جو اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں
- کیروٹینوئڈز (خاص طور پر بیٹا کیروٹین): جو وٹامن اے میں تبدیل ہوتے ہیں
- قدرتی شکر: گلوکوز اور فرکٹوز، جو ذائقے کو شیریں اور جسم کو فوری توانائی دیتے ہیں

اثرات:
خربوزہ غدد میں تحریک، عضلات میں تسکین اور اعصاب میں تقویت پیدا کرتا ہے۔ مدر بول، ملین، مسمن، مفرح اثرات رکھتا ہے۔
خواص و فوائد
خربوزے کے متواتر استعمال سے خشکی ختم ہو جاتی ہے، صالح رطوبات پیدا کرتا ہے، جس سے بدن موٹا ہو جاتا ہے، ملین ہونے کی وجہ سے بہترین قبض کشا اثرات رکھتا ہے۔خربوزے کو حد سے زیادہ کھانے سے دست بھی ہو جاتے ہیں اور ہیضہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے اس لیے اعتدال سے کھانا چاہیے۔گردہ مثانہ کی پتھریوں کے لیے مفید ہے، پیشاب کی جلن ختم کرتا ہے۔ خربوزے کے چھلکے گوشت کے ساتھ ہانڈی میں ڈالنے سے گوشت جلدی گل جاتا ہے۔
جدید سائنسی و تحقیقی فوائد
1. جسم میں پانی کی کمی دور کرتا ہے
خربوزے کا سب سے بڑا فائدہ اس کا پانی ہے، جو نوّے فیصد تک ہوتا ہے۔ یہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے، گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے اور پسینے کے ذریعے ضائع ہونے والے نمکیات کی کمی پوری کرتا ہے۔
2. دل اور بلڈ پریشر کے لیے مفید
خربوزے میں پوٹاشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ معدنی نمک بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے اور دل کی دھڑکن کو متوازن کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے ساتھ سوڈیم کی مقدار نہایت کم ہوتی ہے، اس لیے یہ دل کے مریضوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
3. مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے
وٹامن سی خربوزے کا اہم جزو ہے۔ یہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو فری ریڈیکلز کے نقصانات کو کم کرتا ہے، جسم کی قدرتی دفاعی صلاحیت کو بڑھاتا ہے اور انفیکشنز سے بچاتا ہے۔
4. ہاضمہ بہتر کرتا ہے
اس میں موجود ریشہ آنتوں کی حرکت کو بہتر کرتا ہے، قبض کو دور کرتا ہے اور نظامِ ہضم کو متوازن رکھتا ہے۔
5. جلد اور بالوں کے لیے مفید
وٹامن سی اور کیروٹینوئڈز جلد میں کولیجن بنانے میں مدد کرتے ہیں، جس سے جھریاں کم ہوتی ہیں اور جلد صحت مند اور تروتازہ رہتی ہے۔ یہی اجزاء بالوں کو مضبوط اور چمکدار بنانے میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔
6. گردوں اور مثانے کی صحت
زیادہ پانی ہونے کی وجہ سے یہ گردوں کی کارکردگی بہتر بناتا ہے، پیشاب کو صاف کرتا ہے اور جسم سے فاسد مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔
7. بڑھاپے کے اثرات کو سست کرتا ہے
خربوزے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء جیسے فینولک مرکبات اور وٹامن سی خلیوں کو آکسیڈیٹو نقصان سے بچاتے ہیں، جس سے بڑھاپے کے اثرات سست ہو جاتے ہیں اور دائمی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

مقدار خوراک:
بطور پھل حسب ضرورت اعتدال کے ساتھ
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply