
چاول
نام :
عربی میں ارز۔ فارسی میں برنج۔ بنگالی میں شالی دہانیہ۔ سندھی میں چانور اور ہندی میں चावल کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Rice
Scientific name: Oryza sativa
Family: Grass / Poaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مقوی قلب، مسمن بدن | ہند و پاکستان | ترسرد | اعصابی عضلاتی | فربہ بدن |

تعارف:
چاول مشہور عام غلہ ہے جسے ہر گھر میں پکایا جاتا ہے۔چاول میں نشاستہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔چونکہ چاول ترسرد ہے اس لیے اس کی نشونما کے لیے ایسی زمین چاہیے جس میں پانی ہو۔گندم کے بعد سب سے زیادہ کاشت ہونے والا غلہ چاول ہی ہے۔ چاول ایک نازک اور باریک پودا ہوتا ہے جو عموماً پانی والے کھیتوں (دھان کے کھیت) میں اگایا جاتا ہے۔اس کا تنا نرم، پتلا اور کھوکھلا، عام طور پر 90 تا 120 سینٹی میٹر بلند ہوتا ہے، اس کے پتے لمبے، نوک دار اور نازک ہوتے ہیں، جبکہ اس کے پھول چھوٹے، خوشہ دار (Panicle) شکل میں ہوتے ہیں، جن سے بعد میں دانے بنتے ہیں۔ عام طور پر جو چاول دکانوں پر ملتے ہیں وہ پراسس شدہ ہوتے ہیں، بغیر پراسس کے جو چاول ہوتے ہیں انہیں براون چاول کہا جاتا ہے۔
سفید چاول: مکمل طور پر پروسیس کر کے اس کا بران اور جرثومہ بھی نکال دیا جاتا ہے، جس سے یہ نرم، سفید اور ہلکا ہو جاتا ہے مگر غذائی اجزاء کم ہو جاتے ہیں۔
براون چاول: صرف بیرونی سخت چھلکا نکالا جاتا ہے، باقی اجزاء (بران اور جرثومہ) جوں کے توں رہتے ہیں، اس لیے اس میں ریشہ، وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس زیادہ ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چاندی، نقرہ
یہ بھی پڑھیں: چال مونگرا
یہ بھی پڑھیں: چاسکو / چاکسو

کیمیاوی و غذائی اجزا:
پکے ہوئے سفید چاول (100 گرام)
توانائی: حرارے (کیلوریز): 130 کیلوریز
بنیادی غذائی اجزاء:
کاربوہائیڈریٹس: 28,200 ملی گرام پروٹین: 2,690 ملی گرام چکنائی: 280 ملی گرام ریشہ (فائبر): 300 ملی گرام
پانی: 68,000 ملی گرام
وٹامنز:
وٹامن بی1 (تھامین): 0.02 ملی گرام وٹامن بی2 (رائبوفلاوِن): 0.01 ملی گرام وٹامن بی3 (نیاسن): 0.4 ملی گرام
وٹامن بی6 (پائریڈوکسین): 0.093 ملی گرام فولیٹ: 2.0 ملی گرام وٹامن ای: 0.1 ملی گرام
وٹامن کے: 0.1 ملی گرام
منرلز:
کیلشیم: 10 ملی گرام آئرن: 0.2 ملی گرام میگنیشیم: 12 ملی گرام فاسفورس: 43 ملی گرام پوٹاشیم: 26 ملی گرام
سوڈیم: 1 ملی گرام زنک: 0.5 ملی گرام سیلینیم: 7.5 مائیکروگرام

اثرات:
چاول اعصاب میں تحریک، عضلات میں تقویب اور جگر میں تسکین پیدا کرتا ہے۔ مقوی قلب ، مولد رطوبات،مسمن بدن۔
خواص و فوائد
اعصابی محرک ہونے کی وجہ سے غدی تحریک کے امراض و علامات میں مفید غذا ہے۔چاول کا آٹا بطور ابٹن بھی استعمال ہوتا ہے۔بدن کو فربہ کرتا ہے۔ چاول کا زیادہ اور مسلسل استعمال سستی، گرانی، بلغم کی زیادتی اور پیٹ میں خمیر پیدا کرکے زہر پیدا کرتا ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے نقصاندہ ہے۔
مقدار خوراک:
حسب ضرورت
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply