Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. اراروٹ / مایا
اراروٹ / مایا

اراروٹ / مایا

  • October 1, 2024
  • 1 Like
  • 1137 Views
  • 0 Comments

اراروٹ / مایا

نام :

اردو میں اسے مایا بھی کہتے ہیں۔ بنگالی میں تیکھر کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Arrowroot

Scientific name: Maranta arundinacea

Family: Marantaceae

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی: 
مزاج  طب پاکستانی: 
نفع خاص:
مبرد، ملطف، مغذیسری لنکا، بنگال، ہندو پاکترسرداعصابی عضلاتیاسہال میں نہایت ہی مفید ہے۔

تعارف:

اراروٹ اصل میں ایک پودے  کی جڑ سے حاصل کیا جاتا ہے جس کا اصل وطن امریکا ہے لیکن اب پاکستان و ہندوستان میں بھی اسے کاشت کیا جارہا ہے۔ سری لنکا میں اس کی فصلیں لگائی جاتی ہیں۔ اراروٹ کو ساگودانہ کی طرح تیار کیا جاتا ہے۔ اس کے پودے  کو جڑ سمیت اکھاڑ کر پیس کر پانی میں حل کردیتے ہیں جس سے پانی بالکل دودھ کی طرح سفید ہو جاتا ہے، پھر اس دودھ کو باریک چھلنی سے چھان لیا جاتا ہے تاکہ موٹے اجزا الگ ہو جائیں، پھر اسے خشک کیا جاتا ہے تو ایک پاؤڈر کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس پاؤڈر سے  کھیر، حلوہ وغیرہ  بنایا جاتا  ہے اور کمزور یا بیمار لوگوں کو کھلایا جاتا ہے۔ خاص طور پر جن کا پیٹ خراب ہو اور اسہال لگے ہوئے ہوں۔  اس کا استعمال پاکستان میں کاٹن کے کپڑوں پر لگا کر بھی کیا جاتا ہے جسے کپڑوں کو مایا لگانا کہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اذخر جرانکس

یہ بھی پڑھیں: ادرک

یہ بھی پڑھیں: اجمود/کرفس

اراروٹ مایا arrowroot Maranta arundinacea 3
اراروٹ

کراچی حلوا، یا مسقطی حلوا، یا لیاری حلوا آپ نے کھایا ہوگا اور خوب لطف اندوز ہوئے ہوں گے۔ یہ حلوا اسی اراروٹ سے تیار کیا جاتا ہے۔

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

اراروٹ 100گرام پاوڈر میں:

توانائی:  357 kcal           کاربوہائیڈریٹ 88.15 گرام  غذائی ریشہ 3.4 گرام                   شکر 0 گرام         پروٹین 0.3 گرام

چربی 0.1 گرام

وٹامنز:

وٹامن سی (ایسکوربک ایسڈ) 1.9 ملی گرام   وٹامن بی 6 (پائرڈوکسین) 0.266 ملی گرام                   نیاسین (وٹامن بی 3) 0.5 ملی گرام

فولیٹ (وٹامن B9) 338 مائیکروگرام   وٹامن B2(Riboflavin) 0.06 ملی گرام    تھامین (وٹامن بی 1) 0.004 ملی گرام

وٹامن ای (الفا ٹوکوفیرول) 0.01 ملی گرام وٹامن کے: 0.3  مائیکروگرام 

معدنیات:

کیلشیم 40 ملی گرام   آئرن 2.2 ملی گرام  میگنیشیم 3 ملی گرام   فاسفورس 5 ملی گرام پوٹاشیم 454 ملی گرام          سوڈیم 26 ملی گرام

زنک 0.63 ملی گرام کاپر 0.12 ملی گرام  مینگنیج 0.47 ملی گرام                   سیلینیم 0.7 مائیکروگرام      

 

اثرات:

مبرد ہونے کی وجہ سے سرد مزاج کا حامل ہے، ملطف ہونے کی وجہ سے  اعضاء کو نرم کرتا ہے، مغذی ہونے کی وجہ سے جسم میں غذائی ضروریات کو پوری کرتا ہے۔

خواص و فوائد

اراروٹ نہایت ہی ہلکی غذا ہے، اکثر بچوں کے امراض میں اسے استعمال کیا جاتا ہے، دودھ چینی کے ساتھ اس کی کھیر تیار کی جاتی ہے۔اعضاء کی سختی کو نرمی سے بدلتا ہے، نہایت مقوی ہے، پیچش کے لیے بہت مفید ہے، زود ہضم ہے۔

سائنسی اور طبی تحقیقات

۱. اینٹی آکسیڈینٹ اثرات

اررو روٹ کی جڑ (ریژوم) میں موجود فینیول (Phenols) اور فلیونوائڈز (Flavonoids) آزاد ریڈیکلز کو کم کرتے ہیں، جس سے خلیات کو نقصان سے بچایا جا سکتا ہے اور جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے۔ تحقیقات میں پانی اور میتھانول نکالے سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹ سرگرمی دکھاتے ہیں۔

اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل اثرات

اس میں موجود ساپوننز (Saponins) اور ٹیننز (Tannins) بیکٹیریا اور فنگس کے خلاف سرگرم ہیں۔ یہ زخم، خارش یا جلدی انفیکشن کے علاج میں مددگار ہو سکتے ہیں۔

 ہاضمہ اور پٹھوں پر اثرات

اررو روٹ کے اجزا معدے اور آنتوں کے ہموار پٹھوں کو سکون دیتے ہیں، جس سے کولک درد اور معدے کی تکلیف میں آرام ملتا ہے۔ روایتی طور پر اسے ہاضمے میں آسانی اور گردے کی حفاظت کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

 مدافعتی نظام اور دیگر اثرات

اس کے نکالے گئے اجزا مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دے سکتے ہیں، یعنی یہ ممکنہ طور پر پری بایوٹک (Prebiotic) اثر بھی رکھتا ہے۔ ابتدائی تحقیق میں یہ ظاہر ہوا ہے کہ اررو روٹ خوراک میں شامل ہونے پر غذائی فائدہ اور اینٹی انفلامیٹری (سوزش کم کرنے والا) اثر بھی رکھتا ہے۔

حوالہ: smujo ۔ 

اراروٹ پاوڈر
اراروٹ پاوڈر

مقدار خوراک:

پندرہ سے تیس گرام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading