بھوئی آملہ / بھومی آملہ
نام :
ہندی میں جراملہ۔گجراتی میں بھانیا آملی۔ سنسکرت میں بہوپترا۔ سندھی میں نروری کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Name: Gale of the wind
Scientific name: Phyllanthus niruri
Family: Phyllanthaceae

تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مقوی ،مسکن ، مفتح ، حابس الدم، مصفی خون، مدمل | ہند و پاک | تر سرد | اعصابی عضلاتی | مقوی جگر، نافع یرقان |

تعارف:
بھوئی آملہ کا پودا برسات کےموسم میں خود بخود نکل آتا ہے، اس کے پتے املی کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔ ایک شاخ پر بیس سے تیس پتیاں ہوتی ہیں۔اس کے ساتھ سفید یا زردی مائل رنگ کے پھول لگتے ہیں۔ پھر اس کے ساتھ آملہ کی طرح کے پھل لگتے ہیں۔ اس کے پھل میں چھ تخم ہوتے ہیں۔ نومبر تک یہ خشک ہو جاتا ہے اور اس کے تخم پھیل جاتے ہیں جس سے اگلے سال دبارہ یہ پیدا ہوتا ہے۔
طبی طور پر اس پودے کی ہر چیز استعمال ہوتی ہے۔یعنی پتے، پھل، پھول، شاخیں اور جڑیں سب استعمال ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھوسی گندم
یہ بھی پڑھیں: بھون پھلی / بوپھلی / کرنڈ
یہ بھی پڑھیں: بھوج پتر
کیمیاوی و غذائی اجزا:
100 گرام (تازہ پودا)
1. وٹامنز
وٹامن سی (ایسکوربک ایسڈ): ~20–35 ملی گرام وٹامن اے (کیروٹینائڈز): ~50–100 µg/100 گرام
2. معدنیات
کیلشیم: ~50–120 ملی گرام آئرن: ~10–15 ملی گرام فاسفورس: ~40–70 ملی گرام
پوٹاشیم: ~200–400 ملی گرام میگنیشیم: ~20–40 ملی گرام زنک: ~1–2 ملی گرام
3. حیاتیاتی مرکبات
لگنانس (فائلینتھین اور ہائپوفیلینتھین): ~2–5 ملی گرام فلاوونائڈز: ~0.5–2 ملی گرام
ٹیننز: خشک وزن کا ~1–3% سیپوننز: خشک وزن کا ~0.5–1٪ الکلائڈز: ٹریس کی مقدار (~0.1–0.5 ملی گرام)
4. امینو ایسڈ اور پروٹین
کل پروٹین کا مواد: ~2–3 گرام
5. فائبر
غذائی ریشہ: ~10–15 گرام
6. دیگر اجزاء
ضروری تیل: ~0.1–0.5% (نکالنے کے طریقہ کار پر منحصر ہے)
اینٹی مائکروبیل خصوصیات کے ساتھ ٹیرپینز اور دیگر غیر مستحکم مرکبات پر مشتمل ہے۔

اثرات:
اعصاب میں تحریک ، غدد میں تسکین اور عضلات میں تقویت پیدا کرتا ہے۔ مقوی جگر و طحال، نافع یرقان، مسکن صفراء ، مفتح سدد، محلل اورام ہے۔مسکن عطش، حابس اسہال، حابس الدم، مصفی خون، نافع ذیابیطس، دافع حمی ، مقوی بدن ، مدمل قروح ہے۔

خواص و فوائد
بھوئی آملہ جگر کے تمام امراض، بشمول یرقان کے بہت مفید ہے۔ اس کے پتوں کا رس یا جوشاندہ یا کسی بھی صورت استعمال کر سکتے ہیں۔ تمام امراض صفراوی میں بہت مفید ہے، جس میں اسہال، قے، متلی، کثرت پیاس وغیرہ شامل ہیں۔ اسہال، سنگرہنی میں بہت مفید ہے۔ حابس الدم ہونے کی وجہ سے جسم سے ہر خون کو روکتا ہے، جیسے بواسیر کا خون، مسوڑھوں کا خون وغیرہ کو روکتا ہے۔

بھوئی آملہ ہر قسم کے بخاروں کے لیے مفید ہے۔ مقوی بدن ہونے کی وجہ سے جسم کو طاقت دیتا ہے۔ مدمل قروح ہونے کی وجہ سے زخموں کے لیے مفید ہے۔ اس کا ایک انگریزی نام سٹون بریکر بھی ہے یہ نام اس لیے ہے کہ یہ گردے کی پتھری کو توڑ دیتا ہے۔
مقدار خوراک:
دس گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply