
ترنجبین
نام :
عربی میں عسل الحاج۔ہندی میں شکر جواسا۔ یوآس شرکڑا کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Manna of the desert / Manna of Alhagi
Scientific name: Alhagi maurorum
Family: Fabaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مسہل ، مسمن ، ملین، ہاضم، مرطب، مفرح ، مقوی | ہند وپاک، خراسان | ترگرم | اعصابی غدی | گردے کی پتھری |

تعارف:
منّ (Manna) ایک قسم کا قدرتی رس یا میٹھا مادہ ہے جو بعض درختوں یا جھاڑیوں پر صبح کے وقت شبنم کی صورت میں جم جاتا ہے۔ یہ چینی یا شہد کی طرح میٹھا ہوتا ہے اور خشک ہو کر کرسٹل یا دانوں کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔اس کی دو اقسام ہیں: ایک Fraxinus Ornus درخت سے نکلنے والا منّ (یورپ میں پایا جاتا ہے)۔دوسری Alhagi maurorum (کالے جھاڑ) سے نکلنے والا مائع بھی manna کہلاتا ہے۔
ترنجبین عام طور پر وہ رس یا لعاب ہے جو ایک خاص جھاڑی “Alhagi maurorum” (المعروف کالے جھاڑ یا کاتا یا یشتر) پر صبح کے وقت شبنم یا حشرات کی رطوبت سے پیدا ہوتا ہے۔ اس کے پودے کا قد: 20 سے 120 سینٹی میٹر ہوتا ہے اور یہ کانٹے دار شاخیں، بیضوی پتے، اور سرخ/ارغوانی پھول رکھتا ہے۔ ترنجبین اسی پودے سے خارج ہونے والا قدرتی میٹھا رس ہے۔
دوسری طرف، Manna ایک عمومی اصطلاح ہے جو مختلف درختوں یا پودوں سے حاصل ہونے والے قدرتی میٹھے مادوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ مختلف علاقوں میں مختلف پودوں جیسے Fraxinus ornus, Tamarix spp., اور Alhagi spp. سے حاصل ہونے والی رطوبت کو “Manna” کہا جاتا ہے۔ اس لیے ہر Manna ترنجبین نہیں ہوتی، لیکن ترنجبین کو بعض اوقات “Persian Manna” بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ خاص طور پر Alhagi pseudalhagi سے حاصل کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترنج یا اترج
یہ بھی پڑھیں: ترمس
یہ بھی پڑھیں: تارا میرا / ترمراہ

کیمیاوی و غذائی اجزا:
حیاتیاتی اجزاء (Bioactive Compounds):
ترنجبین میں کئی اہم نباتاتی مرکبات پائے جاتے ہیں جو اس کی دواؤں خصوصیات کے ذمہ دار ہیں:
- فلیوونائڈز (Flavonoids): یہ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتے ہیں اور سوزش کم کرتے ہیں۔
- فلیوون گلائکوسائیڈز (Flavone Glycosides): جو مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں۔
- الہاگڈین (Alhagidin) اور الہاگٹین (Alhagitin): یہ دو خاص مرکبات صرف Alhagi پودے میں پائے جاتے ہیں، جو درد اور سوزش کے خلاف مؤثر ہیں۔
- پروانتھوسیانائڈنز (Proanthocyanidins): یہ فری ریڈیکلز کو ختم کرتے ہیں اور خلیاتی سطح پر گردے کو تحفظ دیتے ہیں۔
- ٹریٹرپینز (Triterpenes): یہ اینٹی سوزش، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کے حامل ہیں۔
- ٹیننز (Tannins): جو جسم کے اندر موجود زہریلے مادوں کو جذب کرکے خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
وٹامنز و منرلز (Vitamins and Minerals):
ترنجبین میں موجود وٹامنز اور منرلز پر محدود سائنسی ڈیٹا موجود ہے، لیکن ایرانی اور وسط ایشیائی تحقیق کے مطابق اس کے خشک رس (exudate) میں درج ذیل غذائی اجزاء کم مقدار میں پائے جاتے ہیں:
وٹامن سی(Ascorbic Acid): جو مدافعتی نظام کو تقویت دیتا ہے۔
پوٹاشیئم (Potassium): جو بلڈ پریشر کنٹرول اور گردے کی فعالیت کے لیے اہم ہے۔
مگنیشیئم (Magnesium): جو گردے کے عضلاتی سکڑاؤ میں نرمی پیدا کرتا ہے۔

اثرات:
محرک اعصاب، محلل جگر، مسکن قلب ہے، کیمیاوی طور پر صالح بلغم و رطوبات پیدا کرتی ہے۔ مولد بلغم، مسہل صفراء، مسمن بدن، ملین، ہاضم، دافع سیلان خون، مرطب، مفرح قلب، مقوی دماغ
خواص و فوائد
اعصابی غدی ملین ہونے کی وجہ سے نازک مزاج اشخاص اور بچوں کے لیے بہترین دوا ہے۔صفراء کو جسم سے خارج کرتی ہے۔صفراوی تمام امراض میں مفید ہے۔ سوزاک، تقطیر بول، پیچش، سینہ کی جلن اور صفراوی کھانسی میں مفید ہے۔ چونکہ صالح بلغم پیدا کرتی ہے اس لیے اس سے بدن موٹا ہوتا ہے۔ جسم میں پتھری عضلاتی تحریک میں بنتی ہے، غدی تحریک میں ٹوٹتی ہے اور اعصابی تحریک میں اخراج پاتی ہے، اسی لیے جدید تحقیقات بھی یہی کہتی ہیں کہ ترنجبین پتھری کا اخراج کرتی ہے، اس سے ترنجبین کے اعصابی مزاج ہونے کی تصدیق بھی ہوتی ہے۔

جدید تحقیقات
ترنجبین پیشاب آور (Diuretic) ہے، جس سے پیشاب کی روانی میں اضافہ ہوتا ہے اور پتھری کے اخراج میں مدد ملتی ہے۔
گردے کی پتھری سے ہونے والا شدید درد (Renal Colic) کو کم کرتا ہے، اور گردے کے عضلاتی کھچاؤ (Spasm) کو بھی روکتا ہے۔
کیلشیئم آگزالیٹ (Calcium Oxalate) جیسی عام قسم کی پتھریوں کے اخراج میں مؤثر ہے۔
ایک تجرباتی مطالعے کے مطابق، ترنجبین کے عرق کا استعمال کرنے والے 66 فیصد مریضوں نے 4 ہفتوں کے اندر پیشاب کی نالی سے پتھری خارج کر لی۔یہ پیشاب کی نالی کی سوزش (UTI) کو بھی کم کرتا ہے اور گردوں کو صاف رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
حوالہ: https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC5295651/
مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply