جنکو بائیلوبا
نام :
عربی میں الجنكة بيلوبا۔ فارسی میں کہندار، یا، ژینگو۔ چینی زبان میں یِن گو (银杏)۔ ہندی میں जिन्कगो کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Maidenhair Tree
Scientific name: Ginkgo biloba
Family: Ginkgoaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
محرک و مقوی دماغ ، مفرح ، مدر بول، مولد رطوبات لطیفہ، رادع ، مفتح سدد | چین، جاپان | تر سرد | اعصابی عضلاتی | دماغ اور دماغی امراض |

تعارف:
جنکو بائیلوبا ایک لمبا اور سیدھا درخت ہے جو 20 سے 35 میٹر تک بلند ہو سکتا ہے۔ اس کا تنا سخت اور موٹا ہوتا ہے۔ اس کے پتے پنکھے (Fan) کی شکل کے ہوتے ہیں، گہرے سبز رنگ کے اور نرالی رگوں والے، جو خزاں کے موسم میں زرد سنہری ہو جاتے ہیں۔ پھول چھوٹے اور غیر نمایاں ہوتے ہیں جبکہ پھل بیر کی طرح گول اور پیلے سبز رنگ کے ہوتے ہیں، ان میں بیج ہوتا ہے جو طب میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کی خوشبو ہلکی مگر بعض اوقات پھل کے گلنے پر ناخوشگوار ہو جاتی ہے۔بطور دوا اس کے پتوں کا عرق استعمال ہوتا ہے۔
جنکگو بائیلوبا (Ginkgo Biloba) — زندہ فوسل درخت
جنکگو بائیلوبا ایک نہایت قدیم اور نایاب درخت ہے جسے دنیا بھر میں “زندہ فوسل” (Living Fossil) کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ درخت تقریباً 27 کروڑ سال سے بغیر کسی بڑی تبدیلی کے زندہ چلا آ رہا ہے۔ آج کے دور میں یہ اپنی نسل کا اکلوتا درخت ہے، یعنی اس کا کوئی قریبی رشتہ دار موجود نہیں ہے۔
نام کا پس منظر:
“جنکگو” کا نام جاپانی لفظ Yin-Kwo (یِن-کُو، مطلب: چاندی کا پھل) کی غلط ہجے (Transcription) سے وجود میں آیا۔ اس کے سائنسی نام biloba کا مطلب ہے “دو حصوں والا”، جو اس کے پتوں کی شکل کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ انگریزی میں اسے “Maidenhair Tree” کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے پتوں کی ساخت اور باریک رگیں “Maidenhair Fern” نامی گھاس سے مشابہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دم الاخوین
یہ بھی پڑھیں: درونج عقربی
یہ بھی پڑھیں: در منہ ترکی

قدامت اور اہمیت:
جنکو بائیلوبا کا درخت دنیا کے سب سے قدیم درختوں میں شمار ہوتا ہے۔ ماہرین نباتات اسے پودوں کی دنیا میں ایک “لاپتہ کڑی” (Missing Link) بھی قرار دیتے ہیں، کیونکہ یہ ننگے بیج والے درختوں (Gymnosperms) اور پھولدار پودوں (Angiosperms) کے درمیان ایک درمیانی حیثیت رکھتا ہے۔ جنکگو کو اس کی انوکھی خصوصیات کی وجہ سے پودوں کی ایک علیحدہ شاخ Ginkgophyta میں رکھا گیا ہے۔ اس شاخ میں صرف ایک ہی زندہ نوع (Species) پائی جاتی ہے جس کا نام ہے Ginkgo biloba۔
1945 میں ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد جب پورا علاقہ تباہی اور بربادی کا منظر پیش کر رہا تھا، تمام پودے جل کر راکھ ہوگئے، جنکوبائیلوبا کے درخت بھی وقتی طور پر جلے لیکن بہت جلد سب سے پہلا درخت جو دوبارہ اگ کر زندہ ہوا وہ جنکگو بائیلوبا تھا۔ یہ واقعہ اس پودے کی غیر معمولی برداشت اور بقا کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ درخت جراثیم، کیمیائی آلودگی، کیڑے مکوڑے اور سخت ماحولیاتی حالات کے اثرات کو بہت حد تک برداشت کر لیتا ہے۔ اسی لیے اسے دنیا کے سب سے مضبوط اور دیرپا پودوں میں شمار کیا جاتا ہے، جو نہ صرف قدیم تاریخ کا حصہ ہے بلکہ آج بھی اپنی زندگی کی طاقت سے انسان کو حیران کرتا ہے۔ آج دنیا میں ایک درخت ایسا بھی موجود ہے جس کی عمر 3500 سال ہے، اسی طرح ایک درخت ایسا بھی ہے جس کی عمر 1400 سال ہے۔

کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز (Vitamins) – فی 100 گرام:
وٹامن اے: 79.75 ملی گرام وٹامن سی: 79.20 ملی گرام وٹامن ای: 59.31 ملی گرام
وٹامن بی1 (تھامین): 1.53 ملی گرام وٹامن بی2 (ریبوفلیوِن): 2.98 ملی گرام وٹامن بی3 (نیا سیِن): 2.44 ملی گرام
وٹامن بی6: 3.57 ملی گرام وٹامن بی9 (فولیٹ): 54 مائیکرو گرام
منرلز (Minerals) فی 100 گرام:
کیلشیم: 24.62 ملی گرام میگنیشیم: 18.45 ملی گرام فاسفورس: 4.896 ملی گرام پوٹاشیم: 4.332 ملی گرام
سوڈیم: 2.340 ملی گرام
خوردنی منرلز (Trace Minerals) فی 100 گرام:
آئرن: 6.667 ملی گرام زنک: 1.851 ملی گرام مینگی نیز: 0.626 ملی گرام کاپر: 0.640 ملی گرام
سیلینیم: 0.391 ملی گرام
فلیوونائڈز (Flavonoids):
کوئرسیٹن (Quercetin): کل عرق کا حصہ
کیمفی رول (Kaempferol): کل عرق کا حصہ
آئزورہامنٹِن (Isorhamnetin): کل عرق کا حصہ
بائی فلیوونائڈز (Biflavonoids) جیسے:
امنٹو فلیوون (Amentoflavone) بیلوبیٹِن (Bilobetin) سکایادوپیٹیسِن (Sciadopitysin)
جنکجیٹن (Ginkgetin) آئسو جنکجیٹن (Isoginkgetin) مقدار: تقریباً 24٪ (Extract کا حصہ)
ٹیرپینائیڈز (Terpenoids):
جنکگولائیڈ اے (Ginkgolide A) جنکگولائیڈ بی (Ginkgolide B) جنکگولائیڈ سی (Ginkgolide C)
جنکگولائیڈ جے (Ginkgolide J) جنکگولائیڈ ایم (Ginkgolide M) بیلوبالائیڈ (Bilobalide)
مقدار: تقریباً 6٪ (Extract کا حصہ)
فینولک تیزاب (Phenolic acids) اور دیگر پولی فینولز (Polyphenols):
مختلف فینولک ایسڈز اور نامیاتی تیزاب (Organic acids)
ٹیننز (Tannins) کاروٹینائیڈز (Carotenoids) مقدار: مختلف، لیکن قابلِ ذکر مقدار میں موجود
جنکگولک ایسڈز (Ginkgolic acids):
مختلف الیرجینک مرکبات مقدار: 5 ppm سے کم (Extract میں)
دیگر اجزاء:
پولیسیکرائیڈز (Polysaccharides) سٹیرولز (Sitosterols)
بیجوں میں: نشاستہ (Starch)، پروٹین (Proteins)، چربی (Fats)
حوالہ: NLM

اثرات:
جنکو بائیلوبا اعصاب میں تحریک، عضلات میں تقویت اور غدد میں تسکین پیدا کرتا ہے۔ محرک و مقوی دماغ و اعصاب، مفرح قلب، مخرج حرارت و صفراء، مدر بول، مولد رطوبات لطیفہ، رادع ، مفتح السدد اثرات رکھتا ہے۔

خواص و فوائد
جنکگو کے پتوں اور بیجوں کو چینی جڑی بوٹیوں کی طب میں ہزاروں سال سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ روایتی طور پر اسے خون کی بیماریوں، یادداشت بہتر بنانے اور دماغ کو تیز رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ آج بھی یہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے جڑی بوٹیوں کے سپلیمنٹ میں شامل ہے۔ جنکگو کے پتوں کا معیاری عرق دماغی خون کی روانی کو منظم کرنے، آکسیڈیٹیو اسٹریس اور فری ریڈیکلز سے تحفظ دینے، اور بڑھاپے میں ہونے والی یادداشت کی کمزوری (ڈیمینشیا) و ذیابیطس کے اثرات کو سست کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ امریکہ اور یورپ کی دوا ساز کمپنیاں گزشتہ 40 سال سے جنکگو کے معیاری عرق پر مبنی ادویات تیار کر رہی ہیں۔ اس دوران اربوں خوراکیں دنیا بھر میں فروخت ہو چکی ہیں، جو اس کی مانگ اور افادیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ دنیا بھر میں جنکو بائیلوبا کے پتوں سے بننے والی دواؤں اور سپلیمنٹس کی سالانہ فروخت کا حجم اندازاً پچاس کروڑ ڈالر سے بھی زیادہ بتایا جاتا ہے۔ بڑھتی ہوئی اس مانگ کو پورا کرنے کے لیے فرانس، امریکہ اور چین سمیت کئی ملکوں میں جنکگو کے وسیع باغات اور کھیت تیار کیے گئے ہیں، تاکہ دوائیوں کی صنعت کو مسلسل اور پائیدار طریقے سے پتوں کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
جنکو بائیلوبا یادداشت اور دماغی طاقت بڑھانے کے لیے بہت اعلیٰ درجہ کی چیز ہے، دماغی کمزوری اور بڑھاپے میں بھولنے کی بیماری (نسیان)، دورانِ خون کی کمزوری اور ہاتھ پاؤں کے سن ہونا، آنکھوں کی کمزوری اور کانوں میں گھنٹی (Tinnitus) کی آواز آنا جیسی بیماریوں میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔جنکوبائیلوبا تھکاوٹ اور جنسی کمزوری میں بھی مفید ثابت ہوا ہے۔ اس میں فلیوونائڈز، ٹرپینائڈز (گنگکولائیڈز اور بائیلوبالائیڈز)، اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ یہ مرکبات دماغ کی باریک رگوں کو کھولنے، خون کے جمنے کو روکنے اور اعصاب کو توانائی دینے میں خاص کردار ادا کرتے ہیں۔ جنکگو بائیلوبا دماغی خون کی نالیوں کی نامناسب کار کردگی چکر آنا مسلسل سر درد رہنا ، آدھے سر کادر و کانوں میں شور کی آواز، اندرونی کان کا متاثر ہونا، جزوی بہرہ پن حافظہ کی کمزوری، ڈپریشن، پاؤں کی شریانوں کی تنگی، سردی کی وجہ سے پاؤں کے انگوٹھوں کا پیلا یا نیلاہونا میں بہت مفید ہے۔
حوالہ: NIH

جدید سائنسی تحقیقات
جدید تحقیقات میں جنکو بائیلوبا کے پتوں کے عرق (Ginkgo biloba extract, EGb 761) پر سب سے زیادہ مطالعہ کیا گیا ہے۔ اس میں بنیادی طور پر یہ اجزاء پائے گئے ہیں:
فلیوونائڈز (Flavonoids): طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس
ٹیرپینائیڈز (Terpenoids): جیسے ginkgolides اور bilobalide جو خون کی روانی بہتر بناتے ہیں
جنکو بائیلوبا کے فوائد
دماغی صحت:
مختلف کلینیکل ٹرائلز کے مطابق یہ دماغ میں خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے، یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے، اور الزائمر (Alzheimer’s) اور ڈیمینشیا (Dementia) کے مریضوں میں علامات کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
دورانِ خون:
اس کے اجزاء خون کو پتلا کرتے ہیں، پلیٹ لیٹس کے جماؤ کو کم کرتے ہیں، اور Peripheral Arterial Disease میں فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹ اثرات:
آزاد ریڈیکلز کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کی وجہ سے بڑھاپے کے اثرات اور اعصابی بیماریوں میں مفید ہے۔
آنکھ اور کان:
کچھ مطالعات میں یہ بتایا گیا ہے کہ یہ گلوکوما (Glaucoma) اور عمر سے وابستہ آنکھوں کی کمزوری (Macular degeneration) میں معاون ہو سکتا ہے، اور کانوں میں شور (Tinnitus) کو کم کرنے میں بھی کارآمد پایا گیا ہے۔
جنکگو بائیلوبا میں کئی طرح کی طبی و فارماکولوجیکل خصوصیات موجود ہیں جیسے:
- سرطان سے بچاؤ (Anti-cancer)
- دماغی کمزوری اور نسیان کے علاج میں مدد (Anti-dementia)
- ذیابیطس میں بہتری (Anti-diabetic)
- موٹاپے میں کمی (Anti-obesity)
- کولیسٹرول اور لپڈز کی کمی (Antilipidemic)
- جراثیم کش اثرات (Antimicrobial)
- زبردست اینٹی آکسیڈنٹ اثر (Antioxidant)
- پلیٹ لیٹس کے جمنے کو روکنا (Antiplatelet)
- سوزش میں کمی (Anti-inflammatory)
- جگر کے لیے حفاظتی کردار (Hepatoprotective)
- ڈپریشن میں بہتری (Antidepressant)
- بڑھاپے کی رفتار کو سست کرنا (Anti-aging)
- قوت مدافعت کو بڑھانا (Immunomodulatory)
- بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا (Antihypertensive)
- دماغی صحت اور اعصابی نظام کی حفاظت (Neuroprotective)
احتیاطی تدابیر
خون پتلا کرنے والی دوائیں (مثلاً Warfarin، Aspirin) استعمال کرنے والوں کو احتیاط کرنی چاہیے کیونکہ اس کے ساتھ خون بہنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے لیے محفوظ نہیں سمجھا جاتا۔
حوالہ: PMC

مقدار خوراک:
پاوڈر ایک گرام۔ عرق ایک چائے کا چمچ
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply