Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. ایرسہ
ایرسہ

ایرسہ

  • November 6, 2024
  • 0 Likes
  • 198 Views
  • 0 Comments

ایرسہ

نام :

عربی میں سوسن۔ ہندی میں اندردھنش ،پشپی سوسن۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

نام انگلش:

Siberian iris

Scientific name: Iris sibirica

ایرسہ Siberian iris एरसा
ایرسہ Siberian iris एरसा

تاثیری نام:

معطس، مسخن، دافع سموم، جالی

مقام پیدائش:

کشمیر، افغانستان، ایران

مزاج  طب یونانی: 

گرم خشک درجہ دوم

مزاج  طب پاکستانی: 

غدی عضلاتی

یہ بھی پڑھیں:اونٹ کٹارا

یہ بھی پڑھیں: انیسوں / ولائتی سونف

یہ بھی پڑھیں: اننت مول

تعارف:

ایرسا   کے پھول نیلے، زرد، سفید ہوتے ہیں ۔ اس کا بازاری نام’’ جڑ بنفشہ‘‘ہے  جو درست نہیں ہے لیکن اس سے بنفشہ کی طرح خوشبو آتی ہے۔ایرساکی جڑ گرہ دار، لمبی، چپٹی اور سخت ہوتی ہے اور خوشبودار بھی ہوتی ہے۔ جسے پرفیومری میں استعمال کیا جاتا ہے۔  ایرسا کے درمیان سے ایک سیدھی شاخ نکلتی ہے جس کے آخری سرے پر پھول ہوتا ہے۔ بیرونی چھلکا نیلا سرخ اور اندر سے سفید یا زرد سرخی مائل ہوتا ہے۔ایرسا پھول مختلف رنگوں کو لئے ہوتا ہے  جیسے قوس قزح ہوتی ہے۔ اس کے پھول کی پنکھڑیوں پر علاوہ مختلف رنگوں کے عام طور پر چھوٹے چھوٹے نقطوں کی قطاریں بھی ہوتی ہیں۔اس کی جڑ  چبانے سے کڑوی معلوم ہوتی ہے اور زبان کو کاٹتی  چھیلتی ہے۔ اس کی خشک جڑ کو  جب ہاون  دستہ میں کوٹا جاتا ہے تو اس کی خوشبو ناک میں جاکر خراش پیدا کرکے چھینکیں لاتی ہے۔بطور دوا اس کی جڑ استعمال ہوتی ہے۔

نفع خاص:

دافع سموم یعنی زہروں کو دفع کرتا ہے۔

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

چونکہ عام طور پر ایرسہ ایک نمائشی ، اور ادویاتی پودا ہے غذائی نہیں ہے اس لیے اس میں وٹامن اور غذائی مرکبات نہیں پائے جاتے، تاہم امریکا کی سرکاری ویب سائٹ (National Center For Biotechnology Information) کے مطابق ایرسہ میں:

طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ(antioxidant)، اینٹی کینسر(anticancer)،  ہیپاٹوپروٹیکٹو(hepatoprotectiv)،  نیوروپروٹیکٹو(neuroprotectiv)،   اینٹی ذیابیطس(antidiabetic)  اور اینٹی مائکروبیل(antimicrobial) خصوصیات  پائی جاتی ہیں۔

ایرسہ Siberian iris
ایرسہ Siberian iris

اثرات:

غدد میں تحریک، عضلات میں تحلیل اور اعصاب میں تسکین پیدا کرتا ہے۔ معطس، مسخن، جالی، مفتح، مدر، مسہل، منفث بلغم، دافع سموم اثرات رکھتا ہے۔

خواص و فوائد

ایرسہ کی جڑ (orris root) بیرونی طور پر استعمال کرنے سے سوزش اور جلن کی تاثیر رکھتا ہے اور اندرونی طور پر استعمال کرنے سے جلن اور سوزش معلوم ہوتی ہے اور اسہال لاتا ہے۔ایرسا  کو جب پانی میں پیس کر کسی حصہ بدن پر لیپ کیا جاتا ہے تو تھوڑی دیر کے بعد اس جگہ کچھ لذع اورسوزش محسوس ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے اس مقام پر خون زیادہ مقدار میں جذب ہونے لگتا ہے اور وہ  جگہ سرخ ہوجاتی ہے وہاں  گرمی معلوم ہونے لگتی ہے، اسی لیے اسے مسخن بھی کہتے ہیں۔

معطس ہونے کی وجہ سے پیس کر نسوار لی جائے تو ناک کی غشاء مخاطی میں اس کا یہی مذکورہ بالا عمل ہوتا ہے اور اس میں لذع  ہوکر چھینکیں  آنے لگتی ہیں  اور غشائے مخاطی سے رطوبت مخاطیہ کا ترشح بڑھ جاتا ہے اور اس طرح اس کی چھینک لانے والی تاثیر عمل میں آتی ہے۔ دافع سموم ہونے کی وجہ سے حشرات الارض  اورسانپ ،بچھو،بھیڑ کیلئے طلا کے طور پر لگانا مفید ہے۔

 پرانے زہریلے زخموں پر لگانے سے یہ دوا اس جگہ کو گرمی اور جلن پیدا کرکے وہاں صاف خون  کو جذب کرنے کا موجب ہوتی ہے جس سے اس جگہ کے  گندہ مادہ کے صاف ہونے میں مدد ملتی ہے جس سے آخرکار زخم ہو صاف ہو کر خشک ہو جاتے ہیں۔ اندرونی طور پر جب ایرسا  کو چبایا جاتا ہے تو زبان پر کڑواہٹ اور سوزش پیدا کرتی ہے جس کے باعث لعاب زیادہ مقدار میں رسنے لگتا ہے اور اس طرح یہ مدر لعاب دہن  تاثیر رکھتی ہے۔

مقدار خوراک:

ایک سے تین گرام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading