اڑوسہ / بانسہ
نام :
عربی میں حشیشۃ السعال ۔ گجراتی میں آڑڈشو۔ ہندی میں بانسہ۔ مرہٹی میں آڈلسا۔ پنجابی میں بسونٹا، بھیکڑ۔ بنگالی میں پاکش کہتے ہیں۔
نام انگلش:
Vasaka / Adhatoda Vasica Nees
Scientific name: Justicia adhatoda
(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
تاثیری نام:
مولد حرارت، دافع سودا۔ مخرج بلغم
مقام پیدائش:
ہند و پاکستان
مزاج طب یونانی:
گرم تر دوسرے درجے میں۔
مزاج طب پاکستانی:
غدی اعصابی
یہ بھی پڑھیں: ارڈ دال ماش
یہ بھی پڑھیں: ارہر کی دال
یہ بھی پڑھیں: اروی
تعارف:
بانسہ، اڑوسہ یا بھیکڑ جھاڑی نما پودا ہے، پتھریلی زمینوں میں پایا جاتا ہے۔ اس کے پتے آم کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں، اس کے ساتھ سفید رنگ کے پھول لگتے ہیں، جبکہ ایک اور قسم کے ساتھ پیلے پھول لگتے ہیں، یہ کانٹے دار ہوتا ہے اور پیلے پھول والے میں حرارت بھی زیادہ ہوتی ہے۔بانسہ کے پھول گچھوں کی صورت میں ہوتے ہیں اور ایسے لگتے ہیں جیسے شیر کا کھلا ہوا منہ ہوتا ہے۔ یہ سال میں دو بار پھولتا ہے۔ اس کے پھولوں کے نیچے شہد کی طرح کا رس بھی ہوتا ہے جسے شہد کی مکھیاں کھا جاتی ہیں، اس کے پھولوں کی گلقند بھی تیار کی جاتی ہے۔
نفع خاص:
سانس کے امراض، دافع سودا، مصفیٰ خون، مخرج بلغم
کیمیاوی و غذائی اجزا:
(سوکھے پتے فی 100 گرام):
معدنیات
کیلشیم: 800 ملی گرام۔ آئرن: 5.7 ملی گرام فاسفورس: 110 ملی گرام
پوٹاشیم: 260 ملی گرام میگنیشیم: 90 ملی گرام
وٹامنز
ٹامن سی (ایسکوربک ایسڈ): 20-30 ملی گرام وٹامن اے (بیٹا کیروٹین): 15-20 ملی گرام
وٹامن بی کمپلیکس (B1, B2, B3, B6):معمولی مقدار میں پایا جاتا ہے، 0.1–1 ملی گرام
دیگر غذائی اجزاء
پروٹین: 2-4 گرام کاربوہائیڈریٹس: 8-12 گرام غذائی ریشہ: 4-6 گرام
اثرات:
غدد میں تحریک پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے مولد حرارت و صفرا ہے، صفرا کا اخراج بھی کرتا ہے۔ دافع سودا ہونے کی وجہ سے سودا کا خاتمہ کرتا ہے۔ مخرج بلغم ہونے کی وجہ سے پھیپڑوں سے غلیظ بلغم کا اخراج کرتا ہے۔
خواص و فوائد
بھیکڑ یا اڑوسہ کا قہوہ پینے سے پھیپڑوں میں پھنسی ہوئی بلغم خارج ہو جاتی ہے، دمہ، ٹی بی، تپ دق کا بہترین علاج ہے۔نزلہ، زکام، کھانسی میں بہت مفید ہے۔ سانس کی تنگی کی بیماری میں بہت اعلیٰ چیز ہے۔ دافع تشنج ہونے کی وجہ سے جسم کے اکڑاؤ، جکڑاؤ میں مفید ہے۔خون کو صاف کرتا ہے۔ اگر گردوں میں فاسفیٹ کی پتھری ہو تو اسے توڑ دیتا ہے۔ اس کا سفوف تازہ زخموں سے بہنے والے خون کو روک دیتا ہے۔ پیلے پھولوں والا بانسہ ناسور کے لیے بھی مفید ہے۔
بانسہ ہوا کی نالیوں سے بلغم کو صاف کرنے میں مدد کرتا ہے، سانس لینے کو آسان بناتا ہے، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات کی وجہ سے سانس کی نالی کے انفیکشن کو روکنے میں معاون ہیں۔جدید سائنسی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ یہ پھیپھڑوں میں ہوا کی نالیوں کو چوڑا کرنے میں مدد کرتا ہے، جس سے دمہ میں مبتلا افراد کے لیے سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔ تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس کی ویکسین سانس لینے کو تیز کر سکتی ہے۔
مقدار خوراک:
پتوں کا پاؤڈر: 1-3 گرام
پھول پاؤڈر: 250 – 1000 ملی گرام
جڑ کا پاؤڈر: 250-500 ملی گرام
پتوں کا رس: 5-10 ملی لیٹر
قہوہ: ایک گلاس گرم پانی میں 5 گرام پاؤڈر
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply