
ثعلب مصری
نام :
عربی میں خصیہ الثعلب۔ فارسی میں خایہ روباہ۔ کاغانی میں بیر غندل۔ بنگالی میں سالم مچھری کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Salep
Scientific name: Orchis / Orchis latifolia / Orchis mascula
Family: Orchidaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مقوی اعصاب، مولد و مغلظ منی، دافع سرعت انزال، مسمن بدن | ایران، افغانستان، روم | ترگرم | اعصابی غدی | مغلظ منی |
تعارف:
ثعلب مصری کی چار اقسام ہیں۔ ایک ثعلب پنجہ، دوسری ثعلب مصری، تیسری ثعلب مصری تھومی، چوتھی ہے ثعلب دانہ۔ یہ سب ایک بوٹی کی جڑیں ہیں۔ ثعلب ایک قسم کا پودا ہے جو زیادہ تر پہاڑی علاقوں، ترکی، ایران، افغانستان، پاکستان، کشمیر اور ہندوستان کے بعض سرد علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ اس کی جڑیں دو گول، بیضوی یا انگلیوں کی شکل کی ہوتی ہیں، جنہیں خشک کر کے دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔یہ جڑیں لعاب دار، غذائیت سے بھرپور اور طاقت بخش ہوتی ہیں، اور انہی کو “ثعلب” کہا جاتا ہے۔
ثعلب کا پودا چھوٹا، پتوں والا اور خوبصورت پھولوں والا ہوتا ہے۔پھول گلابی، جامنی یا ارغوانی رنگ کے ہوتے ہیں۔اصل دوا اس کی جڑ ہے جو دو عدد کبوتر کے انڈوں یا موٹے چنے کی طرح ہوتی ہے۔جب اسے خشک کیا جاتا ہے تو یہ قدرے شفاف، بھورے یا پیلے رنگ کی ہو جاتی ہے اور پانی میں ڈالنے پر لعاب دار ہو جاتی ہے۔اس کی اقسام میں ثعلب مصری (Salep Misri) – سب سے مشہور اور عمدہ قسم۔

یہ بھی پڑھیں: ٹینڈے
یہ بھی پڑھیں: ٹونگ کٹ علی
یہ بھی پڑھیں: ٹماٹر
کیمیاوی و غذائی اجزا:
غذائی اجزاء (100 گرام میں)
میکرونیوٹرینٹس:
کیلوریز: 350–385 کلو کیلوریز کاربوہائیڈریٹس: 60.4–90 گرام پروٹین: 4.1–25 گرام
چکنائی: 0–2.4 گرام فائبر: 1.2–2.7 گرام
معدنیات:
کیلشیم: 153–250 ملی گرام فاسفورس: 119–725 ملی گرام میگنیشیم: 250 ملی گرام
آئرن: 0.1–5 ملی گرام زنک: 1 ملی گرام سوڈیم: 0–63 ملی گرام
وٹامنز:
وٹامن اے: 256 IU تھایامین بی1: 0.05 ملی گرام رائبوفلاوین بی2: 0.21 ملی گرام
نیاسین بی3: 0.13 ملی گرام وٹامن سی: 1–3 ملی گرام
دیگر اہم اجزاء:
گلوکومانن (Glucomannan): 7.7–54.6%
نشاستہ (Starch): 5.44–38.7%
موسیلاجز (Mucilage): اعصابی اور ہاضمے کے نظام کو آرام دینے والا مادہ
اثرات:
ثعلب مصری اعصاب میں تحریک، غدد میں تحلیل اور عضلات میں تسکین پیدا کرتی ہے، کیمیاوی طور پر جسم میں رطوبات کا اضافہ کرتی ہے۔ مقوی اعصاب، مولد و مغلظ منی، دافع سرعت انزال، مسمن بدن اثرات کی حامل ہے۔
خواص و فوائد
ثعلب مصری کا خاص اثر خصیوں پر ہوتا ہے جہاں یہ منی کو گاڑھا کرتی ہے، جس سے سرعت انزال کا مسئلہ حل ہوتا ہے اور امساک پیدا ہوتا ہے۔یہاں اہم بات یہ نوٹ کر لیں کہ اصل امساک عضلاتی غدی ادویات سے ہوتا ہے، ثعلب مصری سے پیدا ہونے والا امساک صرف گرمی کو کم کرنے کی وجہ سے ہے ورنہ اس کا مسلسل استعمال قوت باہ کو کم کرتا ہے، کیونکہ یہ حرارت کو کم کرتی ہے اور رطوبات کو بڑھاتی ہے اس سے ضعف باہ اور ضعف قلب پیدا ہوتا ہے۔
ثعلب (Salep) کے جدید سائنسی فوائد
بحوالہ: Hepatitis Monthly, April 2015; 15(4): e28137
نیشنل لائبریری آف میڈیسن پر شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو 29 دنوں تک چوہوں پر کی گئی تھے، مندرجہ ذیل فوائد سامنے آئے:
1. محافظِ جگر (Hepatoprotective Effect):
ثعلب کا استعمال جگر کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ تجربے میں یہ بات ثابت ہوئی کہ ثعلب جگر کے اہم انزائمز — ALT، AST، ALP — کی مقدار کو کم کرتا ہے، جو جگر کو ہونے والے نقصان کی علامت ہوتے ہیں۔
2. جگر کی سوزش سے تحفظ (Anti-inflammatory Effect):
مائیکروسکوپی معائنے سے معلوم ہوا کہ ثعلب کے استعمال سے جگر کے خلیات میں سوجن، سوزش، یا خلیاتی نقصان نہیں ہوا، حتیٰ کہ زیادہ مقدار (80 ملی گرام/کلوگرام) پر بھی۔
3. طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ (Strong Antioxidant Effect):
ثعلب نے TAC (Total Antioxidant Capacity) کو بڑھایا اور TOC (Total Oxidant Capacity) اور MDA (Malondialdehyde) کی سطح کو کم کیا، جو جسم میں پیدا ہونے والے زہریلے مادّوں کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
4. پروٹین و البومن میں اضافہ:
ثعلب کے استعمال سے خون میں کل پروٹین اور البومن کی سطح میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جو کہ جگر کی صحت کا اشاریہ ہے۔ کم البومن جگر کے خراب ہونے کی علامت ہوتا ہے، لہٰذا اس کا بڑھنا مثبت اثر کی علامت ہے۔
5. زہریلے مادوں سے بچاؤ (Detox Effect):
تحقیق کے مطابق ثعلب میں پائے جانے والے اجزاء جیسے Ferulic Acid، Quercetin، اور Glucomannan جگر کو فری ریڈیکلز، زہریلے مادوں، اور سوزش پیدا کرنے والے کیمیائی اجزاء سے محفوظ رکھتے ہیں۔
6. وزن، شکر اور کولیسٹرول میں ممکنہ کمی:
ثعلب میں موجود Glucomannan نامی حل پذیر ریشہ (soluble fiber) خون میں شکر، چربی اور وزن کو کم کرنے میں مؤثر پایا گیا ہے، جو جگر کی چربیلے پن (Fatty Liver) جیسی بیماریوں سے حفاظت کر سکتا ہے۔
7. خلیاتی سطح پر حفاظتی اثر (Cellular Protection):
ثعلب گلوتاتھائیون جیسے اینزائمز کی سطح بڑھاتا ہے، جو خلیات کو آکسیڈیٹیو نقصان (oxidative damage) سے بچاتے ہیں، خاص طور پر H2O2 (ہائیڈروجن پر آکسائیڈ) جیسے مہلک کیمیکل کے خلاف۔
خلاصہ کلام
ثعلب جگر کی حفاظت کرنے والی، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھنے والی، اور خون میں پروٹین و البومن بڑھانے والی قدرتی دوا ہے جو جگر کی بیماریوں جیسے سوزش، فیٹی لیور، اور جگر کی کمزوری میں مفید ثابت ہو سکتی ہے۔
مقدار خوراک:
تین سے پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply