Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. اذخر جرانکس
اذخر جرانکس

اذخر جرانکس

  • September 30, 2024
  • 0 Likes
  • 850 Views
  • 0 Comments

اذخر / جرانکس

نام :

عربی میں اذخر۔ فارسی میں کاہ مکی، گورگیاہ۔ گجراتی میں روش۔ بنگالی میں روشیل۔ ہندی میں گندہیل۔ سندھی میں سسی جو پتھر۔ پنجابی میں کھوی گھاس  کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

نام انگلش:

Name: Camel Grass

Scientific name: Cymbopogon schoenanthus (L.) Spreng

Family: Poaceae

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی: 
مزاج  طب پاکستانی: 
نفع خاص:
محلل، کاسر ریاح، مفتحہند و پاکستان، عرب ممالکگرم خشک درجہ دومغد ی عضلاتیمعدہ اور گیس کے امراض میں مفید ہے۔

تعارف:

لیمن گراس اور سرکنڈے سے ملتا جلتا ایک گھاس نما  پودا ہے جسے پنجاب میں کھوی گھاس کہتے ہیں۔ یہ خوشبودار گھاس ہے، اس کے پتے، پھول اور جڑیں بطور دوا استعمال ہوتی ہیں۔ اس کا رنگ سبز اور ذائقہ تلخ و تیز ہوتا ہے۔ اس کا استعمال عطریات اور کاسمیٹکس میں بھی ہوتا ہے، اس کی دنیا بھر میں بے شمار اقسام پائی جاتی ہیں، لیمن گراس بھی اسی کی ایک قسم ہے۔

اذخر گھاس کا ذکر کئی احادیث میں ہے جن میں سے ایک یہ ہے:

ابوسلمہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ قبیلہ خزاعہ (کے کسی شخص) نے بنو لیث کے کسی آدمی کو اپنے کسی مقتول کے بدلے میں مار دیا تھا، یہ فتح مکہ والے سال کی بات ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر دی گئی، آپ نے اپنی اونٹنی پر سوار ہو کر خطبہ پڑھا اور فرمایا کہ اللہ نے مکہ سے قتل یا ہاتھی کو روک لیا۔ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں اس لفظ کو شک کے ساتھ سمجھو، ایسا ہی ابونعیم وغیرہ نے «القتل» اور «الفيل» کہا ہے۔ ان کے علاوہ دوسرے لوگ «الفيل» کہتے ہیں۔ (پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) کہ اللہ نے ان پر اپنے رسول اور مسلمانوں کو غالب کر دیا اور سمجھ لو کہ وہ (مکہ) کسی کے لیے حلال نہیں ہوا۔ نہ مجھ سے پہلے اور نہ (آئندہ) کبھی ہو گا اور میرے لیے بھی صرف دن کے تھوڑے سے حصہ کے لیے حلال کر دیا گیا تھا۔ سن لو کہ وہ اس وقت حرام ہے۔ نہ اس کا کوئی کانٹا توڑا جائے، نہ اس کے درخت کاٹے جائیں اور اس کی گری پڑی چیزیں بھی وہی اٹھائے جس کا منشاء یہ ہو کہ وہ اس چیز کا تعارف کرا دے گا۔ تو اگر کوئی شخص مارا جائے تو (اس کے عزیزوں کو) اختیار ہے دو باتوں کا، یا دیت لیں یا بدلہ۔ اتنے میں ایک یمنی آدمی (ابوشاہ نامی) آیا اور کہنے لگا (یہ مسائل) میرے لیے لکھوا دیجیئے۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوفلاں کے لیے (یہ مسائل) لکھ دو۔ تو ایک قریشی شخص نے کہا کہ یا رسول اللہ! مگر اذخر (یعنی اذخر کاٹنے کی اجازت دے دیجیئے) کیونکہ اسے ہم گھروں کی چھتوں پر ڈالتے ہیں۔ (یا مٹی ملا کر) اور اپنی قبروں میں بھی ڈالتے ہیں (یہ سن کر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (ہاں) مگر اذخر، مگر اذخر۔(بخاری کتاب الجنائز)

یہ بھی پڑھیں: ادرک

یہ بھی پڑھیں: اجمود/کرفس

یہ بھی پڑھیں: اجوائن خراسانی

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

فی 100 گرام تازہ گھاس

وٹامنز:

وٹامن سی: عام طور پر 1-6 ملی گرام

معدنیات:

کیلشیم: تقریباً 30-50 ملی گرام ۔                آئرن: تقریباً 0.2-1 ملی گرام ۔ میگنیشیم: تقریباً 1-5 ملی گرام ۔

پوٹاشیم: تقریباً 20-40 ملی گرام ۔

اس کے ضروری تیل میں ۴۵ سے زائد مرکبات شناخت کیے گئے جن کی کل نمائندگی تقریباً ۹۸–۹۹ فیصد تھی۔

فلیونوائڈز (Flavonoids):

Hesperidin (ہیسپریڈن)   Taxifolin (ٹیکسیفولن)      Diosmin (ڈایوسمن)

فینیولک ایسڈز (Phenolic Acids):

Caffeic acid (کیفک ایسڈ)               Ferulic acid (فیرولک ایسڈ)             Trans-cinnamic acid (ٹرانس-سنامک ایسڈ)

حوالہ: EKB Journals۔ 

 اثرات:

اذخر یا کھوی گھاس مفتح ہے یعنی سدوں کو کھول دیتی ہے، محلل اورام ہونے کی وجہ سے ورموں کو تحلیل کرتی ہے، کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے تبخیر و گیس کے مسائل میں مفید ہے۔دافع تشنج اور مدر بول و حیض و مقوی معدہ ہے۔

خواص و فوائد

اذخر بلغمی امراض میں مفید ہے، جسم کی گیسوں کا خراج کرتی ہے، تپ دق میں مفید ہے، اسی طرح لقوہ و فالج میں فائدہ مند ہے، معدے کو طاقت دیتی ہے۔موسمی بخاروں اور بلغمی امراض میں اس کا جوشاندہ بہت مفید ہے۔ اس کو چائے کی طرح پانی میں دھیمی آگ پر پکا کر دودھ ملا کر گرم گرم پینا چاہیے، اس سے نزلہ زکام ختم ہو جاتا ہے۔

جدید سائنسی تحقیقات

اینٹی آکسیڈینٹ، جراثیم کش اور فنگس مخالف اثرات

اذکر گھاس کے ضروری تیل میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مددگار ہیں، یعنی یہ جراثیم کش خصوصیات رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ گھاس میں موجود فینیول اور فلیونوائڈ مرکبات آزاد ریڈیکلز کو کم کرتے ہیں، جس سے جسم میں اینٹی آکسیڈینٹ اثر پیدا ہوتا ہے۔ یہ خصوصیت خلیوں کو نقصان سے بچانے اور صحت مند رکھنے میں معاون ہے۔ اسی طرح اس گھاس نے فنگس کے خلاف بھی مؤثر سرگرمی دکھائی ہے، یعنی یہ جلد یا بالوں میں پیدا ہونے والے فنگل انفیکشن کو روکنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

 گردے کی حفاظت، معدے کے درد اور ہاضمے کے مسائل

روایتی طور پر اونٹ گھاس کو گردے کی صفائی، گردے کی پتھری، پیشاب کی دشواری اور گردے کی سوزش کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہاں “غمزہ” کا مطلب گردے یا مثانے کے درد یا جلن ہے۔ اس کے علاوہ اس گھاس کے اجزا ہموار پٹھوں کو سکون دیتے ہیں، یعنی یہ پیٹ یا آنتوں کے کھچاؤ اور درد کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ اسی لیے یہ کولک درد اور ہاضمے کی خرابی میں فائدہ مند سمجھی جاتی ہے۔

 دیگر اہم اثرات

اذخر  گھاس میں موجود فینیول مرکبات دماغ اور اعصابی نظام کے توازن میں مدد دیتے ہیں اور جسم میں سوزش (انفلامیشن) کو کم کرتے ہیں۔ کچھ حالیہ مطالعات میں یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ اونٹ گھاس مستقبل میں قدرتی دواؤں کی تیاری میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، کیونکہ اس کے اجزا مختلف بیماریوں کے خلاف فائدہ مند امکانات رکھتے ہیں۔

حوالہ: پی ایم سی۔ 

مقدار خوراک:

پانچ گرام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading