
تخم بلسان
نام :
عربی میں حب بلسان۔ بذور البلسم۔ فارسی میں تخم بلسان

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Balsam Seeds / Balm of Gilead
Scientific name: Commiphora opobalsamum
Family: Burseraceae

تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
منقی دماغ، منفث بلغم، مدر حیض ، ہاضم | عرب ممالک | خشک گرم | عضلاتی غدی | تریاق اعصابی امراض |

تعارف:
تخم بلسان، بلسان کے درخت کا بیج ہے ۔ اس کے بیج عام طور پر کالی مرچ کے برابر یا قدرے لمبے ہوتے ہیں۔ بیج کا بیرونی چھلکا بھورا یا سرخی مائل ہوتا ہے، جو کسی حد تک سخت ہوتا ہے۔ جب چھلکا اتارا جائے تو اندر سے بیج کا سفید یا ہلکا کریمی رنگ کا مغز نکلتا ہے۔ بلسان درخت کا قد درمیانہ ہوتا ہے، اس کی چھال خوشبودار ہوتی ہے اور اس سے ایک مخصوص خوشبو والا رال (Resin) نکلتا ہے، جسے روغن بلسان کہتے ہیں، جسے طب میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ پتے چھوٹے، چمکدار اور گہرے سبز رنگ کے ہوتے ہیں، جبکہ پھول سفید یا ہلکے گلابی رنگ کے ہوتے ہیں۔ بلسان درخت کی کئی اقسام ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تخم بالنگو / تخم ملنگاں
یہ بھی پڑھیں: تج / چائنہ دارچینی
یہ بھی پڑھیں: تپتی / کھٹکل

بلسان کے مختلف حصے، جیسے روغن، لکڑی اور پھل، طبی مقاصد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
- حب بلسان (Balsam Seeds) – یہ درخت کے چھوٹے سیاہ دانے نما بیج ہوتے ہیں، جو اندر سے زرد سیاہی مائل مغز رکھتے ہیں۔
- عود بلسان (Balsam Wood) – یہ درخت کی لکڑی ہوتی ہے، جو سنہری زرد رنگ کی، وزنی اور خوشبودار ہوتی ہے۔
- روغن بلسان (Balsam Oil) – جب درخت کے تنے میں شگاف دیا جاتا ہے تو اس سے خوشبودار، رالدار روغن خارج ہوتا ہے، جو ابتدائی طور پر رقیق ہوتا ہے لیکن وقت کے ساتھ جم جاتا ہے۔
بلسانbalm of Gilead کا درخت بڑا اور نازک ہوتا ہے ،اس پر فلفل سیاہ کے برابر پھل آتے ہیں ، جس کو حب بلساں کہا جاتا ہے۔ اس کے اندر زرد سیاہی مائل مغز ہوتا ہے ، درخت کی لکڑی سنہرے زرد رنگ کی وزنی اور خوشبودار ہوتی ہے جوعود بلساں کہلاتی ہے ۔
تنے میں شگاف دینے سے خوشبوداررالدار روغن بہتا ہے، جس کو روغن بلسان balm of Gilead کہا جا تا ہے، ابتداء میں رقیق ، پرانا ہونے پر منجمد ہو جا تا ہے، اس کا مزہ تیز اورتلخ ہوتا ہے، اس کے تمام حصے دوا مستعمل ہیں ۔
افعال کے اعتبار سے روغن بلساں balm of Gilead سب سے زیادہ قوی ہوتا ہے، پھر عود اس کے بعد حب بلساں Cammphora opobalsamum ، اس کے درخت ہندوستان میں نہیں پاۓجاتے ہیں ، بلکہ یمن ، عدن ،مصر، شام اور بحر احمر کے دونوں کنارے پاۓجاتے ہیں۔

کیمیاوی و غذائی اجزا:
1. ضروری تیل (Essential Oils)
بلسان کے بیجوں اور رال میں مختلف ضروری تیل پائے جاتے ہیں، جن میں درج ذیل اجزاء شامل ہیں:
- الفا-پینین (α-Pinene) – اینٹی بیکٹیریل اور دافع سوزش
- بیٹا-پینین (β-Pinene) – سانس کی بیماریوں کے لیے مفید
- لیمونین (Limonene) – ہاضمے کے لیے مفید، اینٹی آکسیڈنٹ
- میرسین (Myrcene) – درد کم کرنے اور سکون پہنچانے والا
- کیریوفائیلین (Caryophyllene) – سوزش کم کرنے میں مددگار
2. رال (Resin) میں پائے جانے والے اہم مرکبات
- بوسویلیک ایسڈز (Boswellic Acids) – اینٹی سوزش خصوصیات کے حامل
- کومیفورک ایسڈز (Commiphoric Acids) – اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل
- ٹرائیٹرپینائڈز (Triterpenoids) – مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں مددگار
- سکویٹرپینز (Sesquiterpenes) – اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامیٹری اثرات
3. فینولک مرکبات (Phenolic Compounds)
یہ مرکبات طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی مائکروبیل خصوصیات رکھتے ہیں:
- فلیوونائڈز (Flavonoids) – جسم میں فری ریڈیکلز کو کم کرنے والے
- ٹیننز (Tannins) – زخموں کی تیزی سے بھرنے میں مددگار
- فینولک ایسڈز (Phenolic Acids) – اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل اثرات کے حامل
4. الکلائیڈز (Alkaloids)
کومیفیرین (Commipherin) – دافع درد اور سکون بخش
کومیفیرائیڈین (Commipheridine) – مدافعتی نظام کو تقویت دینے میں مددگار
5. دیگر معدنیات اور غذائی اجزاء (Minerals & Nutrients)
کیلشیم (Calcium) – ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے
میگنیشیم (Magnesium) – اعصابی نظام کے لیے
پوٹاشیم (Potassium) – دل اور عضلات کے افعال کے لیے
اثرات:
عضلاتی غدی اثرات کی وجہ سے عضلات میں تحریک، اعصاب میں تحلیل اور غدد میں تقویت پیدا کرتا ہے۔منقی دماغ، منفث بلغم، مدر حیض اور ہاضم ہے۔
خواص و فوائد
تخم بلساں معدہ اور آنتوں کی سردی کو ختم کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ اسے تقویت معدہ کےلیے استعمال کیا جاتا ہے۔ بلغمی کھانسی، دمہ اور بلغمی دردوں میں مفید ہے۔تخم بلسان اعصابی امراض اور اعصابی زہروں کے لیے بہترین تریاق ہے۔ کتے کا زہر اعصابی ہوتا ہے، کتے کے کاٹے کے زہر کے لیے بہترین تریاق ہے۔ بلسان قلب کو مشینی طور پر تیز کردیتا ہے جس سے نبض میں قوت پیدا ہوتی ہے اور دل ڈوبنا، ضعف قلب، رعشہ کی علامات ختم ہو جاتی ہیں۔
اعصابی عضلاتی یا عضلاتی اعصابی تحریک کی شدت میں بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں، کیونکہ انہیں کاربن چونا جیسے غذائیت نہیں ملتی، ان کی جڑیں کمزور ہو جاتی ہیں، عضلات کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے۔ ایسی صورت میں بلسان اندرونی طور پر یا بطور طلا کے لگایا جاتا ہے تو فورا بال دبارہ نکل آتے ہیں۔
جدید سائنسی تحقیقات اور طبی فوائد:
بلسانِ مکہ (Commiphora gileadensis) کے اینٹی مائکروبیل اور سائٹوٹوکسک اثرات
مائکروبیل مخالف خصوصیات (Antimicrobial Properties)
بلسانِ مکہ (Commiphora gileadensis) کےپتوں کے عرق (Extract) کو سات مختلف بیکٹیریا اور ایک فنگس کے خلاف آزمایا گیا، جو کہ درج ذیل شامل ہیں:
- اسٹیفیلوکوکس اوریئس (Staphylococcus aureus)
- بیکیلس سبٹلس (Bacillus subtilis)
- اسٹیفیلوکوکس ایپیڈرمیڈس (Staphylococcus epidermidis)
- سلمونیلا (Salmonella spp.)
- ایسچریچیا کولی (Escherichia coli)
- ایروینیا کیروٹوورا (Erwinia carotovora)
- کینڈیڈا البیکنز (Candida albicans) – ایک فنگس
نتائج
تحقیقی نتائج سے ثابت ہوا کہ بلسانِ مکہ میں قدرتی اینٹی مائکروبیل اجزاء موجود ہیں، جو خاص طور پر اسٹیفیلوکوکس اوریئس (Staphylococcus aureus) اور بیکیلس سبٹلس (Bacillus subtilis) کے خلاف مؤثر ثابت ہوئے۔
سائٹوٹوکسک (Cytotoxic) اثرات
بلسانِ مکہ کے اجزاء کا انسانی کینسر اور نارمل خلیات پر زہریلے اثرات (Toxicity) کا تجزیہ کیا گیا، جس میں درج ذیل سیل لائنز شامل تھیں:
- ایم سی ایف-7 (MCF-7) – بریسٹ کینسر (Breast Cancer)
- پینک-1 (PANC-1) – پینکریاز کینسر (Pancreatic Cancer)
- پی سی-3 (PC-3) – پروسٹیٹ کینسر (Prostate Cancer)
- اے 549 (A549) – لنگ کینسر (Lung Cancer)
- فائبروبلاسٹ اور نارمل جلدی خلیات (Fibroblasts & Normal Skin Cells)
نتائج
بلسانِ مکہ کے اجزاء نے ایم سی ایف-7 (MCF-7) اور پینک-1 (PANC-1) سیل لائنز میں کینسر سیلز کی نشوونما کو محدود کرنے کی صلاحیت ظاہر کی۔ اس کے علاوہ، نارمل خلیات پر کم زہریلے اثرات دیکھے گئے، جو اس کے ممکنہ دوا سازی (Pharmaceutical) میں استعمال کی نشاندہی کرتے ہیں۔
بلسان (Commiphora opobalsamum) کے بیج اور رال میں کئی قدرتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو اسے ایک طاقتور اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل، اینٹی انفلامیٹری، اور اینٹی آکسیڈنٹ شامل ہیں۔ اس کے تیل اور رال کا روایتی اور سائنسی طب میں بہت اہم مقام ہے، خاص طور پر جلدی بیماریوں، سانس کی بیماریوں، اور مدافعتی نظام کی مضبوطی کے لیے۔
مقدار خوراک:
تین گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply