Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. چاندی، نقرہ
چاندی، نقرہ

چاندی، نقرہ

  • July 1, 2025
  • 0 Likes
  • 12 Views
  • 0 Comments

چاندی

نام :

عربی میں فضہ۔  فارسی میں نقرہ یا سیم ۔ بنگالی میں روپ یا روپا۔ہندی میں چاندی، طب میں نقرہ اور انگریزی میں سلور کہتے ہیں۔کیمیادان اس کو قمر درب، رکمنی وغیرہ کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Silver

Scientific name: Argentum

Family:

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی:
مزاج  طب پاکستانی:
نفع خاص:
مفرح قلب، دافع رقت منی حارہند و پاکستانتر گرماعصابی غدیاینٹی بیکٹیریل

چاندی نقرہ Silver Argentum चाँदी 0

تعارف:

نقرہ یعنی چاندی  ایک چمکدار، سفید اور ملائم دھات ہے جس میں چمک بہت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ نرم لیکن تھوڑی سخت دھات ہے، جو آسانی سے کسی بھی شکل میں ڈھل سکتی ہے۔اس کا رنگ چمکدار سفید، ساخت نرم، قابلِ موڑ، انتہائی شفاف اور آئینہ جیسی چمک اور  بے ذائقہ،  بے بو ہوتی ہے۔

چاندی زمین کی سطح پر کم مقدار میں قدرتی طور پر پائی جاتی ہے۔ بعض اوقات یہ خالص شکل میں ملتی ہے اور زیادہ تر دوسری دھاتوں جیسے کہ سیسہ (Lead)، تانبا (Copper)، اور زنک (Zinc) کے ساتھ ملی ہوتی ہے۔چاندی دنیا کی بہترین موصل دھات ہے (یعنی بجلی اور حرارت کی ترسیل میں سونے سے بھی بہتر)۔

چاندی نقرہ Silver Argentum चाँदी 0

یہ بھی پڑھیں: چال مونگرا

یہ بھی پڑھیں: چاسکو / چاکسو

یہ بھی پڑھیں: جدوار

چاندی ورق نقرہ

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

چاندی (نقرہ) خود ایک عنصر (Element) ہے، جس کی کیمیائی علامت Ag اور ایٹمی عدد 47 ہے۔ تاہم، طبی اور سائنسی میدان میں چاندی کو مختلف مرکبات (Compounds) اور شکلوں میں استعمال کیا جاتا ہے، جو اس کی افادیت، اثر پذیری اور استعمال کے طریقے کو بہتر بناتے ہیں۔ ذیل میں چاندی کے مشہور مرکبات، اجزا اور شکلیں بیان کی گئی ہیں:

 چاندی کے اہم مرکبات (Silver Compounds)

چاندی نقرہ Silver oxide powder

1. سلور نائٹریٹ (Silver Nitrate)

کیمیائی فارمولا: AgNO₃۔ ایک سفید قلمی نمک، جسے جراثیم کش، زخم صاف کرنے والے محلول، اور آنکھوں کے قطرے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بہت طاقتور اینٹی سیپٹک۔

2. سلور سلفاڈائزین (Silver Sulfadiazine)

فارمولا: C10H9AgN4O2S۔ جلنے کے زخموں (burn wounds) میں استعمال ہونے والی مشہور کریم۔ بیکٹیریا کے خلاف مؤثر خصوصیات رکھتا ہے۔

چاندی نقرہ Silver sulfadiazine cream

3. سلور آکسائیڈ (Silver Oxide)

فارمولا: Ag₂O۔ ہلکا بھورا مرکب، بعض پرانی طبی مصنوعات میں استعمال ہوتا رہا ہے۔ زخم بھرنے والے محلولوں میں شامل کیا جاتا تھا۔

4. سلور کلورائیڈ (Silver Chloride)

فارمولا: AgCl۔ روشنی کے اثر سے سیاہ ہو جاتا ہے، فوٹوگرافی اور دواؤں میں پرانے زمانے میں استعمال ہوتا رہا۔

چاندی نقرہ Silver sulfadiazine cream

5. سلور پروٹین (Mild Silver Protein)

سلور اور پروٹین کا مرکب، جو جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے۔ آنکھوں، ناک یا حلق کی پرانی دواؤں میں استعمال ہوتا رہا۔

 چاندی کی جدید شکلیں (Modern Forms)

6. کولائیڈل سلور (Colloidal Silver)

پانی میں معلق نقرہ کے باریک ذرات۔ عوام میں بطور متبادل علاج مشہور، مگر سائنسی اعتبار سے اس کے فوائد متنازع ہیں، بار بار استعمال سے Argyria پیدا کر سکتا ہے۔

7. سلور نینو پارٹیکلز (Silver Nanoparticles – AgNPs)

نینو سائز کے ذرات، جو سطح پر موجود جراثیم کو تباہ کرتے ہیں، جدید تحقیق میں زخموں، کریموں، ماسک، اور اسپرے میں استعمال، ماحول دوست اور مؤثر شکل۔

8. سلور کمپلیکسز (Silver Complexes)

جدید دور میں چاندی کو مختلف دواؤں (جیسے Metronidazole، Nimesulide، Ciprofloxacin) کے ساتھ ملا کر complex compounds بنائے جا رہے ہیں۔ یہ مرکبات زیادہ مؤثر اور بیکٹیریا کے خلاف مضبوط ثابت ہو رہے ہیں۔

 چاندی کے موجودہ استعمال میں شامل دیگر اجزا

پولیمرز: نقرہ کے نینوذرات کو کسی جیل، کریم، یا اسپرے میں شامل کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ پودوں سے حاصل شدہ اجزاء: بعض اوقات چاندی کو نباتاتی extract کے ذریعے نینو پارٹیکلز میں تبدیل کیا جاتا ہے، جس سے قدرتی اور محفوظ دوا تیار کی جاتی ہے۔

اثرات:

محرک اعصاب و دماغ، محلل غدد و جگر، اور مسکن عضلات ہے۔ مفرح قلب، دافع رقت منی حار۔

خواص و فوائد

مفرح قلب ہونے کی وجہ سے اکثر مفرح ادویات میں استعمال کی جاتی ہے۔سرعت انزال کے لیے مفید ہے۔گردہ مثانہ کی پتھری کا اخراج کرتی ہے۔ بندش پیشاب میں مفید ہے۔جراثیم کش اثرات کی وجہ سے اس کے ورق کو مٹھائیوں اور کھانے والی چیزوں پر لگانا مفید ہے۔

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد

اینٹی بیکٹیریل اثرات

چاندی ایک مؤثر جراثیم کش (Antibacterial) دھات ہے جو مختلف اقسام کے بیکٹیریا کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ چاندی اور اس کے مرکبات میں Oligodynamic effect پایا جاتا ہے، یعنی یہ بہت معمولی مقدار میں بھی بیکٹیریا، فنگس، اور الجی کو مارنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

چاندی قدرتی طور پر جراثیم کش خصوصیات رکھتی ہے،اسی لیے چاندی زخموں کی پٹیوں، مرہم، اور طبی آلات (جیسے سانس کی نالی کی ٹیوب اور پیشاب کے کیتھیٹر) پر بطور جراثیم کش تہہ استعمال ہوتی ہے۔ اس کے Silver ions (Ag⁺) بیکٹیریا کی جھلی پر حملہ کر کے انہیں ختم کرتے ہیں۔

نقصان دہ اثرات: چاندی خوراک یا دوا کے طور پر جسم میں جمع ہو کر Argyria نامی بیماری پیدا کرتی ہے جس میں جلد نیلی یا سرمئی ہو جاتی ہے۔

پانی کی صفائی میں چاندی کا کردار (Water Purification)

چاندی کو پانی صاف کرنے کے لیے استعمال کیا گیا، جیسے کہ:

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) اور روسی خلائی اسٹیشن Mir میں۔ ہسپتالوں کے گرم پانی کے نظام میں چاندی-تانبے فلٹرز کے ذریعے MRSA جیسے خطرناک جراثیم روکے جاتے ہیں۔ترقی پذیر ممالک میں چاندی سے لیپ شدہ مٹی کے فلٹرز سے پانی کی صفائی کی جاتی ہے۔

(نیشنل لائبریری آف میڈیسن امریکا پر شائع ہونے والی تحقیق برائے نقرہ کا خلاصہ):

یہ تحقیقی مضمون چاندی (نقرہ) اور اس کے مختلف مرکبات (salts and complexes) کے طبی و دوائی استعمالات کا تجزیہ پیش کرتا ہے، خاص طور پر ایسے حالات میں جب اینٹی بایوٹکس غیر مؤثر ہو چکی ہوں۔

قدیم زمانے سے لے کر جدید طب تک چاندی کو زخموں، آنکھوں کے انفیکشن، جلنے کے زخم، السر، اور جلدی امراض میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔  جدید تحقیق کے مطابق نقرہ تقریباً 650 اقسام کے بیکٹیریا کے خلاف مؤثر ہے، جبکہ اس کے خلاف مزاحمت نہایت کم ہے۔ چاندی کے complex compounds جدید دور میں اینٹی بایوٹک متبادل کے طور پر ابھر رہے ہیں، خاص طور پر سلور-میٹرونڈازول اور سلور-سلفاڈائزین مرکبات میں۔

 اہم فوائد اور استعمالات:

  1. جراثیم کش اثر (Antimicrobial Effect)

نقرہ Gram-positive اور Gram-negative بیکٹیریا، فنگس، وائرس، اور Protozoa کے خلاف فعال ہے۔ Ag⁺ آئن جراثیم کے DNA، انزائمز اور جھلی پر حملہ کر کے انہیں مفلوج کرتا ہے۔

  1. زخم اور جلن کے علاج میں استعمال

Silver sulfadiazine اور Silver nitrate کریمیں جلنے کے زخموں، السر اور جلدی بیماریوں کے علاج میں استعمال ہوتی ہیں۔ نقرہ پر مشتمل مرہم اور آنکھوں کے قطرے کامیاب طبی تجربات میں مؤثر ثابت ہوئے۔

  1. اینٹی کینسر اثرات

Silver(I) complexes نے بعض اقسام کے کینسر خلیات (مثلاً SCC، H-ras 5RP7) میں apoptosis (خودکشی) پیدا کر کے مؤثر نتائج دیے۔ متبادل کیموتھراپی میں نقرہ پر تحقیق جاری ہے۔

  1. کولائیڈل سلور اور نینو چاندی

Silver nanoparticles (Ag-NPs) سرفیس پر موجود جراثیم کو تباہ کرتے ہیں، اور انہیں زرعی، طبی اور صنعتی شعبوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ کچھ نباتاتی ذرائع سے بنائی گئی نینو چاندی کم زہریلی اور ماحول دوست ہے۔

  1. جدید مرکبات کی تحقیق

Silver-Metronidazole Complexes مختلف شکلوں (مرہم، آنکھوں کے قطرے، جیل) میں تیار کیے گئے ہیں جو روایتی AgSD سے زیادہ مؤثر ثابت ہوئے۔ Silver-Nimesulide Complexes جلدی کینسر کے خلاف کامیاب تجربات میں استعمال ہوئے ہیں۔

حوالہ این آئی ایچ

 احتیاط اور محدودیت:

نقرہ جسم میں جمع ہو کر Argyria (جلد کی نیلاہٹ) پیدا کر سکتا ہے، لہٰذا صرف بیرونی استعمال کی اجازت دی جاتی ہے۔چاندی کے اندرونی استعمال کو جدید فارماکوپیا میں ترک کر دیا گیا ہے۔

کشتہ چاندی بنانے کا آسان طریقہ

کشتہ چاندی بنانے کے لیے سب سے پہلے کسی مستند پنسار سے 10 گرام چاندی کا باریک برادہ حاصل کریں اور اس کے ساتھ 25 گرام نوشادر (ٹھیکری اعلیٰ کوالٹی) بھی لیں۔ ایک لوہے کی کڑاہی میں چاندی کا برادہ ڈال کر چولہے یا کوئلوں پر گرم کریں۔ جب برادہ اچھی طرح تپنے لگے تو اس میں ایک چٹکی پسا ہوا نوشادر شامل کریں۔ نوشادر جل جائے تو دوبارہ ایک چٹکی نوشادر ڈالیں۔ اسی طرح وقفے وقفے سے نوشادر شامل کرتے رہیں یہاں تک کہ تمام نوشادر ختم ہو جائے۔ جب برادے سے دھواں نکلنا بند ہو جائے تو کڑاہی کو چولہے سے اتار لیں۔ اب چاندی کا برادہ خاکستری رنگ اختیار کر چکا ہو گا، جو استعمال کے قابل “کشتہ چاندی” ہے۔

دوسرا طریقہ جدید اور منظم انداز میں ہے۔ اس طریقے میں ایک تولہ چاندی کا برادہ، ایک تولہ شاخ مرجان، اور دو تولہ (تقریباً 24 گرام) خالص پارہ درکار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ 800 ملی لیٹر ہزار دانی کا پانی درکار ہے۔ سب سے پہلے ایک تولہ چاندی کے برادے میں 3 گرام پارہ شامل کریں اور 100 ملی لیٹر ہزار دانی کے پانی سے اچھی طرح کھرل کریں۔ اس آمیزے کی ٹکی بنا کر اسے ہزار دانی کے تیار کردہ نغدہ میں لپیٹیں اور 2 کلو اپلوں کی آگ دیں۔ جب مکمل ٹھنڈا ہو جائے تو ٹکی نکال کر دوبارہ اسی طریقے سے 3 گرام نیا پارہ شامل کریں، 100 ملی لیٹر پانی سے کھرل کریں، ٹکی بنا کر نغدہ میں رکھیں اور 2 کلو آگ دیں۔ یہ عمل کل 8 مرتبہ دہرایا جائے گا۔ آخری یعنی آٹھویں عمل میں 1 تولہ شاخ مرجان بھی شامل کی جائے گی۔ ہر دفعہ نیا پارہ شامل کرنا ضروری ہے۔ اس طرح کل 24 گرام پارہ استعمال ہوگا اور 8 آگیں دی جائیں گی۔ ان مراحل کے بعد تیار شدہ دوا بہترین اور مکمل کشتہ چاندی ہوگی، جو طبی فوائد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

مقدار خوراک:

ورق نقرہ ایک عدد۔ کشتہ چاندی ایک چاول۔

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading