بکن
نام :
عربی میں فلفل الماء۔ فارسی میں بکم۔ ہندی میں جل پیپل जल बूटी ، اسپا بوٹا۔ پنجابی میں توٹ بوٹی۔ گجراتی میں رت بولیو کہتے ہیں۔
(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Name: Lippia
Scientific name: Phyla Nodiflora
Family: Verbenaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
محرک جگر، مدر بول، مصفی خون | ہند و پاک | گرم تر | غدی اعصابی | جلدی امراض |
تعارف:
بکن مشہور بوٹی ہے جو زمین پر بچھی ہوئی ہوتی ہے، اس کی شاخیں باریک ہوتی ہیں اور پتے چھوٹے بیضوی شکل کے ہوتے ہیں۔ اس کے پھول سے مچھلی کی سی بو آتی ہے، یہی وجہ ہے کہ سنسکرت میں اسے مچھا گندھ کہتے ہیں۔اس کے پھول فلفل دراز کی طرح ہوتے ہیں۔ یہ نہروں، دریاوں کے کناروں اور نمناک جگہوں پر ہوتی ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
بکن میں فلیوونوئڈز اور فینولک مرکبات پائے جاتے ہیں، یہ اجزاء سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور جلد کے مسائل کے علاج میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ ایک قدرتی سٹرول پایا جاتا ہے جو کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے اور جگر کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات بھی رکھتا ہے۔
اثرات:
محرک جگرہے، محلل عضلات اور مقوی اعصاب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بکری
یہ بھی پڑھیں: بکائن / دھریک
یہ بھی پڑھیں: بطخ
خواص و فوائد
بکن محرک جگر ہونے کی وجہ سے جگر و گردوں کے فعل کو تیز کرتی ہے جس سے پتھری نکل جاتی ہے۔ عسر البول، بندش بول کو جاری کرتی ہے۔ بواسیر میں اخراج خون کے لیے بہت مفید ہے۔ ٹی بی کے مریض کو خون کی قے آرہی ہو تو اس کے لیے بھی بہت مفید ہے۔عضلاتی تحریک کے پھوڑے پھنسیوں کے لیے بھی بہت مفید ہے۔دھدر، چنبل اور خارش کے لیے بہت مفید ہے۔ بکن بوٹی مصفیٰ خون بھی ہے جس کی وجہ سے امراض جلد میں کافی مفید ہے۔
روایتی طبی نظام میں بکن کو مشروبات کی شکل میں قوت مدافعت بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے ایکسٹریکٹ میں موجود مواد جلد کو چمکدار بنانے، دھبوں کو کم کرنے، اور رنگت کو یکساں بنانے میں مؤثر ہیں۔ اس پودے میں سوزش کم کرنے والے اجزاء پائے جاتے ہیں، جو جلد کی سوزش، جلن، اور درد کو کم کرنے میں مددگار ہیں
مقدار خوراک:
پانچ گرام سے دس گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply