
برنجاسف
نام :
عربی میں شویلا / برنجاسف۔ سندھی میں گومادر۔ ہندی میں گندار۔ فارسی میں بوئے مادران کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Name: Yarrow
Scientific name: achillea millefolium
Family: Asteraceae

تاثیری نام:
محلل، مدر بول و حیض، منفتت حصات، مخرج جنین ومشیمہ، مفتح سدد
مقام پیدائش:
کشمیر، پاکستان ، افغانستان اور کوہ ہمالیہ پر
مزاج طب یونانی:
گرم تر
مزاج طب پاکستانی:
غدی اعصابی

یہ بھی پڑھیں: برنا
یہ بھی پڑھیں: برہم ڈنڈی
یہ بھی پڑھیں: برف
تعارف:
ایک پودا ہے جو سویا کے پودے سے ملتا جلتا ہے، یہ تقریبا ایک گز تک لمبا ہوتا ہے، پتے لمبے ہوتے ہیں جن پر چھوٹی چھوٹی بے شمار پتیاں ہوتی ہیں۔اس کے پھول کئی رنگوں میں ہوتے ہیں لیکن دوا کے طور پر زیادہ تر سفید پھولوں والا مستعمل ہے، پھولوں پر ہاتھ لگائیں تو ہلکی سی رطوبات محسوس ہوتی ہے، اور پھول چھتری نما کھلتے ہیں۔
اس کا استعمال پنجانگ کے طور پر ہوتا ہے، یعنی پودے کی پانچوں چیزیں، جڑ، تنا، پتے، پھول، بیج سب استعمال ہوتے ہیں۔ یعنی پورا پودا ہی دوا ہے۔ اس کا قوہ ، جوشاندہ، پھکی، ضماد ہر طرح استعمال کیا جاتا ہے۔
نفع خاص:
گردہ مثانہ کی پتھری کو نکالتا ہے۔

کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز
وٹامن سی: 1.5-3 ملی گرام وٹامن اے (کیروٹینائڈز کے طور پر): 0.2-0.5 ملی گرام
معدنیات
پوٹاشیم: 10-20 ملی گرام کیلشیم: 1-5 ملی گرام میگنیشیم: 0.2–0.8 ملی گرام آئرن: 0.1–0.3 ملی گرام
زنک: 0.01–0.05 ملی گرام مینگنیج: 0.02–0.06 ملی گرام کاپر: 0.005–0.01 ملی گرام/گرام
حیاتیاتی مرکبات
فلاوونائڈز۔ اچیلن اور اچیلین: 0.5-2 ملی گرام
ضروری تیل: کافور، تھوجون، سبینین، سینیول: خشک وزن کا 1–3٪ (10–30 ملی گرام
ٹیننز: ٹینک ایسڈ: 5-10 ملی گرام
الکلائیڈز: اچیلائن: 0.5-1 ملی گرام
فینولک ایسڈ: کلوروجینک ایسڈ اور کیفیک ایسڈ: 1–4 ملی گرام
غذائیت کا پروفائل (تقریبا)
پروٹین: خشک وزن کا 1–2% (~10–20 ملی گرام
غذائی ریشہ: خشک وزن کا 20–30٪ (~200–300 ملی گرام
کاربوہائیڈریٹس: خشک وزن کا 40–50% (~400–500 ملی گرام
لپڈس: خشک وزن کا 1–3% (~10–30 ملی گرام

اثرات:
غدی اعصابی ہونے کی وجہ سے جگر میں شدید تحریک پیدا کرتا ہے اور عضلات میں انتہائی تحلیل اور اعصاب میں تقویت پیدا کرتا ہے۔ محلل اورام، مدر بول، منفتت سنگ گردہ و مثانہ، مخرج جنین و مشیمہ اثرات کا حامل ہے۔
خواص و فوائد
چونکہ مدر بول ہے اس لیے عسر بول یعنی پیشاب کی تنگی اور بندش بول میں مفید ہے، اس کے استعمال سے پیشاب جاری ہو جاتا ہے۔ اسی طرح گردہ و مثانہ کے پتھری کو خارج کرنے کے لیے بھی اعلی قسم کی دوا ہے۔ اسی طرح بندش حیض یا ماہواری کے دردوں میں پیدو پر اس کا لیپ کرنا بہت مفید ہے، بچے کی پیدائش میں رکاوٹ ہو تو بھی اس کے قہوہ کے استعمال سے بچے کی پیدائش میں آسانی ہو جاتی ہے، اور رحم سے فالتو مواداور آلائش بھی خارج کرتا ہے، اس لیے حاملہ خواتین استعمال میں احتیاط کریں کیونکہ اس سے حمل گر سکتا ہے۔ گرم تر ہونے کی وجہ سے تپ دق کی کھانسی میں مفید ہے اورسینہ کو صاف کرتا ہے، مقوی دماغ ہے حافظہ کو تیز کرتا ہے۔اورام کو تحلیل کرتا ہے۔
محلل اورام ہونے کی وجہ سے ضعف معدہ و امعاء، ورم جگر، ضعف جگر، ضعف گردہ و مثانہ، یرقان، ورم رحم جیسے امراض میں اسے استعمال کیا جاتا ہے۔ مدر بول وحیض ہونے کی وجہ سے احتباس بول، عسر بول، حرقت بول میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔مفتح سدد ہونے کی وجہ سے یرقان، سدہ جگر، سدہ طحال، سدہ رحم، سدہ مثانہ ، سدہ کلیہ ، سدہ دماغ میں مفید ہے۔ اسی طرح محرک اعصاب ہونے کی وجہ سے ضعف اعصاب، استرخا، فالج و لقوہ، خدر، نسیان میں مفید ہے۔ اس کے علاوہ نافع غشی، مسکن درد، مقوی معدہ، قاتل و مخرج دیدان، رادع، نافع سیلان الرحم، نافع دمہ ، دافع حشرات الارض، دافع عقرب، مدمل قروح فوائد رکھتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیقات نے بھی اس کے زخموں کو بھرنے کی خصوصیات کا اعتراف کیا ہے، اسی طرح اینٹی مائکروبیل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کا حامل بھی ہے۔
مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply