
تربوز
نام :
عربی میں بطیخ ہندی۔ پنجابی ، سندھی میں ہندوانہ۔ بنگالی میں ترمج خرموج کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Watermelon
Scientific name: Citrullus lanatus
Family: Cucurbitaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مبرد، مرطب، مسمن، مسکن، مدربول، ملین | ہند و پاکستان | تر سرد | اعصابی عضلاتی | صفراوی امراض میں |

تعارف:
تربوز مشہور عام پھل ہے۔ یہ ایک بیل دار پودا ہوتا ہے جسے کاشت کیا جاتا ہے، اس کے پتے چوڑے ہوتے ہیں، اور گرمیوں کا پھل ہے، جسے چھوتے بڑے سب پسند کرتے ہیں۔ علاج معالجے میں عام طور پر تربوز کے بیج استعمال ہوتے ہیں۔ تربوز کی ابتدا شمال مشرقی افریقہ سے ہوئی، جہاں ان کی کاشت 4000 سال پہلے شروع ہوئی تھی۔ میٹھے تربوز کا پہلا ظہور تقریباً 2000 سال پہلے ہوا۔
تربوز کے پھول: زیادہ تر مردانہ ہوتے ہیں، اور ایک پودے پر دونوں قسم کے پھول ہوتے ہیں۔ جرگن مکھیاں کرتی ہیں۔
تربوز پھل: بیرونی چھلکا سبز رنگ کا ہوتا ہے، جبکہ اندر کا گوشت میٹھا ہوتا ہے اور اس کا رنگ سرخ، پیلا یا گلابی ہو سکتا ہے۔
تربوز کے بیج: 200 سے زائد بیج ہوتے ہیں، جو مختلف رنگوں میں ہوتے ہیں جیسے سیاہ، سفید یا پیلے اور بیضوی شکل کے ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تخم حیات
یہ بھی پڑھیں: تخم کثوث
یہ بھی پڑھیں: تخم ریحان / نیاز بو

کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز (Vitamins per 100g)
وٹامن سی (Ascorbic acid) 8.1 ملی گرام —مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے، خلیات کو آکسیڈیٹو نقصان سے بچاتا ہے، جلد کی صحت اور زخموں کی بھرائی میں مددگار ہے۔
وٹامن اے (Beta-carotene) 28 مائیکروگرام — بینائی کو بہتر بناتا ہے، جلد اور جھلیوں کی حفاظت کرتا ہے، مدافعتی نظام کو تقویت دیتا ہے۔
وٹامن بی 1 (Thiamin) 0.033 ملی گرام — توانائی پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے، دل، پٹھوں اور اعصابی نظام کی صحت کے لیے ضروری ہے۔
وٹامن بی 2 (Riboflavin) 0.021 ملی گرام — توانائی کی پیداوار، جلد، آنکھوں اور اعصاب کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
وٹامن بی 3 (Niacin) 0.178 ملی گرام — جلد کی صحت، ہاضمہ، اور دماغی افعال کے لیے مفید ہے۔
وٹامن بی 5 (Pantothenic acid) 0.221 ملی گرام — ہارمونی توازن، چربی کے میٹابولزم اور خلیاتی افعال میں مددگار۔
وٹامن بی 6 (Pyridoxine) 0.045 ملی گرام — پروٹین کے ہاضمے، دماغی نشو و نما، اور نیوروٹرانسمیٹرز کی تیاری میں مدد دیتا ہے۔
فولیٹ (Folate) 3 مائیکروگرام — خون کے سرخ خلیات کی تیاری اور ڈی این اے کی تخلیق کے لیے اہم، حاملہ خواتین کے لیے مفید۔
منرلز (Minerals per 100g)
پوٹاشیم (Potassium) 112 ملی گرام — بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے، دل اور پٹھوں کے افعال میں مدد دیتا ہے۔
مگنیشیم (Magnesium) 10 ملی گرام — ہڈیوں کی مضبوطی، اعصابی افعال اور نیند کو بہتر بناتا ہے۔
کیلشیم (Calcium) 7 ملی گرام — ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط کرتا ہے، اعصاب اور دل کی دھڑکن میں معاون ہے۔
فاسفورس (Phosphorus) 11 ملی گرام — توانائی کی منتقلی، ہڈیوں اور دانتوں کی ساخت، اور خلیاتی افعال میں ضروری۔
آئرن (Iron) 0.24 ملی گرام — ہیموگلوبن بنانے، آکسیجن کی منتقلی اور خون کی کمی (anemia) سے بچاؤ میں مددگار۔
زنک (Zinc) 0.10 ملی گرام — مدافعتی نظام، زخم کی بھرائی، اور خلیاتی افزائش کے لیے مفید۔
دیگر اہم اجزاء
سیٹرولین (Citrulline) — ایک قدرتی امینو ایسڈ، جو نائٹرک آکسائیڈ کی پیداوار کو بڑھا کر خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے، جسمانی تھکن کم کرتا ہے اور ورزش کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔
لائیکوپین (Lycopene) — ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ جو دل کی بیماریوں، پروسٹیٹ کینسر، جلدی بڑھاپے، اور UV ریڈییشن سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔
پانی (Water) 91.45 گرام — جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے، گرمی کے موسم میں جسم کو ٹھنڈک دیتا ہے، اور پیشاب آور خصوصیت رکھتا ہے۔
قدرتی شکر (Natural sugars) 6.2 گرام — فوری توانائی مہیا کرتی ہے، بغیر مضر اثرات کے جسم کو چستی فراہم کرتی ہے۔
غذائی ریشہ (Dietary fiber) 0.4 گرام — نظام ہضم کو بہتر بناتا ہے، قبض میں افاقہ دیتا ہے، اور آنتوں کی صفائی میں مددگار ہے۔

اثرات:
تربوز محرک اعصاب، محلل جگر اور مقوی قلب ہوتا ہے۔ کیمیاوی طور پر خون میں رقت پیدا کرتا ہے اور جسم میں شدید کھاری پن بڑھا کر رطوبات کا ادرار شروع کردیتا ہے، پیشاب کثرت سے لاتا ہے۔ مبرد، مرطب، مسمن، مسکن، دافع پیاس، مخرج حرارت و صفراء، مدربول، ملین طبع ہے۔
خواص و فوائد
تربوز کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس میں نوے فیصد پانی کی مقدار ہوتی ہے اور مزاج تر سرد ہے اس لیے جسم سے حرارت اور صفراء کا اخراج کرتا ہے۔ حرارت کی زیادتی سے ہونے والی گبھراہٹ، بے چینی، پیاس کو تسکین دیتا ہے۔ گرمی کے بخاروں میں بہت مفید ہے، پیشاب کی جلن، سوزاک، یرقان اور صفراوی اسہال میں بہت مفید ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے جس دن تربوز کھائیں اس دن چاول نا کھائیں کیونکہ اس سے ہیضہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ تربوز کی ایک خوبی یہ ہے کہ یہ خشکی کو ختم کردیتا ہے۔مدربول ہونے کی وجہ سے ٹوٹی ہوئی پتھریوں کا اخراج بھی کرتا ہے۔شوگر کے مریضوں کے لیے نقصاندہ ہے۔
تربوز کے بیج بھی وہی اثرات و خواص رکھتے ہیں جو تربوز پھل کے ہیں، البتہ بطور دوا اور علاج معالجے میں عام طور پر تربوز کے بیج استعمال کیے جاتے ہیں۔
جدید سائنسی طبی فوائد
- جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے: 90% سے زائد پانی کی مقدار جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتی ہے۔
- دل کی صحت میں بہتری: لائکوپین اور سیٹرولین بلڈ پریشر کو نارمل اور شریانوں کو کشادہ رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
- ورزش کے بعد پٹھوں کی بحالی: سیٹرولین کی وجہ سے پٹھوں کی تھکن کم ہوتی ہے۔
- جلد کی صحت: وٹامن A اور C کولیجن کی تیاری میں مدد کرتے ہیں، جو جلد کو نرم و ملائم رکھتے ہیں۔
- نظامِ انہضام میں بہتری: فائبر کی تھوڑی مقدار قبض کے خلاف مفید ہے۔
- کینسر سے بچاؤ: Lycopene ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو خاص طور پر پروسٹیٹ کینسر سے بچاؤ میں مددگار سمجھا جاتا ہے۔
اہم نکتہ:
تربوز (Watermelon) میں L-Citrulline پایا جاتا ہے، جو کہ L-Arginine کا پیش خیمہ (precursor) ہے۔
L-Arginine خون کی نالیوں کی دیواروں میں Nitric Oxide (NO) بنانے کے لیے ضروری ہے، جو کہ خون کی روانی بہتر بنانے اور بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔
تربوز میں L-Citrulline کی بڑی مقدار ہوتی ہے۔ تربوز کھانے سے جسم میں L-Citrulline اور L-Arginine دونوں کی سطح بڑھتی ہے، جس سے Nitric Oxide کی تیاری میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ عمل دل کی صحت، بلڈ پریشر، اور خون کی نالیوں کی لچک میں بہتری لاتا ہے۔
ایل-سیٹرولین کیا ہے؟
ایل-سیٹرولین (L-Citrulline) ایک قدرتی امینو ایسڈ (amino acid) ہے جو انسانی جسم میں پایا جاتا ہے اور خاص طور پر نائٹرک آکسائیڈ (Nitric Oxide یا NO) کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کا نام “سیٹرولین” تربوز (Watermelon – Citrullus lanatus) سے ماخوذ ہے، کیونکہ سب سے پہلے یہی جزو تربوز سے علیحدہ کیا گیا تھا۔
L-Citrulline کیسے کام کرتا ہے؟
L-Citrulline جسم میں جا کر L-Arginine میں تبدیل ہوتا ہے، اور L-Arginine نائٹرک آکسائیڈ (NO) بنانے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ نائٹرک آکسائیڈ ایک ایسی گیس ہے جو خون کی نالیوں کو کشادہ (vasodilation) کرتی ہے، جس سے:
خون کی روانی بہتر ہوتی ہے، بلڈ پریشر قابو میں آتا ہے، جسم کو زیادہ آکسیجن اور غذائی اجزاء پہنچتے ہیں، دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
حولہ: https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC9318495/
تربوز کے ممکنہ نقصانات / احتیاطی تدابیر
- زیادہ مقدار میں کھانے سے معدہ خراب ہو سکتا ہے: خاص طور پر خالی پیٹ یا ٹھنڈے پانی کے ساتھ کھانے سے پیٹ میں گیس یا درد ہو سکتا ہے۔
- ذیابیطس کے مریض احتیاط سے کھائیں: اگرچہ شوگر قدرتی ہے، مگر مقدار زیادہ ہونے کی صورت میں بلڈ شوگر بڑھ سکتی ہے۔
- گردوں کے مریضوں کے لیے پوٹاشیم کی مقدار اہم ہے: اگر گردوں کا نظام کمزور ہو تو پوٹاشیم کی زیادتی خطرناک ہو سکتی ہے۔

مقدار خوراک:
پھل حسب منشاء۔ بیج پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply