
ایلوویرا
نام :
پنجابی میں کوار گندل۔ اردو میں گھیکوار۔ سندھی میں کنوار بوٹی۔ بنگالی میں گھرٹاکماری کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Aloe vera
Scientific name: Aloe barbadensis miller

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
ہندو پاک سمیت تمام ممالک میں پیدا ہوتا ہے۔
مزاج طب یونانی:
خشک گرم
مزاج طب پاکستانی:
عضلاتی غدی
یہ بھی پڑھیں: ایشر مول / زراوند
یہ بھی پڑھیں: ایرسہ
یہ بھی پڑھیں:اونٹ کٹارا
تعارف:
ایلوویرا ایک مشہور پلانٹ ہے جسے کاشت بھی کیا جاتا ہے اور لوگ اپنے گھروں میں گملوں کے اندر سجاوٹ کے لیے بھی لگاتے ہیں۔ ایلوویرا یا کوارگندل کی دنیا بھر میں 500 کے قریب اقسام پائی جاتی ہیں، جو اپنے رنگ، ڈیزائن، سائز اور افعال و اثرات کے لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔
زیادہ مشہور اور تیزی سے بڑا ہونے والی قسم سائز میں بھی بڑی ہوتی ہے، اس کے پتے کافی چوڑے ہوتے ہیں، اس کی ٹہنیاں نہیں ہوتیں، بلکہ جڑوں سے ہی پتے نکلتے ہیں جن کا رنگ باہر سے سبز ہوتا ہے اور اندر سفید رنگ کا لیسدار گودا ہوتا ہے، پتوں کے کنارے کانٹوں والے ہوتے ہیں۔ ان پتوں کے اندر والے گودے کو خشک کرکے عصارہ بنایا جاتا ہے جس کا رنگ سیاہ ہوتا ہے، ادویاتی طور پر اسی عصارہ کو استعمال کیا جاتا ہے، اس کے عصارہ کو مصبر کہا جاتا ہے۔
نفع خاص:
جلد کے امراض میں بہت مفید ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
ایلو ویرا جیل (فی 100 گرام)
غذائی مرکبات
پانی: ~98-99 گرام کاربوہائیڈریٹ: ~0.2-0.4 گرام پروٹین: ~0.1-0.2 گرام
چربی: ~0.01-0.05 گرام غذائی ریشہ: ~0.5-0.7 گرام
وٹامنز
وٹامن اے (بیٹا کیروٹین کے طور پر): ~ 0.3-0.4 ملی گرام وٹامن سی: ~ 1-2 ملی گرام وٹامن ای: ~0.2-0.3 ملی گرام
وٹامن بی 1 (تھامین): ~ 0.01 ملی گرام وٹامن B2 (Riboflavin): ~ 0.02 ملی گرام
وٹامن بی 3 (نیاسین): ~ 0.04 ملی گرام وٹامن بی 6: ~ 0.02 ملی گرام فولک ایسڈ: ~0.002 ملی گرام
معدنیات
کیلشیم: ~ 8-10 ملی گرام میگنیشیم: ~3-4 ملی گرام پوٹاشیم: ~25-30 ملی گرام سوڈیم: ~3-5 ملی گرام
زنک: ~0.2 ملی گرام کرومیم: ~0.002 ملی گرام کاپر: ~0.02 ملی گرام آئرن: ~0.1-0.2 ملی گرام
حیاتیاتی مرکبات
امینو ایسڈ(Amino Acids): ایلو ویرا میں تقریباً 20 امینو ایسڈ ہوتے ہیں۔
انزائمز(Enzymes): جیسے امائلیس(amylase)، لپیس(lipase)، اور کیٹالیس(catalase)۔
پولی سیکرائڈز(Polysaccharides): جیسے ایسیمینان(Acemannan) مدافعتی ماڈیولیشن میں حصہ ڈالتا ہے۔
اینتھراکوئنز(Anthraquinones): جیسے ایلوین(aloin)، باربیلوئن(barbaloin)، اور ایموڈین(emodin )۔
سپوننس(Saponins): ان میں صفائی اور جراثیم کش خصوصیات ہیں۔
سیلیسیلک ایسڈ(Salicylic Acid): ~1-2 ملی گرام (اینٹی سوزش خصوصیات)۔

اثرات:
عضلات میں تحریک، اعصاب میں تحلیل اور غدد میں تقویت پیدا کرتا ہے۔ مقوی معدہ، ملین، مسہل، محلل اورام، مقوی باہ، مسکن اوجاع اور محلل ریاح ہے۔ ایلوویرا ایک بہترین جلاب آور دوا ہے۔
خواص و فوائد
ایلوویرا کسی قدر غذائی اثرات بھی رکھتا ہے، اس لیے اس کے گودے کا حلوا بنا کر ایسے لوگوں کو کھلایا جاتا ہے جن کے جوڑوں میں درد ہو تو یہ غذائی ضرورت پوری کرنے کے لیے جوڑوں کے درد میں آرام بھی دیتا ہے۔ اس کے کھانے سے ہاضمہ بھی درست ہوتا ہے اور بھوک بھی لگتی ہے۔ مولد حرارت ہونے کی وجہ سے سوداویت کم کرکے صفراء کی پیدائش کرتا ہےجس سے ہر قسم کے ورم ختم ہو جاتے ہیں۔ ایلوویرا کو پھوڑے پھنسیوں پر باندھنے سے کافی فائدہ ملتا ہے۔ اگر جگر یا تلی بڑھ جائیں تو اس کے خوردنی استعمال سے دونوں اپنی اصل حالت میں آجاتے ہیں۔

چونکہ محرک عضلات ہے اس لیے ضعف باہ ختم کرکے قوت باہ پیدا کرتا ہے۔ بلغم کا اخراج کرکے نزلہ، ریشہ، بلغمی کھانسی اور بلغمی دمہ کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔ ایلوویرا آشوب چشم جس میں آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں بہت مفید ہے، اس مقصد کے لیے ایلوویرا کا گوداآنکھیں بند کرکے اوپر باندھنے سے کچھ ہی دیر میں سرخی ختم ہو جاتی ہے، اور مریض کو سکون ملتا ہے۔ ہندوستان اور بنگلا دیش میں ایلوویرا کا جوس بھی پیا جاتا ہے جس سے ہاضمہ کافی بہتر ہوتا ہے۔
آج کل ایلوویرا کا زیادہ استعمال سکن اور جلد کے امراض میں بہت کیا جاتا ہے، اس مقصد کے لیے کاسمیٹکس اور جلد کے امراض کے لیے بننے والی جدید ادویات میں ایلوویرا کا استعمال کافی زیادہ ہے۔ امریکا کی سرکاری ویب سائٹ نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطابق ایلوویرا اتنا طاقتور ہے کہ اگر انسانی جسم کو تابکاری کے مواد سے پہنچنے والے نقصان کا ازالہ بھی کر سکتا ہے، ویب سائٹ کے مطابق ایلو ویرا جیل کے استعمال کے بعد، جلد میں ایک اینٹی آکسیڈینٹ پروٹین، میٹالوتھیونین پیدا ہوتا ہے، جو ہائیڈروکسیل ریڈیکلز کو ختم کرتا ہے اور جلد میں سپر آکسائیڈ خارج کرنے اور گلوٹاتھیون پیرو آکسیڈیز کو دبانے سے روکتا ہے۔ ہزاروں سال پہلے سکندر اعظم اور دیگر بڑے بڑے جنگجو اپنی فوجیوں کے زخموں کا علاج ایلوویرا سے کیا کرتے تھے۔
ایلو ویرا کا حلوہ
جسمانی دردو، جوڑوں کے درد کے لیے ایلوویرا کا حلوا بھی تیار کیا جاتا ہے۔ جس کے لیے آپ ایلوویرا کا گودھا حسب ضرورت مثلا آدھا کلو لے لیں، اسے گرینڈ کریں، اور اس میں ایک پاو میدہ شامل کریں اور کچھ پانی شامل کرکے دبارہ گرینڈ کریں۔ اب برتن میں چینی اور ایک کپ پانی ڈال کر آگ پر رکھیں جب چینی پگھل جائے تو حسب ضرورت دیسی گھی شامل کریں اور ایلوویرا گرینڈ کیا ہوا شامل کرکے اس وقت تک ہلکی آنچ پر پکائیں جب تک یہ حلوے کی شکل اختیار کرلے۔
مقدار خوراک:
مصبرآدھا گرام۔ تازہ گودا ایک چمچ
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply