بداری کند/ بدھاری قند
نام :
سندھی میں جوبہن جڑی۔ پہاڑی میں سیالیاں کہتے ہیں۔
(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Indian kudzu
Scientific name: Pueraria tuberosa
تاثیری نام:
مقوی جسم، مولد دودھ، مقوی باہ
مقام پیدائش:
ہند و پاک
مزاج طب یونانی:
گرم تر
مزاج طب پاکستانی:
غدی اعصابی
یہ بھی پڑھیں: بچھو
یہ بھی پڑھیں: بچھناک / بیش / میٹھا تیلیا
یہ بھی پڑھیں: بٹیر
تعارف:
بداری کند ایک پہاڑی بیل دار درخت کی جڑ کو کہتے ہیں، اس کے پتے اروی کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں، چار انچ لمبے اور تین انچ چوڑے ہوتے ہیں۔ اس کی جڑ سائز میں شلجم جتنی یا اس سے بھی بڑی ہوتی ہے۔ اسے نکالنے کے بعد ٹکڑے کر دیا جاتا ہے اور پھر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے پھول نیلے یا بینگنی ہوتے ہیں۔ ہر پھلی میں 2 سے 6 تک گول موٹے سے بیج ہوتے ہیں۔کند اس کی جڑ میں پھیلتی ہے۔ اسی کو ہی بداری قند کہتے ہیں۔ ہر ایک کند ہرے رنگ کا گول شکل کا ہوتا ہے۔ ذائقہ میں میلٹھی کی طرح میٹھا ہوتا ہے۔ اس کند کی بیل کو ہاتھی گھوڑے بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔
نفع خاص:
مقوی جسم
کیمیاوی و غذائی اجزا:
غذائیت (فی 100 گرام ، خشک وزن)
میکرونٹرینٹس
کاربوہائیڈریٹس: 60–65 گرام بنیادی طور پر نشاستہ، oligosaccharides، اور غذائی ریشہ۔
پروٹین: 8–10 گرام ضروری امینو ایسڈ جیسے لائسین اور میتھیونین پر مشتمل ہے۔
چربی: 0.5–1 گرام زیادہ تر غیر سیر شدہ فیٹی ایسڈ۔
وٹامنز (فی 100 گرام )
وٹامن سی: 8-10 ملی گرام وٹامن ای: 0.5–1 ملی گرام وٹامن اے: 0.2–0.5 ملی گرام
وٹامن بی1: 0.05–0.1 ملی گرام وٹامن بی2: 0.02–0.05 ملی گرام وٹامن بی3: 0.1–0.3 ملی گرام
معدنیات (فی 100 گرام ٹبر)
پوٹاشیم: 250–300 ملی گرام کیلشیم: 50-100 ملی گرام میگنیشیم: 20-40 ملی گرام
فاسفورس: 30-50 ملی گرام آئرن: 1–2 ملی گرام زنک: 0.5–1 ملی گرام سوڈیم: 10-20 ملی گرام
حیاتیاتی اجزاء (فی 100 گرام ٹبر)
پیورین: 1–2 ملی گرام ڈیڈزین: 0.5–1 ملی گرام جینسٹین: 0.2–0.8 ملی گرام
غذائی ریشہ
کل فائبر: 8–12 گرام
اضافی اجزاء
ضروری امینو ایسڈ:
لائسین: 100–200 ملی گرام میتھیونین: 50–100 ملی گرام اولیگوساکرائیڈز: 5–10 گرام
اثرات:
مغلظ منی ،مقوی باہ،محلل،مولد شیر،مسمن بدن اثرات کی حامل ہے۔
خواص و فوائد
بھوک پیدا کرتی ہے، مقوی اعضاء ہے، باہ کو تقیت دیتی ہے۔ ضعف باہ اور عورت کی چھاتیوں میں دودھ کی کمی کو دور کرنے میں مفید ہے۔ اگر بچہ کمزور ہو تو اس کو موٹا کرنے کے لیے اس کا سفوف ایک گرام شہد میں ملا کر روزانہ استعمال کرائیں۔ مردوں عورتوں اور بچوں سب کی جسمانی کمزوری کے لیے بہت مفید ہے۔
بداری کند جسے انگریزی میں انڈین کڈزو (Pueraria tuberosa) کہا جاتا ہے بداری کند ایک ورسٹائل دواؤں کا پودا ہے جس میں سائنسی طور پر توثیق شدہ صحت کے فوائد ہیں۔ اس کے بایو ایکٹیو مرکبات تناؤ، ہارمونل عدم توازن، قلبی امراض، ذیابیطس اور سوزش میں مفید ہیں۔
مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply