Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. بارہ سنگھا کے سینگ
بارہ سنگھا کے سینگ

بارہ سنگھا کے سینگ

  • November 14, 2024
  • 0 Likes
  • 270 Views
  • 0 Comments

بارہ سنگھا کے سینگ

نام :

عربی میں ایل۔ فارسی میں گوزن۔ سندھی میں پھاڑہو جانور کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

نام انگلش:

Swamp deer / Barasingha

Scientific name: Rucervus duvaucelii

بارہ سنگھا swamp deer

تاثیری نام:

کاسرریاح، محرک جگر

مقام پیدائش:

دنیا کے بہت سے ممالک میں

مزاج  طب یونانی: 

گرم خشک

مزاج  طب پاکستانی: 

غدی عضلاتی

یہ بھی پڑھیں:بارتنگ

یہ بھی پڑھیں:بادیان خطائی

یہ بھی پڑھیں:بادر نجبویہ

تعارف:

بارہ سنگھا ایک جنگلی جانور ہے جو شکل و صورت میں بکری یا ہرن  کی طرح لیکن جسامت میں بکری سے کافی بڑا ہوتا ہے، اور اس کے سر پر بارہ سینگ ہوتے ہیں۔ بارہ سنگھا ہر سال موسم براسات میں اپنے سینگ گرا دیتا ہے اور پھر نئے سینگ نکل آتے ہیں۔اس کا گوشت بطور غذا کے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ اس کے سینگ بطور دوا استعمال کیے جاتے ہیں۔اس کا گوشت نمکین ہوتا ہے، جبکہ سینگوں بے ذائقہ ہوتے ہیں۔

بارہ سنگھا swamp deer
بارہ سنگھا swamp deer

نفع خاص:

سینے کے امراض میں

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

ہرن کے سینگوں میں پائے جانے والے کیمیاوی اجزا:۔فی سو گرام خشک سینگ:

معدنیات

کیلشیم: 20,000 ملی گرام     فاسفورس: 10,000 ملی گرام کولیجن: 30,000 ملی گرام

امینو ایسڈز: لائسین، ارجنائن، گلائسین، پرولین، گلوٹامک ایسڈ پر مشتمل ہے ۔

میگنیشیم: ~500 ملی گرام      پوٹاشیم: ~ 300 ملی گرام       زنک، تانبا، اور لوہے کی تھوڑی مقدار پائی جاتی ہے۔

وٹامنز:

ہرن کے سینگوں میں عام طور پر وٹامن کی مقدار کم ہوتی ہے لیکن اس میں چربی میں گھلنشیل وٹامنز جیسے وٹامن ڈی (سینگوں کے سورج کی روشنی میں آنے کی وجہ سے) کی مقدار شامل ہو سکتی ہے۔

بارہ سنگھا swamp deer
بارہ سنگھا swamp deer

کلیدی حیاتیاتی مرکبات:

نشوونما کے عوامل: انسولین جیسے نمو کے عوامل (IGF-1, IGF-2)، جو خلیوں کی نشوونما اور مرمت میں کردار ادا کر سکتے ہیں، لیکن مقداریں عام طور پر کم ہوتی ہیں اور ان کی مقدار درست کرنا مشکل ہے۔

Chondroitin سلفیٹ، اور گلوکوزامین بہت  کم مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ  جوڑوں کی صحت کے لیے  مفید ہیں۔

چونکہ جدید طب میں باراسنگھا کے سینگوں کا شاذ و نادر ہی طبی یا غذائی مقاصد کے لیے مطالعہ کیا جاتا ہے، اس لیے ان کی صحیح ساخت کا تعین کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

اثرات:

بارہ سنگھا کے سینگ محرک جگر، مولد صفراء ہیں۔محلل عضلات، مسکن اعصاب و دماغ ہے۔ کیمیاوی طور پر خون میں صفراء پیدا کرتا ہے۔

خواص و فوائد

بارہ سنگھا کے سینگ ہضم کو تیز کرتا ہے، گیس کا اخراج کرتا ہے، قبض کشا ہے، قولنج کے مریض کو چھ ماشہ کشتہ کی صورت میں دینے سے سدوں کو تحلیل کرتا ہے، درد کو تسکین دیتا ہے، پھیپھڑوں کے ورم اور پسلی کے درد میں مفید ہے۔ سینے کے امراض جیسے  بلغمی کھانسی، دمہ، ریشہ کے لیے اچھا ہے۔ قوت باہ کو بڑھاتا ہے،کمی حیض، بندش حیض میں مفید ہے۔گردوں کی پتھری کو توڑ دیتا ہے۔

عام طور پر طب یونانی میں کشتہ بارہ سنگھا کا استعمال مختلف امراض میں کیا جاتا ہے، اور بازار سے یہ کشتہ آسانی سے مل بھی جاتا ہے۔

مقدار خوراک:

سینگ دو سے چار رتی

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading