Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. ادرک

ادرک

نام :

عربی میں زنجبیل۔ گجراتی ادو۔ بنگالی آوا۔ سندھی سنڈھ کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

Name: Ginger

Scientific name: Zingiber officinale

Family: Zingiberaceae

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی: 
مزاج  طب پاکستانی: 
نفع خاص:
مبھی، کاسر ریاح، مولد حرارتہندو پاک، چین   اور افریقہ۔گرم خشک درجہ دومغدی عضلاتیامراض معدہ و جگر

تعارف:

ادرک مشہور عام جڑ ہے، جو سالن کا لازمی جز سمجھی جاتی ہے۔ ادرک تازہ ہو تو اسے ادرک کہتے ہیں، اور خشک کر دیا جائے تو سنڈھ یا سونٹھ کہتے ہیں۔  خشک ادرک ہی ادویات میں استعمال ہوتی ہے۔ اس کے پودے کے پتے ہوتے ہیں کوئی پھل وغیرہ نہیں لگتا صرف جڑ ہوتی ہے۔عام ادرک پیلے رنگ کی ہوتی ہے، ادرک کی ایک قسم سرخ ادرک بھی ہے جس میں جدید سائنسی تحقیقات کے مطابق 169 کیمیاوی اجزاء پائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اخروٹ

یہ بھی پڑھیں: اجوائن دیسی

یہ بھی پڑھیں: اجوائن خراسانی

ادرک Ginger Zingiber officinale 5

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

ادرک کے اجزا اور ان کے ذیلی مرکبات

کاربوہائیڈریٹس:         نشاستہ (Starch)، گلوکوز، فراکٹوز، سکروز، ڈائیٹری فائبر۔

پروٹین:                     امینو ایسڈز۔

چکنائیاں (Lipids):                فری فیٹی ایسڈز، ٹرائی گلیسرائیڈز، فاسفولپڈز۔

خام ریشہ (Crude fibre):      سیلولوز، ہیمیک سلولوز، لگنن۔

ضروری تیل (Essential oil):

زنجبیرین (Zingiberene)    بیٹا-بیسابولین (β-Bisabolene)         الفا-فارنیسین (α-Farnesene)

سینئول (Cineole)               سیٹرل (Citral)

فینولک مرکبات (Phenolic compounds)

جنجرول (Gingerol)              شوگاول (Shogaol)              پیراڈول (Paradol)               زنجرون (Zingerone)

فلیوونائڈز (Flavonoids)

کیٹیچن (Catechin)             ایپی کیٹیچن (Epicatechin)                 کورسیٹن (Quercetin)

روٹین (Rutin)                       کییمپفیرول (Kaempferol)

سٹیرولز (Sterols) جیسے بیٹا-سائٹوسٹیرول (β-Sitosterol)

ٹینن (Tannins) جیسے گالک ایسڈ (Gallic acid)

صابونین (Saponins) جیسے جنسینوسائڈز (Ginsenosides)

الکالائیڈز (Alkaloids) جیسے piperine

گلیکوسائیڈز (Glycosides) جیسے قلبی گلیکوسائڈز سے ملتے جلتے مرکبات پائے جاتے ہیں۔

نامیاتی تیزاب (Organic acids)

سٹرک ایسڈ (Citric acid)    میلک ایسڈ (Malic acid)     آکسیلک ایسڈ (Oxalic acid)

وٹامن:

 وٹامن بی 1 (تھامین): 0.025 ملی گرام   وٹامن بی 2 (ربوفلاوین): 0.034 ملی گرام        

 وٹامن بی 3 (نیاسین): 0.75 ملی گرام     وٹامن بی 5 (پینٹوتھینک ایسڈ): 0.203 ملی گرام

 وٹامن بی 6 (پائرڈوکسین): 0.16 ملی گرام فولیٹ (وٹامن B9): 11 ایم سی جی (0.011 ملی گرام)

 وٹامن سی: 5 ملی گرام          وٹامن ای: 0.26 ملی گرام     وٹامن  کے: 0.1

معدنیات:

 کیلشیم: 16 ملی گرام            آئرن: 0.6 ملی گرام          میگنیشیم: 43 ملی گرام                   فاسفورس: 34 ملی گرام

 پوٹاشیم: 415 ملی گرام         سوڈیم: 13 ملی گرام           زنک: 0.34 ملی گرام         کاپر: 0.226 ملی گرام

 مینگنیج: 0.229 ملی گرام      سیلینیم: 0.7 ایم سی جی (0.0007 ملی گرام)

ادرک کا پودا اور پھول

اثرات:

غدد میں تحریک اور عضلات میں تحلیل پیدا کرتی ہے، کیمیاوی طور پر حرارت اور صفرا پیدا کرتی ہے۔ جالی، مشتہی، محلل اورام، کاسر ریاح، مدر حار، قاتل کرم اثرات رکھتی ہے۔

خواص و فوائد

جگر اور گردوں  کو تقویت دیتی ہے، غذا کو تحلیل کرتی ہے، صفرا پیدا کرتی ہے، قوت باہ میں اضافہ کرتی ہے۔ اس میں اجوائن والے خواص و فوائد پائے جاتے ہیں، ادارک نہ صرف صفرا پیدا کرتی ہے بلکہ اس کا اخراج بھی کرتی ہے۔ انسانی جسم کے لیے حرارت بہت ضروری چیز ہے اگر حرارت مکمل ختم ہو جائے تو انسان ڈیڈ ہو جاتا ہے، حرارت کو انسان کے لیے اسی طرح سمجھیں جیسے گاڑی کے لیے پٹرول ہوتا ہے۔یہ حرارت ہی ہے جو ہماری غذاوؤں کو ہضم کرنے میں مدد کرتی ہے، اور انسانی صحت اور نشونما کا ذریعہ بنتی ہے، ادرک اس لحاظ سے انسان کے لیے بہت ضروری ہے کہ یہ حرارت میں معتدل ہے یعنی بقدر ضرورت حرارت پیدا کرتی ہے۔ جس سے دل اور اعصاب پوری طرح کام کرنے لگ جاتے ہیں۔

اس کا استعمال اکثر امراض معدہ میں کیا جاتا ہے، ادرک کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے گیس کا اخراج کرتی ہے، درد سینہ میں بہت مفید ہے، ادرار بول اور اخراج پتھری کے لیے مفید ہے۔ مقوی باہ ادویات میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ادرک کا مربہ بھی بنایا جاتا ہے اور معجونات  اور جوارشات میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔

زمانہ قدیم سے، ادرک کا استعمال مختلف بیماریوں جیسے گٹھیا، موچ، پٹھوں میں درد،  گلے کی سوزش، قبض، بدہضمی، قے، ہائی بلڈ پریشر، ڈیمنشیا، بخار، متعدی امراض اور ہیلمینتھیا کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔

جدید سائنسی تحقیقات

جدید سائنسی تحقیقات نے ثابت کیا ہے کہ ادرک میں متعدد حیاتیاتی سرگرمیاں ہوتی ہیں، جن میں اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی انفلامیٹری، اینٹی مائکروبیل، اینٹی کینسر، نیورو پروٹیکٹو، قلبی حفاظتی، سانس کی حفاظتی، اینٹی موٹاپا، اینٹی ذیابیطس، اینٹی نیزی، اور اینٹی ایمیٹک سرگرمیاں شامل ہیں۔

ادرک سرخ
ادرک سرخ

ادرک کی دوسری قسم سرخ ادرک روایتی ادویات میں سر درد، بدہضمی، متلی، الٹی اور کینسر کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ خود کار قوت مدافعت کی بیماریوں ، ہائی بلڈ پریشر، ہائپرکولیسٹرمیا ، ہائپر یوریسیمیا، بیکٹیریل انفیکشن، اور کینسر کے علاج کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔

سرخ ادرک کا پودا اور پھول

سرخ ادرک کا عرق منہ کے انفیکشن کے علاج کے لیے معاون دوا کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔سرخ ادرک کے عرق کی اینٹی بیکٹیریل سرگرمی عام ادرک کی نسبت زیادہ طاقتور ہیں۔سرخ ادرک سیکرائیڈ ہائیڈرولائزنگ انزائمز (saccharide hydrolyzing enzymes) کو روکتا ہے اور اس طرح ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں ہائپرگلیسیمیا(hyperglycemia)  کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

بائیو ایکٹو اثرات:

  1. جینجرول (Gingerol) : سوزش کم کرتا ہے، درد میں آرام دیتا ہے، خون کی روانی بہتر کرتا ہے، متلی اور قے کو روکتا ہے۔
  2. شوگاول (Shogaol) : جگر کو تحفظ دیتا ہے، جراثیم کش اور ضدِ سرطان اثر رکھتا ہے، نظامِ ہضم کو بہتر کرتا ہے۔
  3. پیراڈول (Paradol) : اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتا ہے، خلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے، چربی کے تیزاب کم کرتا ہے۔
  4. زنجرون (Zingerone) : نظامِ ہضم کے لیے مفید، گیس و تیزابیت کم کرتا ہے، آنتوں کے جراثیم کے خلاف اثر دکھاتا ہے۔
  5. زنجبیرین (Zingiberene) : جراثیم کش اور ضدِ آکسیڈینٹ اثر رکھتا ہے، سانس اور ہاضمے کے نظام میں سکون پیدا کرتا ہے۔
  6. بیسابولین (Bisabolene) : سوزش، جراثیم اور فنگس کے خلاف قدرتی تحفظ فراہم کرتا ہے۔
  7. فارنیسین (Farnesene) : خون میں لپڈز کو متوازن رکھتا ہے، خلیاتی جھلیوں کو مضبوط بناتا ہے۔
  8. کیمفین (Camphene) : کولیسٹرول گھٹانے اور شریانوں کی صفائی میں مددگار۔
  9. سینئول (Cineole) : سانس کے راستوں کو کھولتا ہے، نزلہ، زکام اور کھانسی میں آرام دیتا ہے۔
  10. ڈی-پینین (D-Pinene) : اعصابی نظام کو سکون دیتا ہے، جراثیم اور وائرس کے خلاف حفاظتی کردار۔
  11. بورنیول (Borneol) : درد میں کمی اور اعصاب کے سکون کے لیے مفید۔
  12. کاروفائلین (Caryophyllene) : مدافعتی نظام مضبوط کرتا ہے، آنتوں کی سوزش کم کرتا ہے۔
  13. لینالول (Linalool) : تناؤ گھٹاتا ہے، نیند میں مدد دیتا ہے، ذہنی دباؤ کم کرتا ہے۔
  14. ڈائاریلہیپٹینوئڈز (Diarylheptanoids) : خلیاتی آکسیڈیٹیو نقصان کو روکتے ہیں، جگر و گردوں کو تحفظ دیتے ہیں۔
  15. فلیوونائڈز (Flavonoids) : خون کی نالیوں کو مضبوط بناتے ہیں، جسم میں سوزش اور فری ریڈیکلز کے اثرات کم کرتے ہیں۔

حوالہ: این آئی ایچ۔  پی ایم سی۔ 

مقدار خوراک:

ایک سے دو گرام

خشک ادرک سونٹھ

مقدار خوراک:

ایک سے دو گرام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading