
بچھو / عقرب
نام :
عربی میں عقرب۔ فارسی کژدم۔ سندھی میں وچھوں کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Scorpion
Scientific name: Scorpiones

تاثیری نام:
محرک غدد
مقام پیدائش:
ہر خطے میں ہوتا ہے۔
مزاج طب یونانی:
گرم خشک
مزاج طب پاکستانی:
غدی عضلاتی

یہ بھی پڑھیں: بچھناک / بیش / میٹھا تیلیا
یہ بھی پڑھیں: بٹیر
یہ بھی پڑھیں: بتھوا / باتھو ساگ

تعارف:
بچھو ایک زہریلا جانور ہے، جس کی 2000 اقسام ہیں، یہ کئی رنگ کا ہوتا ہے، کالے رنگ والا زیادہ زہریلا ہوتا ہے۔ عام طور پر کسی سوراخ یا ایسی جگہ پر جہاں یہ چاروں طرف سے بند ہو رہتا ہے، پورا پورا سال بغیر کھائے پیئے گذار لیتا ہے، اس کی عمر چار سال ہوتی ہے۔ سرخ یا بھورے رنگ کا بچھو گھروں میں بھی پایا جاتا ہے، یہ کم زہریلا ہوتا ہے۔ بچھو کا ڈنگ اس کی دم میں ہوتا ہے، جب یہ کسی کو ڈنگ مارتا ہے تو اس مقام پر شدید درد ہوتا ہے، اور کالے بچھو کے کاٹنے سے موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔جب ڈنگ مارتا ہے تو اس کا اثر فورا غدی نظام پر ہوتا ہے، جیسے جگر اور جسم کے دیگر غدود وغیرہ

نفع خاص:
گردہ مثانہ کی پتھری کے لیے
کیمیاوی و غذائی اجزا:
بچھو کے زہر میں اہم اجزاء
بچھو کا زہر پیپٹائڈس، پروٹینز، انزائمز، نیوروٹوکسنز اور چھوٹے مالیکیولز سے بنا ہے۔
اثرات:
بے انتہاء حرارت اور خشک اثرات رکھتا ہے۔
خواص و فوائد
گردہ مثانہ کی پتھری کو توڑنے کے لیے بہت مفید ہے، جس کے لیے اس کا معجون بھی تیار کیا جاتا ہے۔ اگر کسی کو بچھو کاٹ لے تو اعصابی ادویات سے افاقہ ہوتا ہے، اس کے لیے ایسے شخص کو مولی، نوشادر وغیرہ کھلائی جاسکتی ہے۔
عضلاتی غدی فالج جسے فالج اسفل بھی کہا جاتا ہے اگر ایسے فالج کے مریض کی ٹانگوں پر بچھو سے ڈنگ لگوائے جائیں خصوصا بائیں طرف تو بعض اوقات مریض کی ٹانگوں میں فورا تحڑیک شروع ہو جاتی ہے اور مریض چلنے پھرنے لگتا ہے۔
بعض اوقات بچھو کی ضرورت ہوتی ہے لیکن کہیں سے ملتا نہیں، بچھو پیدا کرنے کے بھی کچھ طریقے ہیں، کالا بچھو تو چٹانوں اور پہاڑوں میں ہوتا ہے وہ نہیں پیدا کیا جاسکتا ہے البتہ سرخ بچھو پیدا کرنے کے لیے کاہو کو کوٹ کر موسم گرما میں دفن کردیں تو چند دنوں کے اندر اس جگہ بے شمار بچھو پیدا ہو جائیں گے۔ اسی طرح دہی یا گاڑھی لسی کو مٹی کے کوزے میں بند کرکے گرمی کے موسم میں کوڑا کرکٹ کے ڈھیر میں دفن کردیں تو ایک ہفتہ کے اندر اس برتن میں بچھو ہی بچھو ملیں گے۔
بچھو کا زہر جدید سائنسی ادویات میں کئی لاعلاج بیماریوں کے لیے کیا جاتا ہے جیسے کینسر، مرگی وغیرہ
مقدار خوراک:
راکھ 200 ملی گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply