اراروٹ / مایا
نام :
اردو میں اسے مایا بھی کہتے ہیں۔ بنگالی میں تیکھر کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Arrowroot
Scientific name: Maranta arundinacea
Family: Marantaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
| مبرد، ملطف، مغذی | سری لنکا، بنگال، ہندو پاک | ترسرد | اعصابی عضلاتی | اسہال میں نہایت ہی مفید ہے۔ |

تعارف:
اراروٹ اصل میں ایک پودے کی جڑ سے حاصل کیا جاتا ہے جس کا اصل وطن امریکا ہے لیکن اب پاکستان و ہندوستان میں بھی اسے کاشت کیا جارہا ہے۔ سری لنکا میں اس کی فصلیں لگائی جاتی ہیں۔ اراروٹ کو ساگودانہ کی طرح تیار کیا جاتا ہے۔ اس کے پودے کو جڑ سمیت اکھاڑ کر پیس کر پانی میں حل کردیتے ہیں جس سے پانی بالکل دودھ کی طرح سفید ہو جاتا ہے، پھر اس دودھ کو باریک چھلنی سے چھان لیا جاتا ہے تاکہ موٹے اجزا الگ ہو جائیں، پھر اسے خشک کیا جاتا ہے تو ایک پاؤڈر کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس پاؤڈر سے کھیر، حلوہ وغیرہ بنایا جاتا ہے اور کمزور یا بیمار لوگوں کو کھلایا جاتا ہے۔ خاص طور پر جن کا پیٹ خراب ہو اور اسہال لگے ہوئے ہوں۔ اس کا استعمال پاکستان میں کاٹن کے کپڑوں پر لگا کر بھی کیا جاتا ہے جسے کپڑوں کو مایا لگانا کہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اذخر جرانکس
یہ بھی پڑھیں: ادرک
یہ بھی پڑھیں: اجمود/کرفس

کراچی حلوا، یا مسقطی حلوا، یا لیاری حلوا آپ نے کھایا ہوگا اور خوب لطف اندوز ہوئے ہوں گے۔ یہ حلوا اسی اراروٹ سے تیار کیا جاتا ہے۔

کیمیاوی و غذائی اجزا:
اراروٹ 100گرام پاوڈر میں:
توانائی: 357 kcal کاربوہائیڈریٹ 88.15 گرام غذائی ریشہ 3.4 گرام شکر 0 گرام پروٹین 0.3 گرام
چربی 0.1 گرام

وٹامنز:
وٹامن سی (ایسکوربک ایسڈ) 1.9 ملی گرام وٹامن بی 6 (پائرڈوکسین) 0.266 ملی گرام نیاسین (وٹامن بی 3) 0.5 ملی گرام
فولیٹ (وٹامن B9) 338 مائیکروگرام وٹامن B2(Riboflavin) 0.06 ملی گرام تھامین (وٹامن بی 1) 0.004 ملی گرام
وٹامن ای (الفا ٹوکوفیرول) 0.01 ملی گرام وٹامن کے: 0.3 مائیکروگرام
معدنیات:
کیلشیم 40 ملی گرام آئرن 2.2 ملی گرام میگنیشیم 3 ملی گرام فاسفورس 5 ملی گرام پوٹاشیم 454 ملی گرام سوڈیم 26 ملی گرام
زنک 0.63 ملی گرام کاپر 0.12 ملی گرام مینگنیج 0.47 ملی گرام سیلینیم 0.7 مائیکروگرام
اثرات:
مبرد ہونے کی وجہ سے سرد مزاج کا حامل ہے، ملطف ہونے کی وجہ سے اعضاء کو نرم کرتا ہے، مغذی ہونے کی وجہ سے جسم میں غذائی ضروریات کو پوری کرتا ہے۔
خواص و فوائد
اراروٹ نہایت ہی ہلکی غذا ہے، اکثر بچوں کے امراض میں اسے استعمال کیا جاتا ہے، دودھ چینی کے ساتھ اس کی کھیر تیار کی جاتی ہے۔اعضاء کی سختی کو نرمی سے بدلتا ہے، نہایت مقوی ہے، پیچش کے لیے بہت مفید ہے، زود ہضم ہے۔
سائنسی اور طبی تحقیقات
۱. اینٹی آکسیڈینٹ اثرات
اررو روٹ کی جڑ (ریژوم) میں موجود فینیول (Phenols) اور فلیونوائڈز (Flavonoids) آزاد ریڈیکلز کو کم کرتے ہیں، جس سے خلیات کو نقصان سے بچایا جا سکتا ہے اور جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے۔ تحقیقات میں پانی اور میتھانول نکالے سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹ سرگرمی دکھاتے ہیں۔
اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل اثرات
اس میں موجود ساپوننز (Saponins) اور ٹیننز (Tannins) بیکٹیریا اور فنگس کے خلاف سرگرم ہیں۔ یہ زخم، خارش یا جلدی انفیکشن کے علاج میں مددگار ہو سکتے ہیں۔
ہاضمہ اور پٹھوں پر اثرات
اررو روٹ کے اجزا معدے اور آنتوں کے ہموار پٹھوں کو سکون دیتے ہیں، جس سے کولک درد اور معدے کی تکلیف میں آرام ملتا ہے۔ روایتی طور پر اسے ہاضمے میں آسانی اور گردے کی حفاظت کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
مدافعتی نظام اور دیگر اثرات
اس کے نکالے گئے اجزا مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دے سکتے ہیں، یعنی یہ ممکنہ طور پر پری بایوٹک (Prebiotic) اثر بھی رکھتا ہے۔ ابتدائی تحقیق میں یہ ظاہر ہوا ہے کہ اررو روٹ خوراک میں شامل ہونے پر غذائی فائدہ اور اینٹی انفلامیٹری (سوزش کم کرنے والا) اثر بھی رکھتا ہے۔
حوالہ: smujo ۔

مقدار خوراک:
پندرہ سے تیس گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.



Leave a Reply