
بہیڑہ
نام :
عربی میں بلیلج۔ فارسی میں بلیلہ۔ گجراتی میں بیڈال کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Name: Beleric Myrobalans
Scientific name: Terminalia bellirica
Family: Combretaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مولد سوداء | ہند و پاکستان | خشک سرد | عضلاتی اعصابی | مخرج بلغم |

تعارف:
بہیڑہ ایک پھل ہے جو اخروٹ کی طرح گول مگر سائز میں اس سے چھوٹا ہوتا ہے۔ اس کا درخت سو فٹ کے قریب اونچا ہوتا ہے۔ اس درخت کے پتے جب چھوٹے ہوتے ہیں تو تانبے کی طرح ہوتے ہیں، مکمل پتا آٹھ انچ تک ہوتا ہے۔ اس درخت پر سردیوں کے آغاز میں پھل لگتے ہیں، پھل زرد مائل سبز رنگ کے ہوتے ہیں ۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز:
وٹامن سی: 34 ملی گرام
منرلز:
کیلشیم: 640 ملی گرام۔ آئرن: 3.4 ملی گرام۔ پوٹاشیم: 853 ملی گرام۔ سوڈیم: 3.4 ملی گرام
غذائی اجزاء:
کاربوہائیڈریٹس: 49,200 ملی گرام۔ فائبر: 38,000 ملی گرام۔ پروٹین: 7,000 ملی گرام۔ چکنائی (فیٹ): 1,900 ملی گرام
اہم کیمیائی اجزاء:
ایلاجک ایسڈ(Ellagic Acid)۔ گیلک ایسڈ (Gallic Acid)۔ چیبولک ایسڈ (Chebulic Acid)
کوریلاگین(Corilagin)۔ ارجنولک ایسڈ (Arjunolic Acid)۔ ایتھل گیلیٹ (Ethyl Gallate)۔
Lignans (Termilignan)۔ چیبولاجک ایسڈ (Chebulagic Acid)۔ فینی لیمبلن(Phenyllemblin)۔
Sitosterol۔ گیلو ٹینک ایسڈ(Gallo-tannic Acid)۔

یہ بھی پڑھیں: بہی دانہ
یہ بھی پڑھیں: بھوئی آملہ / بھومی آملہ
یہ بھی پڑھیں: بھوسی گندم

اثرات:
محرک قلب و عضلات ہے، محلل اعصاب اور مسکن جگر اثرات رکھتا ہے۔ خون میں سوداویت کو بڑھاتا ہے۔ مخرج بلغم ہے۔
خواص و فوائد
بلغمی امراض، نزلہ زکام کھانسی میں مفید ہے۔ مولد سودا ہونے کی وجہ سے بھوک بڑھاتا ہے۔ آشوب چشم اور بلغمی سردرد میں مفید ہے۔ بہیڑہ مشہور مرکب ترپھلا کا اہم جزو ہے۔
جدید سائنسی تحقیقات کے مطابق بہیڑہ کے فوائد:
اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات:
بیڑہ کے پھلوں میں موجود اجزاء جسم میں فری ریڈیکلز کو کم کرتے ہیں، جو کہ آکسیڈیٹیو اسٹریس کا سبب بنتے ہیں۔ یہ جسم کی اندرونی اینٹی آکسیڈنٹ انزائمز، جیسے کیٹالیس اور سپر آکسائیڈ ڈسمیوٹیز، کو فعال کرتا ہے۔
اینٹی انفلیممیٹری (سوزش کم کرنے والی):
پروٹین ڈینیچوریشن کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو کہ سوزش کے عمل کو کم کرتا ہے۔ گٹھیا اور دیگر سوزشی امراض میں مفید۔
ہیپاٹوپروٹیکٹیو (جگر کی حفاظت):
یہ جگر کی حفاظت کرتا ہے اور جگر کے خلیات کو زہریلے مادوں سے بچاتا ہے۔ ڈائکلوفینیک (ایک سوزش کم کرنے والی دوا) کے استعمال سے ہونے والے جگر کے نقصان کو کم کرنے میں مددگار۔
دیگر دوائی خصوصیات:
اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل، اینٹی مالیرل، اور اینٹی وائرل خصوصیات بھی رکھتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید۔

مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply