Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. پھٹکڑی
پھٹکڑی

پھٹکڑی

  • March 16, 2025
  • 0 Likes
  • 157 Views
  • 0 Comments

پھٹکڑی

نام :

عربی میں زاج ابیض، شب یمانی۔ فارسی میں زاک سفید، زمہ۔ بنگالی میں پھٹپھڑی، فٹکری۔ سندھی میں پٹکی کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Alum

Scientific name: Potassium Aluminum Sulfate

Family: Sulfates

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی: 
مزاج  طب پاکستانی: 
نفع خاص:
مسکن، منفث ، قابض، مجفف، حابس، مقئی، جالی، اکال ، رادعہند و پاکخشک سردعضلاتی اعصابیزخموں اور بلغمی امراض

پھٹکڑی Alum Potassium Aluminum Sulfate फिटकिरी
پھٹکڑی Alum Potassium Aluminum Sulfate फिटकिरी

تعارف:

پھٹکڑی سفید رنگ کی ڈلیاں ہوتی ہیں جو نمک سے وزن میں ہلکی ہوتی ہیں۔ پھٹکڑی کی ایک قسم سفید اور ایک سرخ ہوتی ہے۔ پھٹکڑی قدرتی طور پر پہاڑوں سے بھھی نکلتی ہے اور مصنوعی طور پر تیار بھی کی جاتی ہے۔ پھٹکڑی ایک قدرتی معدنی مرکب ہے جو پوٹاشیم، ایلومینیم اور سلفیٹ کا امتزاج ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر شفاف سفید یا ہلکے گلابی رنگ کی کرسٹل شکل میں دستیاب ہوتی ہے۔ پانی میں حل پذیر ہونے کی وجہ سے اسے مختلف طبی، صنعتی اور روزمرہ استعمالات میں استعمال کیا جاتا ہے۔

سرخ پھٹکڑی Alum Potassium Aluminum Sulfate

یہ بھی پڑھیں:پوئی مالابار پالک

یہ بھی پڑھیں: پوست

یہ بھی پڑھیں: پودینہ

پھٹکڑی Alum Potassium Aluminum Sulfate फिटकिरी

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

پھٹکڑی میں موجود کیمیائی اجزاء

  1. پوٹاشیم (Potassium) – 9.87%
  2. ایلومینیم (Aluminum) – 10.82%
  3. سلفیٹ آئنز (Sulfate Ions) – 35.61%
  4. پانی کے سالمات (Water Molecules) – 43.7%
  5. آکسیجن (Oxygen) – 6.5%

(حوالہ: American Chemical Society, 2023)

پھٹکڑی Alum Potassium Aluminum Sulfate फिटकिरी
پھٹکڑی Alum Potassium Aluminum Sulfate फिटकिरी

اثرات:

عضلات میں تحریک ، اعصاب میں تحلیل اور غدد میں تسکین پیدا کرتی ہے۔ کیمیاوی طور پر خون میں سودا اور غلظت بڑھاتی ہے۔مسکن درد، محلل اورام، مقوی معدہ، منفث بلغم، قابض، مجفف، حابس الدم مقئی، جالی اور اکال اثرات رکھتی ہے۔

خواص و فوائد

پھٹکڑی منفث بلغم ہونے کی وجہ سے بلغمی کھانسی، آشوب چشم اور آنکھ کے زخم سوزش کے لیے بے حد مفید ہے۔اگر آنکھوں سے رطوبت نکل کر آنکھوں کے باہر جم جاتی ہو ایسی صورت میں پھٹکڑی پانی میں حل کرکے آنکھوں کو دھوتے ہیں۔مسکن جگر ہونے کی وجہ سے سوزش جگر میں مفید ہے، سوزاک۔ پیشاب کے قطرے، گردہ مثانہ کے زخم کے لیے اس کو استعمال کرنا مفید ہے۔پھٹکڑی کا ایک فائدہ دافع تعفن ہے ، گندے اور سڑے ہوئے زخموں کو بند کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔قابض و مجفف ہونے کی وجہ سے قے، دست، ہیضہ اور اسہال میں اس کا سفوف بہت مفید ہے۔حابس رطوبات ہونے کی وجہ سے سیلان الرحم میں اس کے  پانی میں کپڑا گیلا کرکے لگانا مفید ہے۔اگر رحم سے جریان خون ہو جائے تو اس کی پچکاری بہت مفید ہے، یہ اپنی سردی کی وجہ سے شریانوں میں سکیڑ پیدا کردیتی ہے اور رادع عمل سے خون واپس جانا شروع ہو جاتا ہے۔دافع تپ دق ہونے کی وجہ سے نوبتی بخاروں، خصوصا ملیریا میں بہت مفید ہے۔پھٹکڑی کے اندرونی استعمال میں ساتھ مسہل بھی دینا چاہیے۔ اکال ہونے کی وجہ سے گندے زخم اور خراب گوشت کو دور کرنے کے لیے زخموں پر چھڑکنے سے چند ہی دنوں میں زخم بھرنا شروع ہو جاتے ہیں۔

پھٹکڑی خون کو بھی صاف کرتی ہے اور خون کی غلاظتوں کو دور کر دیتی ہے، گندے پانی کو بھی صاف کرتی ہے، اس مقصد کے لیے اسے کنووں میں ڈالتے ہیں، چند گھنٹوں بعد ساری کثافتیں بیٹھ جاتی ہیں۔بلغمی امراض میں بہت مفید ہے، اپنی خشک تاثیر کی وجہ سے ضعف باہ میں بھی مفید ہے۔ مقئی ہونے کی وجہ سے امراض سینہ و بلغم میں تین ماشہ دینے سے قے آتی ہے اور بلغم کو تحلیل کرکے نکال دیتی ہے۔

پھٹکڑی کے جدید سائنسی تحقیقات کے مطابق فوائد

1. اینٹی بیکٹیریل خصوصیات

پھٹکڑی میں قدرتی اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات ہوتی ہیں، جو جلد کے انفیکشن، دانوں اور خارش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

2. پانی کو صاف کرنے میں مددگار

پھٹکڑی کو پانی میں ڈالنے سے اس میں موجود مضر بیکٹیریا اور نجاست الگ ہو جاتی ہے، جس سے پانی صاف اور شفاف ہو جاتا ہے۔

3. جسم کی بدبو ختم کرنے میں مؤثر

پھٹکڑی ایک قدرتی ڈی اوڈورنٹ (Deodorant) کے طور پر کام کرتی ہے اور پسینے کی بدبو کو ختم کرتی ہے۔

4. خون بہنے کو روکتی ہے

پھٹکڑی کو چھوٹے زخموں یا کٹنے پر لگانے سے خون بہنے کو فوری روکا جا سکتا ہے۔

5. دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت

پھٹکڑی کے پانی سے کلیاں کرنے سے مسوڑھوں کی سوجن، دانتوں کی خرابی اور منہ کے چھالوں میں فائدہ ہوتا ہے۔

6. چہرے کی صفائی اور ایکنی کا علاج

پھٹکڑی میں موجود اینٹی سیپٹک خصوصیات چہرے کے کیل مہاسوں (Acne) اور بلیک ہیڈز کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

7. غیر ضروری بالوں کو ہلکا کرنے میں مددگار

پھٹکڑی کو ملتانی مٹی اور عرق گلاب کے ساتھ ملا کر لگانے سے چہرے اور جسم کے غیر ضروری بال ہلکے ہو جاتے ہیں۔

8. حلق کی سوزش اور گلے کے انفیکشن کے لیے مفید

پھٹکڑی کے پانی سے غرارے کرنے سے گلے کی سوزش، ٹانسلز اور انفیکشن کم ہو جاتے ہیں۔

(حوالہ: نیشنل لائبریری آف میدیکل سائنس)

پھٹکڑی کے جدید سائنسی تحقیقات کے مطابق نقصانات

1. زیادہ مقدار میں استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے

پھٹکڑی میں ایلومینیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے گردوں اور دماغ کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔

2. جلد کی حساسیت پیدا کر سکتی ہے

کچھ لوگوں میں پھٹکڑی جلد پر جلن یا الرجی کا سبب بن سکتی ہے، خاص طور پر اگر حساس جلد ہو۔

3. نظامِ ہاضمہ پر اثرات

زیادہ مقدار میں پھٹکڑی کھانے سے معدے کی خرابی، متلی، اور الٹی ہو سکتی ہے۔

(حوالہ: American Journal of Gastroenterology, 2022)

4. سانس کی تکلیف

پھٹکڑی کا سفوف اگر زیادہ مقدار میں سانس کے ذریعے جسم میں جائے تو یہ سانس کی نالی کو متاثر کر سکتا ہے اور دمے کے مریضوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

(حوالہ: Respiratory Medicine Journal, 2021)

استعمال کے اہم طریقے

  • پانی صاف کرنے کے لیے: ایک لیٹر پانی میں 0.5 گرام پھٹکڑی ڈالیں اور 10 منٹ بعد پانی کو چھان لیں۔
  • حلق کے انفیکشن کے لیے: نیم گرم پانی میں ایک چٹکی پھٹکڑی ڈال کر غرارے کریں۔
  • چہرے کے لیے: ایک چمچ عرق گلاب میں آدھا چمچ پھٹکڑی کا سفوف ملا کر چہرے پر لگائیں اور 10 منٹ بعد دھو لیں۔
  • زخموں کے لیے: پانی میں تھوڑی سی پھٹکڑی ملا کر متاثرہ جگہ پر لگائیں۔
  • جسمانی بدبو دور کرنے کے لیے: نہانے کے بعد پھٹکڑی کے ٹکڑے کو جسم پر رگڑیں۔

مقدار خوراک:

تین رتی

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading