
ترور
نام :
اردو میں اوڑس، ترور۔ ہندی میں تروڑ(तरवड़)، آول۔ گجراتی میں آورے۔ تامل میں جموٹے کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Tanner’s Cassia
Scientific name: Cassia auriculata
Family: Fabaceae (Leguminosae)
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
ملین، مسہل، جالی | ہند و پاکستان | گرم خشک | غدی عضلاتی | جلدی امراض |

تعارف:
ترور یہ ایک جھاڑی دار پودا (Shrub) ہے، جو عموماً 1.5 سے 2.5 میٹر تک بلند ہوتا ہے۔ یہ جھاڑی عام طور پر خشک اور گرم علاقوں میں اُگتی ہے۔ پودا خاصا گھنا اور پھیلاؤ والا ہوتا ہے۔اس کے پتے مرکب (Compound leaves) ہوتے ہیں، یعنی ایک شاخ پر کئی جوڑے چھوٹے پتے ہوتے ہیں۔ہر پتے کے سیٹ میں 8 سے 12 جوڑے چھوٹے، بیضوی (oval) یا مستطیل (oblong) پتے ہوتے ہیں۔ان پتوں کی سطح ہموار اور سبز ہوتی ہے۔ہر پتے کے نیچے ایک چھوٹا سا کان نما جوڑا (auricle) ہوتا ہے، اسی بنا پر اسے “auriculata” کہا جاتا ہے۔اس کے پھول روشن زرد رنگ کے بڑے پھول ہوتے ہیں، پھول 5 پنکھڑیوں (petals) پر مشتمل ہوتے ہیں اور خوبصورت، شوخ زرد رنگ میں کھلتے ہیں۔یہ پھول پتے کے کناروں پر الگ تھلگ یا چھوٹے گچھوں میں ہوتے ہیں۔یہ پودا زیادہ تر سال بھر پھولتا ہے، خاص طور پر گرمیوں اور برسات کے موسم میں۔
اس کا پھل پھولوں کے بعد لمبے، چپٹے، اور بھورے رنگ کے پھلی نما پھل (pods) بنتے ہیں۔ان پھلیوں کے اندر چپٹے بیج ہوتے ہیں۔پھلیاں 10 سے 15 سینٹی میٹر لمبی ہو سکتی ہیں۔اس کا تنا و شاخیں لکڑی نما ہوتی ہیں، جن پر چھوٹے چھوٹے کانٹے یا rough nodes ہو سکتے ہیں۔چھال (bark) سرخی مائل بھوری یا خاکی رنگ کی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترنجبین
یہ بھی پڑھیں: ترنج یا اترج
یہ بھی پڑھیں: ترمس

کیمیاوی و غذائی اجزا:
اہم اجزاء اور ان کے فوائد ہیں:
پتوں میں (Leaves):
فلاوونائڈز (Flavonoids) جیسے کیمپفیرول (Kaempferol) اور کوئرسیٹن (Quercetin)
ٹننز (Tannins)
فینولز (Phenols)
فائدہ: اینٹی آکسیڈینٹ (Antioxidant) – جسم میں فری ریڈیکلز کی تعداد کو کم کرتا ہے، جس سے خلیات کی حفاظت ہوتی ہے۔
پھولوں میں (Flowers):
اینٹھراکینونز (Anthraquinones)
فلاوونائڈز (Flavonoids)
گلیکوزائڈز (Glycosides)
فائدہ: ہاضم (Digestive) – ہاضمہ کے عمل کو بہتر بناتا ہے اور نظام انہضام کو فعال کرتا ہے۔
چھال میں (Bark):
بیٹا سائیٹوسٹیرول (β-sitosterol)
ٹرائی ٹرپینوئڈز (Triterpenoids)
ساپوننز (Saponins)
فائدہ: کولیسٹرول کم کرنے والا (Cholesterol-lowering) – خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
جڑ میں (Roots):
الکالوئڈز (Alkaloids)
ٹننز (Tannins)
میو سیلیج (Mucilage)
فائدہ: سوزش میں کمی (Anti-inflammatory) – سوزش کو کم کرتا ہے اور درد کو دور کرتا ہے۔
بیج میں (Seeds):
پروٹین (Protein)
امینو ایسڈز (Amino acids)
فٹی آئلز (Fatty oils)
فائدہ: غذائیت بخش (Nutritious) – جسم کے لئے اہم غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے اور توانائی میں اضافہ کرتا ہے۔

اثرات:
غدد میں تحریک، عضلات میں تحلیل اور اعصاب میں تسکین پیدا کرتا ہے۔ آیوروید کے مطابق یہ پودا جسم میں پِت (Pitta) اور کَف (Kapha) جیسے دوشوں کو متوازن کرتا ہے۔ اس کا ذائقہ تھوڑا کڑوا اور تیز ہوتا ہے، جو جسم کی گرمی اور سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ جب کہا جاتا ہے کہ یہ پودا پِت اور کف کو متوازن کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے یہ گرمی اور سوزش کو کم کرتا ہے (پت کی زیادتی سے ہونے والے مسائل کے خلاف)اور ساتھ ہی بلغم، جسمانی رطوبتوں اور سستی جیسے مسائل کو بھی بہتر بناتا ہے (کف کی زیادتی کے خلاف)یعنی یہ پودا نہ بہت زیادہ ٹھنڈک دیتا ہے نہ بہت زیادہ گرمی، بلکہ دونوں کو اعتدال میں لاتا ہے، اور اسی لیے اسے آیوروید میں “توازن پیدا کرنے والا” سمجھا جاتا ہے۔
اس پودے کی عجیب بات یہ ہے کہ اس کے پتے، پھول ، پھل، بیج ، چھال اور جڑیں مختلف اور متضاد مزاج و اثرات رکھتے ہیں۔یہ متضاد اثرات سائنسی تحقیقات کے نتیجے میں اس کے پتوں، پھول، بیج، چھال اور جڑوں میں دریافت ہونے والے حیاتیاتی اجزاء سے معلوم ہوتے ہیں۔

خواص و فوائد
ترور پیٹ کی سوجن ختم کرنے میں مفید ہے۔ جلدی امراض مثلا خارش، داد، چنبل، سورائسز میں مفید ہے۔ ترور کی چھال کو پیس کر پیسٹ بناکر برص کے داغوں پر لگانا مفید ہے۔
محرکِ غدد (Glandular Stimulant) ہے جس سے سستی، بلغم، موٹاپا، نزلہ وغیرہ میں فائدہ ہوتا ہے۔
مفرح صفرا (Anti-Bilious & Laxative) ہے جس سے تیزابیت، گرمی، بدہضمی، جوڑوں کا درد جیسے امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔
موازنِ مزاج (Balancer of Temperament)اس کا مزاج معتدل مائل بہ گرمی و خشکی ہوتا ہے، جو اعضاء کے توازن کو بحال کرتا ہے۔
ترور ایک ایسا پودا ہے جسے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ یہ قدرتی جڑی بوٹی خون میں شکر (گلوکوز) کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔ یہ پودا جسم کو انسولین پر بہتر انداز میں ردعمل دینے میں مدد دیتا ہے، جس سے خون میں شوگر کم ہوتی ہے۔اس کے اجزاء آنتوں میں شکر کے زیادہ جذب کو روک سکتے ہیں، جس سے خون میں شکر کی مقدار قابو میں رہتی ہے۔یہ پودا لبلبے (Pancreas) کے خلیوں کو متحرک کرتا ہے کہ وہ زیادہ انسولین بنائیں۔
اس کے مفید اجزاءSenna auriculata میں قدرتی کیمیائی مادے ہوتے ہیں جیسے:فلیونوئڈز (Flavonoids)، الکالائیڈز (Alkaloids)، ٹیننز (Tannins)۔ یہ اجزاء مل کر خون کی شوگر کم کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
حوالہ: انڈین جرنل آف فارماسیوٹیکل سائنسز(IJPS)

جدید سائنسی تحقیقات
ذیابیطس کے خلاف اثرات (Anti-Diabetic Effect):
متعدد مطالعات سے ثابت ہوا ہے کہ Cassia auriculata کے پھولوں کا عرق خون میں شوگر کی مقدار کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹ اثرات (Anti-Oxidant Effect):
اس میں موجود flavonoids اور polyphenols خلیات کو فری ریڈیکلز سے بچاتے ہیں۔ یہ جسم میں oxidative stress کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔
اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات (Antibacterial & Antifungal Activity):
Cassia auriculata کے عرق نے E. coli، Staphylococcus aureus، Candida albicans جیسے مائکروبس کے خلاف مزاحمت دکھائی ہے۔
جگر کی حفاظت (Hepatoprotective):
Cassia auriculata جگر کے خلیات کو زہریلے مواد سے بچانے میں مدد دیتا ہے، خاص طور پر CCl4-induced liver toxicity ماڈل میں اس کے مثبت اثرات دیکھے گئے ہیں۔
پیشاب آور اثرات (Diuretic):
یہ پیشاب کی نالی کی صفائی، یورک ایسڈ کا اخراج، اور پیشاب کی جلن کو کم کرنے میں فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
سوزش اور درد میں کمی (Anti-inflammatory & Analgesic):
یہ سوزش اور درد میں کمی کے لیے مؤثر ہے، جو کہ flavonoids اور alkaloids کے باعث ہوتا ہے۔اسی طرح گنٹھیا میں بھی بہت مفید ہے۔
بخار کم کرنے کی خصوصیت (Antipyretic)
پتے اور پھول ملیریا کے مچھر اور فائیلاریا جیسے کیڑے مارنے میں مفید ہیں، اور ملیریا کے خلاف مؤثر ہیں۔ فائدہ: بخار اور انفیکشن میں کمی۔
کرم کش خصوصیت (Antihelminthic / Antiparasitic)
خون چوسنے والے کیڑوں کے خلاف مؤثر (مثلاً ticks، fleas وغیرہ)۔ فائدہ: جسمانی کیڑوں سے حفاظت۔
پیٹ کے زخموں کے خلاف (Anti-ulcer)
پتے کا عرق معدے کے زخموں کو کم کرتا ہے۔ فائدہ: السر میں مفید۔
جگر کی حفاظت (Hepatoprotective)
جگر کو فری ریڈیکلز اور نقصان دہ ادویات (شراب اور ٹی بی کی دوا) سے محفوظ رکھتا ہے۔ فائدہ: جگر کی صفائی اور حفاظت۔
کولیسٹرول کم کرنے والی خصوصیت (Anti-hyperlipidemic)
خون میں کولیسٹرول، ٹرائی گلیسرائیڈز اور LDL کم کرتا ہے جبکہ HDL بڑھاتا ہے۔ فائدہ: دل کی بیماریوں سے تحفظ۔
مدافعتی نظام کو بہتر بنانا (Immunomodulator)
پھولوں میں موجود polyphenols مدافعتی نظام کو فعال کرتے ہیں، خاص طور پر T-cells کی طاقت میں اضافہ کرتے ہیں۔� فائدہ: جسم کی قوتِ مدافعت میں اضافہ۔
گردوں کی حفاظت (Nephroprotective)
جڑ کا عرق خون میں یوریا اور کریٹینین کم کرتا ہے اور گردوں کو دوا سے ہونے والے نقصان سے بچاتا ہے۔ فائدہ: گردوں کی صحت میں بہتری۔
حوالہ: (JPP)

طریقہ استعمال
ذیابیطس میں: پھولوں کی چائے یا عرق
یورین کی جلن میں:پتے اور پھول ابال کر پینا
جلدی امراض: پاؤڈر کا لیپ، خاص طور پر خارش میں
آنکھوں کی صفائی: میں عرق سے آنکھیں دھونا (روایتی طریقہ)
جگر کی خرابی: چھال یا جڑ کا قہوہ
مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply