
بھنگ
نام :
عربی میں قنب، ورق الخیال۔ فارسی میں حشیش۔ بنگالی میں سدھی کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Name: Hemp
Scientific name: Cannabis sativa
Family: Cannabaceae

تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
قابض، مشتہی، مغشی، منوم | ہند و پاک | خشک سرد | عضلاتی اعصابی | انسان کے لیے مضر ہے۔ |

تعارف:
بھنگ خود سے اگنے والی ایک بوٹی ہے، جس میں نشہ ہوتا ہے۔ اس کے استعمال سے انسان مخبوط الحواس ہو جاتا ہے اسی لیے عربی میں اسے ورق الخیال کہتے ہیں۔ بھنگ کا پودا ایک سے تین گز تک لمبا ہو جاتا ہے، اس کی رطوبت کو چرس کہتے ہیں۔
بھنگ کی تجارت
بھنگ ممنوعہ چیز ہونے کے باوجود اس کی عالمی سطح پر وسیع پیمانے پر تجارت کے کئی اہم عوامل ہیں، جن کی وجہ سے یہ نشہ آور اور ممنوعہ ہونے کے باوجود مختلف ممالک میں مقبول ہے۔
صنعتی بھنگ سے مختلف مصنوعات تیار کی جاتی ہیں:
کپڑے: بھنگ کا ریشہ کپڑوں اور دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے۔
کاغذ: روایتی لکڑی کی بجائے بھنگ سے تیار کیا جانے والا کاغذ پائیدار اور ماحول دوست ہے۔
تعمیراتی مواد: “Hempcrete” نامی مواد تعمیرات میں استعمال کیا جاتا ہے۔
خوراک: بھنگ کے بیج اور ان کا تیل غذائی اجزاء کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھنڈی
یہ بھی پڑھیں: بہمن سرخ
یہ بھی پڑھیں: بہمن سفید

طبی بھنگ:
کچھ ممالک میں میڈیکل مارِجوانا (طبی بھنگ) قانونی ہے اور اسے مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے:
درد کم کرنا: دائمی درد کے مریضوں کے لیے۔
کینسر کا علاج: کینسر کے علاج کے دوران متلی اور بھوک کی کمی کے لیے۔
نیند کے مسائل کے لیے۔
قانونی حیثیت:
دنیا کے مختلف ممالک میں بھنگ کے استعمال، تجارت اور پیداوار کے حوالے سے قوانین مختلف ہیں:
کچھ ممالک میں مکمل پابندی ہے۔
کچھ ممالک میں طبی اور صنعتی استعمال کی اجازت ہے (جیسے کینیڈا، نیدرلینڈز، اور امریکہ کی کچھ ریاستیں)۔
کچھ ممالک میں ذاتی استعمال کے لیے محدود اجازت ہے۔
اقتصادی فوائد:
منفعت بخش فصل: بھنگ ایک تیزی سے بڑھنے والی فصل ہے جو کم پانی اور کیمیکلز میں پیدا ہو سکتی ہے، اس لیے کاشتکاروں کے لیے اقتصادی طور پر فائدہ مند ہے۔ بھنگ کی مصنوعات (جیسے تیل، ادویات، اور کپڑے) کی عالمی مانگ بہت زیادہ ہے۔ وہ ممالک جہاں بھنگ قانونی ہے، وہاں حکومت کو بھاری ٹیکس آمدنی ہوتی ہے۔
ثقافتی اور تاریخی جڑیں:
کچھ معاشروں میں بھنگ کا استعمال تاریخی طور پر قبول شدہ ہے: روایتی طب: چین، ہندوستان، اور مشرق وسطیٰ کی روایتی ادویات میں بھنگ کا استعمال عام رہا ہے۔ کئی ثقافتوں میں بھنگ کا استعمال مذہبی یا سماجی تقریبات میں کیا جاتا ہے۔
غیر قانونی تجارت:
بھنگ کی غیر قانونی مارکیٹ دنیا بھر میں بڑی ہے، کیونکہ اس کی طلب بہت زیادہ ہے۔غیر قانونی اسمگلنگ اور بلیک مارکیٹ میں بھنگ کی فروخت منظم جرائم پیشہ گروہوں کے لیے ایک بڑا ذریعہ آمدنی ہے۔
سائنسی تحقیق اور نئی مصنوعات:
بھنگ پر کی جانے والی جدید سائنسی تحقیقات نے اس کے ممکنہ طبی فوائد کو اجاگر کیا ہے، جس کی وجہ سے کئی ممالک میں اس کی قانونی حیثیت پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔بھنگ سے تیار کردہ جدید مصنوعات (جیسے CBD آئل) کی عالمی مانگ بڑھ رہی ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
غذائی اجزاء:
میکرو نیوٹرینٹس:
- پروٹین: 20–25% (اعلیٰ معیار کے، آسانی سے ہضم ہونے والے پروٹین جیسے ایڈسٹن اور البومن)۔
- چکنائی: 25–35% (ضروری فیٹی ایسڈز سے بھرپور)۔
- کاربوہائیڈریٹس: 20–30% (زیادہ تر ناقابل حل فائبر)۔
فیٹی ایسڈز:
- اومیگا-6 (لینولیک ایسڈ): کل فیٹی ایسڈز کا 52–62%۔
- اومیگا-3 (الفا-لینولینک ایسڈ): کل فیٹی ایسڈز کا 12–23%۔
مائیکرو نیوٹرینٹس:
- وٹامن ای (ٹوکوفیرولز): بھنگ کے تیل میں موجود، جو اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کے حامل ہیں۔
- فینولک مرکبات: اینٹی آکسیڈنٹ اور طبی فوائد فراہم کرتے ہیں۔
حوالہ: نیشنل لائبریری آف میڈیسن
اثرات:
محرک قلب، محلل اعصاب اور مسکن جگر ہے۔ کیمیاوی طور پر خون میں سوداء کا اضافہ کرتی ہے، قابض، مقوی معدہ، مشتہی، مغشی، منوم، مسکن اوجاع، دافع تشنج، ممسک اور مبہی اثرات رکھتی ہے۔
خواص و فوائد
بھنگ نشہ آور پودا ہے اس کے استعمال سے دل میں تحریک اور تیزی آتی ہے اور پہلے چستی پیدا ہوتی ہے، پھر جب نشے کے اثرات زیادہ ہوتے ہیں تو انسان مخبوط الحواس ہو جاتا ہے، جو منہ میں آتا ہے بکتا ہے، اچھے برے، اپنے پرائے کی تمیز ختم ہو جاتی ہے۔ جو آدمی پہلی بار بھنگ پیتا ہے اسے انتہائی زیادہ بھک لگ جاتی ہے اگرچہ اس کا پیٹ کھانے سے بھر جائے لیکن بھوک کا احساس ختم نہیں ہوتا، چنانچہ بہت زیادہ کھانے سے دست اور قے لگ جاتے ہیں اور معدہ بیکار ہو جاتا ہے۔ بھنگ چونکہ نشہ آور اور سرور دینے والی چیز ہے اس لیے اس کو ایک دو بار استعمال کرنے سے اس کی عادت پڑ جاتی ہے اور پھر یہ عادت ساری زندگی جان نہیں چھوڑتی۔
بھنگ کے بیج:
بھنگ کے بیج بھی مذکورہ بالا اثرات رکھتے ہیں۔
بھنگ کے نقصانات
- الرجی اور حساسیت: بھنگ کے بیج یا تیل سے کچھ افراد کو الرجی ہو سکتی ہے، جو جلد پر خارش، سوجن یا سانس کی تکالیف کی صورت میں ظاہر ہو سکتی ہے۔
- نظامِ انہضام کے مسائل: بھنگ کے بیج یا ان کا زیادہ استعمال بعض افراد میں اسہال یا معدے کی خرابی پیدا کر سکتا ہے۔ پیٹ پھولنا اور گیس کی شکایت ہو سکتی ہے، خاص طور پر فائبر کی زیادہ مقدار کی وجہ سے۔
- زہریلے مرکبات کی موجودگی: صنعتی بھنگ میں قدرتی طور پر ٹیٹراہائیڈروکانابینول (THC) کی مقدار کم ہوتی ہے، لیکن اگر ناقص پروسیسنگ یا غیر معیاری پیداوار ہو، تو THC کی موجودگی ممکن ہے، جو ذہنی اثرات ڈال سکتی ہے۔
- دل کی صحت پر اثرات: اگرچہ بھنگ کا تیل دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے، لیکن اس میں موجود زیادہ مقدار میں اومیگا-6 فیٹی ایسڈ دل کے مسائل بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر اگر اومیگا-3 کے ساتھ عدم توازن ہو۔
- دوائیوں کے ساتھ تعامل: بھنگ کے بیج یا ان کا تیل بعض دوائیوں کے ساتھ منفی تعامل کر سکتا ہے، جیسے: خون پتلا کرنے والی دوائیاں (anticoagulants)۔ مدافعتی نظام کو دبانے والی دوائیاں۔
حوالہ: نیشنل لائبریری آف میڈیسن

چرس کے استعمال کے اثرات
چرس کے استعمال سے رنگ اور آواز کے تصور میں تبدیلی ہو جاتی ہے، بھوک میں اضافہ، اور آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں، کنفیوژن اور اردگرد کے ماحول سے عدم توجہی ، تیز دل کی دھڑکن اور بے چینی میں اضافہ ہوجاتا ہے، پیاس کا احساس، تھوک کا خشک ہوجاتا ہے۔
عام طور پر چرس پینے کے بعد انسان آرام اور سکون محسوس کرتا ہے، اس کے ادراک اور احساس میں اضافہ ہوتا ہے، رنگ صاف اور چمکدار دکھائی دیتے ہیں، آوازیں دور سے سنائی دیتی ہیں۔ تاہم، حسی ادراک میں بگاڑ ہے، خاص طور پر بصارت اور سماعت، بھوک بڑھ جاتی ہے۔
چرس کے استعمال کے قلیل مدتی اثرات :
غنودگی، آنکھوں کا سرخ ہونا، دل کی دھڑکن میں اضافہ، منہ اور گلا خشک ہونا، پھیپھڑوں کی پتلی، یادداشت اور دماغی ارتکاز کا عارضی طور پر کمزور ہونا، وقت اور جگہ کا خراب ادراک، بے چینی، افسردگی، جوش، زیادہ نقل و حرکت، چڑچڑاپن، تیز مزاجی، بے چینی، بات چیت بغیر کسی وجہ کے ہنسی، مسترد ہونے کا احساس، خوف اور دہشت، جگہ اور وقت کی تبدیلی اور انحطاط – چلنے میں ہم آہنگی اور توازن میں خلل ہوتا ہے۔
چرس کے بڑے طویل مدتی اثرات
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چرس کے استعمال کے منفی اثرات یقینی ہیں، مثلا حوصلہ افزائی اور دلچسپیوں میں کمی، یادداشت اور سوچ کے ارتکاز کو نقصان، انفیکشن اور بیماریوں کے خلاف جسم کے دفاع میں کمی، الجھن اور توانائی کی کمی وغیرہ۔ اس کے علاوہ، دائمی برونکائٹس، پھیپھڑوں کے کینسر اور سانس کی نالی کی بیماریوں کا خطرہ بھنگ استعمال کرنے والوں میں زیادہ ہوتا ہے۔
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply