
جامن
نام :
سندھی میں جموں۔ مرہٹی میں جامبل۔ بنگالی میں کالا جام۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Java Plum, Black Plum
Scientific name: Syzygium cumini (L.) Skeels
Family: Myrtaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
حابس ، قابض، مغلظ، محرک معدہ، مشتہی، مسکن صفراء | ہند و پاکستان | خشک سرد | عضلاتی اعصابی | شوگر میں مفید ہے |

تعارف:
جامن ہند و پاکستان میں مشہور پھل ہے جو عام بیر سے تھوڑا بڑا ہوتا ہے، مئی، جون کے مہینوں میں پھل پک جاتا ہے، لوگ بڑے شوق سے کھاتے ہیں، اس کے اندر ایک گٹھلی ہوتی ہے جو بطور دوا استعمال ہوتی ہے۔جامن ایک گھنا، بلند و بالا، سدابہار درخت ہے جو اکثر 30 سے 35 فٹ بلکہ بعض اوقات 50 فٹ تک اونچا ہو سکتا ہے۔ اس کی چھال موٹی، کھردری اور گہرے خاکستری رنگ کی ہوتی ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ پھٹنے لگتی ہے۔ اوپر کی جانب چھال نسبتاً ہموار اور ہلکے رنگ کی ہوتی ہے۔ درخت کا تنا مضبوط اور سیدھا ہوتا ہے، جو لمبائی میں بلند ہو کر شاخیں پھیلاتا ہے، یوں درخت کا سایہ گھنا اور دائرہ دار ہوتا ہے۔جامن کے پتے بیضوی یا بیضوی-نوکیلے ہوتے ہیں جن کی لمبائی تقریباً 7 سے 15 سینٹی میٹر تک ہو سکتی ہے۔ پتے دونوں طرف سے چمکدار سبز اور چمڑے جیسے ہوتے ہیں، جبکہ نئے پتے نرم، گلابی یا ہلکے سرخی مائل ہوتے ہیں۔ پتوں کو اگر مسلا جائے تو ان سے ایک خاص خوشبو نکلتی ہے، جو اس کے تیل دار مرکبات کی موجودگی کی علامت ہوتی ہے۔ پتے مقابل (opposite) ترتیب سے لگتے ہیں اور ان کی درمیانی رگ (midrib) نمایاں طور پر زردی مائل ہوتی ہے۔
پھول نہایت چھوٹے، ہلکے سبز یا سفید رنگ کے ہوتے ہیں جو مارچ سے اپریل کے دوران نمودار ہوتے ہیں۔ یہ خوشبودار ہوتے ہیں اور چھوٹے گچھوں کی شکل میں لگتے ہیں۔ پھولوں کے بعد مئی تا جون کے مہینوں میں پھل لگتے ہیں، جو ابتدا میں سبز، پھر گلابی، اور بالآخر گہرے ارغوانی یا سیاہ رنگ کے ہو جاتے ہیں۔ جامن کا پھل بیضوی یالمبوترا ہوتا ہے اور اس کا چھلکا چمکدار، پتلا اور قدرے سخت ہوتا ہے۔ اندرونی گودا رسیلا، گہرا جامنی یا سرخی مائل ہوتا ہے، جو کھانے پر زبان اور ہونٹوں کو رنگ دیتا ہے۔ ہر پھل کے اندر ایک سخت، لمبوترا بیج پایا جاتا ہے۔
جامن کا ذائقہ عموماً میٹھا اور قدرے تیزابی و قابض (astringent) ہوتا ہے، جو اکثر زبان پر جھبن کا احساس چھوڑتا ہے۔ یہی جھبن اس کے مخصوص تیزاباتی اجزاء کی علامت ہے، جو طبی لحاظ سے اسے فائدہ مند بناتے ہیں۔ یہ درخت عام طور پر پارکوں، سڑکوں کے کنارے یا دیہی علاقوں کے کھلے میدانوں میں پایا جاتا ہے اور برسوں تک سایہ، پھل اور دوا فراہم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ثعلب مصری
یہ بھی پڑھیں: ٹینڈے
یہ بھی پڑھیں: ٹونگ کٹ علی

کیمیاوی و غذائی اجزا:
پھل میں غذائی اجزاء فی 100 گرام خوردنی حصہ
- نمی: 83.70 تا 85.80 گرام 2. پروٹین:0.70 تا 1.30 گرام 3. چکنائی (Fat):0.15 تا 0.30 گرام
- خام ریشہ (Crude fiber):0.30 تا 0.90 گرام 5. کاربوہائڈریٹ:14.00 گرام 6. راکھ (Ash):0.32 تا 0.40 گرام
معدنیات (Minerals):
- کیلشیم (Calcium):8.30 تا 15.00 ملی گرام 2. میگنیشیم (Magnesium):35.00 ملی گرام
- فاسفورس (Phosphorus):15.00 تا 16.20 ملی گرام 4. آئرن (Iron):1.20 تا 1.62 ملی گرام
- سوڈیم (Sodium):26.20 ملی گرام 6. پوٹاشیم (Potassium):55.00 ملی گرام
- تانبا (Copper):0.23 ملی گرام 8. سلفر (Sulfur):13.00 ملی گرام 9. کلورین (Chlorine):8.00 ملی گرام
وٹامنز (Vitamins):
- وٹامن اے (Vitamin A):80 آئی یو۔(تقریباً 24 مائیکروگرام ریٹینول ایکویویلنٹ)
- تھایامین (Vitamin B1):0.01 تا 0.03 ملی گرام 3. رائبو فلیون (Vitamin B2):0.009 تا 0.01 ملی گرام
- نیا سین (Niacin / Vitamin B3):0.20 تا 0.29 ملی گرام
- وٹامن سی (Vitamin C / Ascorbic Acid):5.70 تا 18.00 ملی گرام
- کولین (Choline):7.00 ملی گرام 7. فولک ایسڈ (Folic Acid):3.00 مائیکروگرام

جامن کے پھل اور گٹھلی میں پائے جانے والے مفید مرکبات:
جامن (Syzygium cumini) کے پھل غذائیت اور قدرتی حفاظتی اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان میں شامل اہم اجزاء درج ذیل ہیں:
- قدرتی شکر (Natural Sugars)
- رفینوز (Raffinose)
- گلوکوز (Glucose)
- فروکٹوز (Fructose)
یہ توانائی کا اہم ذریعہ ہیں اور پھل کے ذائقے میں قدرتی مٹھاس پیدا کرتے ہیں۔
نامیاتی تیزاب (Organic Acids)
- سٹرک ایسڈ (Citric acid)
- میلک ایسڈ (Malic acid)
پھل کے کھٹے ذائقے کے ذمہ دار یہ مرکبات نظامِ ہضم کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
گیلک ایسڈ (Gallic acid): ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ جو کینسر سے تحفظ، جگر کی حفاظت اور فری ریڈیکلز کے خلاف دفاع فراہم کرتا ہے۔
ایلاجک ایسڈ (Ellagic acid): ڈی این اے کو نقصان سے بچاتا ہے، سوزش کم کرتا ہے، اور کینسر مخالف خصوصیات رکھتا ہے۔
فلیوونوئڈز اور پولیفینولز (Flavonoids & Polyphenols)، اور کیٹیکن / ایپی کیٹیکن (Catechin / Epicatechin): دل کی صحت کے لیے مفید، خون کی روانی بہتر بنانے اور شریانوں کو محفوظ رکھنے میں مددگار۔
کوئرسٹن (Quercetin): مدافعتی نظام کو تقویت دیتا ہے، الرجی اور سوزش کے خلاف مؤثر ہے۔
ٹینن (Tannins): یہ قابض (Astringent) خصوصیات کے حامل ہیں، جو اسہال روکنے، گلے اور منہ کی سوزش کم کرنے، اور جراثیم کش اثرات کے لیے جانے جاتے ہیں۔
اینتھوسائننز (Anthocyanins): یہ قدرتی رنگ دار مرکبات پھل کے گہرے جامنی رنگ اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ ان میں شامل اہم اقسام:
- ڈلفینیڈن-3-جینٹیوبائیوسائیڈ (Delphinidin-3-gentiobioside)
- پیچونیڈن-3-جینٹیوبائیوسائیڈ (Petunidin-3-gentiobioside)
- مالویڈن-3-لامیناریبائیوسائیڈ (Malvidin-3-laminaribioside)
- سائینائڈن ڈائی گلائیکوسائیڈ (Cyanidin diglycoside)
یہ بینائی کی حفاظت، جلد کی صحت، اور فری ریڈیکلز سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

جامن کے پتوں کے اہم کیمیائی اجزاء
جامن کے پتے غذائی و طبی لحاظ سے نہایت اہمیت رکھتے ہیں، کیونکہ ان میں مختلف قدرتی فعال مرکبات (bioactive compounds) پائے جاتے ہیں جن کے متعدد طبی فوائد ثابت ہو چکے ہیں۔ ان پتے درج ذیل اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں:
ایسیلیٹڈ فلیونول گلائیکوسائیڈز (Acylated flavonol glycosides): یہ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ مرکبات ہیں جو خلیاتی سطح پر جسم کو فری ریڈیکلز سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
کوئرسٹن (Quercetin): یہ ایک معروف اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جسم میں سوزش کم کرنے، مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے، اور الرجی کے اثرات کو کم کرنے میں معاون ہے۔
میرِسیٹن (Myricetin): ایک اہم فلیونوئڈ جو کینسر مخالف، ذیابیطس کنٹرول کرنے والا اور دماغی افعال کو بہتر بنانے والا سمجھا جاتا ہے۔
میرِسیٹن 3-او-4-ایسیٹائل-ایل-رہامنوپائرانوسائیڈ (Myricetin 3-O-4-acetyl-L-rhamnopyranoside): یہ مرکب مخصوص قسم کا فلیونوئڈ گلائیکوسائیڈ ہے جو میرِسیٹن کی قوت کو بڑھاتا ہے اور جسم پر گہرے حفاظتی اثرات ڈالتا ہے۔
ٹرائٹرپینائڈز (Triterpenoids): یہ مرکبات سوزش کم کرنے، جگر کو محفوظ رکھنے، اور بعض قسم کے وائرسز سے لڑنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
ایسٹریز (Esterase): یہ ایک خامرہ (enzyme) ہے جو چربی کے ہضم میں کردار ادا کرتا ہے اور مختلف میٹابولک افعال میں مدد دیتا ہے۔
گیلوئل کاربوکسیلیز (Galloyl carboxylase): یہ خامرہ خاص طور پر گیلک ایسڈ جیسے مرکبات کی تشکیل میں حصہ لیتا ہے، جو اینٹی آکسیڈنٹ اور جگر محافظ خصوصیات رکھتے ہیں۔
ٹینن (Tannins): یہ قابض اثرات رکھنے والے مرکبات ہیں جو معدے کی صحت، گلے کی سوزش اور جراثیم کش خصوصیات کے لیے مشہور ہیں۔
تنے کی چھال (Stem Bark)
جامن کی چھال طبی فوائد سے بھرپور ہے اور اس میں درج ذیل اہم مرکبات پائے جاتے ہیں:
بیٹولینک ایسڈ (Betulinic acid) – ایک طاقتور کینسر مخالف اور اینٹی وائرل مرکب۔
فریڈی لین (Friedelin) اور ایپی-فریڈی لانون (Epi-friedelanol) – سوزش اور جگر کے تحفظ میں معاون ٹرائٹرپینوئڈ مرکبات۔
بیٹا-سائٹو اسٹرول (β-sitosterol) – کولیسٹرول گھٹانے والا اور دل کی بیماریوں میں مفید۔
ایوجینن (Eugenin) – اینٹی مائکروبیل اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتا ہے۔
ایپی-فریڈی لانون کا فیٹی ایسڈ ایسٹر (Fatty acid ester of epi-friedelanol) – جلدی امراض میں مفید۔
کوئرسٹن (Quercetin)، کیمپفی رول (Kaempferol)، میرسیٹن (Myricetin) – فلیونوئڈز جو مدافعت، سوزش اور خلیاتی تحفظ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
گیلک ایسڈ (Gallic acid) اور ایلاجک ایسڈ (Ellagic acid) – طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس۔
برجینن (Bergenin) – جگر محافظ اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کا حامل۔
فلیونوئڈز (Flavonoids) اور ٹیننز (Tannins) – سوزش کم کرنے اور معدے کے امراض میں مفید۔
چھال میں موجود گیلو- اور ایلاجی-ٹینن (Gallo- and ellagi-tannins) اس کے قابض ذائقے (astringent taste) کا باعث ہیں۔
پھول (Flowers)
جامن کے پھول بھی اہم فائٹو کیمیکلز سے مالا مال ہوتے ہیں، جیسے:
کیمپفی رول (Kaempferol)، کوئرسٹن (Quercetin)، میرسیٹن (Myricetin) – اینٹی آکسیڈنٹ فلیونوئڈز۔
آئیسو کوئرسٹن (Isoquercetin) – یعنی کوئرسٹن-3-گلوکوسائیڈ، ایک شاندار خلیاتی محافظ مرکب۔
میرسیٹن-3-ایل-عربی نوسائیڈ (Myricetin-3-L-arabinoside)
کوئرسٹن-3-ڈی-گیلیکٹوسائیڈ (Quercetin-3-D-galactoside)
ڈائی ہائیڈرو میرسیٹن (Dihydromyricetin) – جگر کے افعال کو بہتر بنانے میں مددگار۔
اولیانولک ایسڈ (Oleanolic acid) اور ایسیٹائل اولیانولک ایسڈ (Acetyl oleanolic acid) – جگر کے لیے مفید اور سوزش کش۔
ایوجینول-ٹرائٹرپینائڈ اے اور بی (Eugenol-triterpenoid A & B) – جراثیم کش اور مزاحمتی نظام کو بہتر بنانے والے مرکبات۔
جڑ (Roots)
جامن کی جڑوں میں درج ذیل مرکبات پائے جاتے ہیں:
فلیونوئڈ گلائیکوسائیڈز (Flavonoid glycosides) – اینٹی آکسیڈنٹ اور قوت مدافعت بڑھانے والے اجزاء۔
آئیسو رہمنیٹن 3-او-روٹینوسائیڈ (Isorhamnetin 3-O-rutinoside) – ایک نایاب فلیونوئڈ جو سوزش اور کینسر مخالف اثرات رکھتا ہے۔
ضروری تیل (Essential Oils)
جامن کے پتے، پھل، بیج اور تنے سے حاصل کردہ ضروری تیل درج ذیل مرکبات پر مشتمل ہوتے ہیں:
الفا-پائنین (α-Pinene)، کیمفین (Camphene)، بیٹا-پائنین (β-Pinene)
مائر سین (Myrcene)، لیمونین (Limonene)، او سی مین (Ocimene: cis & trans)
گیما-ٹیرپینین (γ-Terpinene)، ٹیرپینولین (Terpinolene)، بورنیل ایسیٹیٹ (Bornyl acetate)
الفا-کاپینین (α-Copaene)، بیٹا-کیریوفائلین (β-Caryophyllene)، الفا-ہیومولین (α-Humulene)
گیما-کیڈینین (γ-Cadinene)، ڈیلٹا-کیڈینین (δ-Cadinene)
الفا-ٹیرپینیول (α-Terpineol)، ڈائی ہائیڈروکارویل ایسیٹیٹ (Dihydrocarvyl acetate)
گیرانائل بیوٹیریٹ (Geranyl butyrate)، ٹیرپینیل ویلیریٹ (Terpinyl valerate)
سیس-فارنیسول (Cis-farnesol)
فیٹی ایسڈز: لورک (Lauric)، مائرسٹک (Myristic)، پامٹک (Palmitic)، اسٹیئرک (Stearic)، اولیک (Oleic)، لینولیک (Linoleic)، مالوالک (Malvalic)، اسٹرکولک (Sterculic)، ورنولک (Vernolic)
حوالہ: نیشنل انسیٹیوٹ آف ہیلتھ امریکا

اثرات:
جامن محرک قلب، محلل اعصاب اور مسکن جگر اثرات رکھتا ہے۔ کیمیاوی طور پر خلط سوداء پیدا کرکے جسم سے رطوبات کو کم کرتا ہے، خون کے قوام میں گاڑھا پن پیدا کرتا ہے،رطوبات کے اخراج میں اعتدال لاتا ہے۔حابس رطوبات، قابض، مغلظ، محرک معدہ، مشتہی، مسکن صفراء ہے۔
خواص و فوائد
جامن حابس و قابض ہونے کی وجہ سے دستوں، اسہال اور سنگرہنی جیسی بیماریوں میں بہت مفید ہے۔ لیکوریا، جریان منی، سلسل بول، بستر پر پیشاب اور آشوب چشم کے لیے بہت اعلیٰ دوا ہے۔ جامن بھوک میں اضافہ کرتا ہے، قوت ہاضمہ کو زیادہ کرتا ہے۔ مغلظ منی ہونے کی وجہ سے مقوی باہ ہے۔ چونکہ قاطع بلغم اثرات بھی رکھتا ہے اس لیے بلغمی امراض جیسے کھانسی، دمہ وغیرہ میں بھی مفید ہے۔
جامن کا ایک زبردست اثر یہ ہے کہ یہ فوری طور پر قلب و عضلات اور لبلبہ پر اثرانداز ہوتا ہے ، اور گردوں کے عضلاتی پردوں پر محرک اثر ڈالتا ہے جس سے ذیابیطس اور شوگر جیسے خوفناک بیماری میں بہت ہی مفید ہے۔
حکیم یاسین دنیاپوری رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
ذیابیطس اور شوگر کے مریض میں مٹھاس (شوگر) جزو بدن ہونے کی بجائے اخراج پاتی رہتی ہے، جو بذریعہ پیشاب اخراج پاتی ہے، مٹھاس (شوگر) کا مزاج سرد تر بلغمی(اعصابی عضلاتی) اور سائنسی طور پر الکلی کی زیادتی ہوتی ہے۔ طب یونانی میں سردی تری(بلغم) کا علاج سوداء ہے اور سائنس کی نگاہ میں الکلی کا علاج تگرشی و تیزابیت ہے، چونکہ جامن مولد سودا اور قاطع بلغم ہے اور سرد خشک ہونے کے ساتھ ساتھ ترش و تیزابی اثر بھی رکھتا ہے اس لیے یہ ذیابیطس کے لیے براہ راست مفید ہے۔پھر یاد رکھیں کہ عضلاتی اعصابی اور ترش و تیزابی اشیاء جسم میں الکلی و مٹھاس کو جزوبدن بناتی ہیں اور فاضل مواد کو خارج از بدن کرتی ہیں لہذا جامن مندرجہ بالا افعال و خواص کا حامل ہونے کی وجہ سے براہ راست ذیابیطس شکری کے لیے مفید ہے۔اس مقصد کے لیے اس کے خشک پھل کا مغز یا اس کے تازہ پھل کا رس یا خشک پتوں کا سفوف استعمال کیا جاتا ہے، سب سے بہتر اس کا پھل ہے۔
جامن کے درخت کی لکڑی کو کوئلہ بنا کر اس کا منجن استعمال کرنے سے دانتوں کے ہلنے اور ان سے خون آنے کے لیے مفید ہے۔
جدید سائنسی و تحقیقی فوائد
1. اینٹی ڈائبٹک اثرات
بیجوں میں موجود Jambosine اور Jambolin جیسے الکلائیڈز خون میں گلوکوز جذب ہونے کے عمل کو سست کرتے ہیں۔2025 کی جدید تحقیق میں پتّوں، بیجوں اور رس میں insulin-sensitizing خصوصیات کی تصدیق ہوئی ہے۔
2. اینٹی آکسیڈنٹ تحفظ
پھل کے گودے میں Anthocyanins، Flavonoids، Ellagic acid جیسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو خلیاتی سوزش کو روکتے اور عمر رسیدگی سست کرتے ہیں۔
3. دل کے امراض میں مفید
بیج اور رس خون میں LDL (خراب کولیسٹرول) کم کرتے ہیں اور HDL (اچھا کولیسٹرول) بڑھاتے ہیں۔شریانوں میں چکنائی جمنے سے روکتے ہیں (Anti-atherogenic effect)۔
4. کینسر مخالف سرگرمیاں
کچھ مطالعات میں جامن کے بیج کے نچوڑ نے تجرباتی خلیوں میں Anti-proliferative اثر دکھایا، خاص طور پر بڑی آنت کے سرطان کے خلاف۔
5. جگر کی حفاظت
لیور پر تجربات سے پتہ چلا کہ بیج کا ایکسٹریکٹ ALT اور AST جیسے جگر کے نقصان کے مارکرز کو کم کرتا ہے۔
6. موٹاپا اور میٹابولزم
بیج کے سفوف سے چربی کے خلیوں (adipocytes) میں lipogenesis کم ہوئی؛ اس سے وزن میں کمی کے امکانات ظاہر ہوئے ہیں۔
7. بیکٹیریا و فنگس کش اثرات
پھل، بیج اور پتوں کے عرق کئی جراثیم کش اثرات رکھتے ہیں، جن میں E. coli، Staphylococcus aureus اور Candida albicans شامل ہیں۔
مقدار خوراک:
تازہ پھل پچاس سے سو گرام۔ خشک گٹھلی سفوف دو سے تین گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply