
انگور
نام :
عربی میں عنب۔ گجراتی میں دہراکھ۔ بنگلہ میں دراکھیا۔ ہندکو میں داکھ کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Grape
Scientific name: Vitis vinifera L

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
ہندو پاکستان کے اکثر علاقوں میں۔ ایران، افغانستان، اور کوئٹہ چمن کا زیادہ مشہور ہے۔
مزاج طب یونانی:
گرم تر
مزاج طب پاکستانی:
غدی اعصابی
یہ بھی پڑھیں: انزروت
یہ بھی پڑھیں: انڈا مرغی
یہ بھی پڑھیں: ٹائمنگ کی ادویات کا نقصان

تعارف:
انگور مشہورعام پھل ہے جو ہر جگہ دستیاب ہوتا ہے۔ بڑے چھوٹے ہر کسی کی پسندیدہ چیز ہے۔ انگور کی سائز کے لحاظ سے دو قسمیں ہیں ایک چھوٹا اور دوسرا بڑا۔ اسی طرح شیپ کے لحاظ سے بھی دو قسمیں ہیں ایک گول اور ایک لمبوترا۔ رنگ کے لحاظ سے تین قسمیں ہیں، ایک سبز، ایک زردی مائل سبز، ایک سیاہ۔ اور ذائقے کے لحاظ سے بھی تین قسمیں ہیں ایک شیریں یعنی میٹھا، دوسرا کم میٹھا، اور تیسرا ترش ہوتا ہے۔انگور کی ایک قسم میں بیج بھی نہیں ہوتے، یا کم ہوتے ہیں، ایک قسم میں کافی موٹے موٹے بیج ہوتے ہیں۔انگوروں کو خشک بھی کیا جاتا ہے، خشک ہونے کے بعد چھوٹے کو کشمش اور بڑے کو منقی کہتے ہیں۔چونکہ انگور کی کئی اقسام ہیں اس لیے ان کے مزاج بھی مختلف ہیں جنہیں آگے اثرات کے ضمن میں بیان کر رہا ہوں۔
نفع خاص:
مقوی قلب، ملین۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
فی 100 گرام میں:
1. وٹامنز:
وٹامن سی: 10.8 ملی گرام وٹامن کے: 14.6 مائیکروگرام وٹامن بی 6: 0.11 ملی گرام
وٹامن بی ون: تھامین 0.07 ملی گرام وٹامن بی ٹو: ربوفلاوین 0.07 ملی گرام وٹامن بی تھری: نیاسین0.19 ملی گرام
فولیٹ: 2 مائیکروگرام
2. معدنیات:
پوٹاشیم: 191 ملی گرام کیلشیم: 10 ملی گرام میگنیشیم: 7 ملی گرام فاسفورس: 20 ملی گرام
آئرن: 0.36 ملی گرام زنک: 0.07 ملی گرام کاپر: 0.13 ملی گرام م ینگنیج: 0.07 ملی گرام
سوڈیم: 2 ملی گرام
3. غذائی اجزاء:
کیلوری: 69 کلو کیلوری کاربوہائیڈریٹس: 18.1 گرام فائبر: 0.9 گرام پروٹین: 0.72 گرام
چربی: 0.16 گرام شکر: 15.5 گرام (بنیادی طور پر گلوکوز اور فرکٹوز)
4. حیاتیاتی مرکبات:
ریسویراٹرول(Resveratrol): تقریباً 0.3 سے 1.4 ملی گرام (دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ہوتا ہے۔)
کوسٹن(Quercetin): تقریباً 3.5 ملی گرام (اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کش خصوصیات رکھتا ہے۔)
اینتھوسیانز (Anthocyanins): سرخ اور جامنی انگور کے لیے تقریباً 30 سے 750 ملی گرام (اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی سوزش، اور دل کی صحت میں بہتری۔)
کیٹیچنز(Catechins): تقریباً 1.5 ملی گرام (دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ہوتا ہے۔)
ٹیننز(Tannins): انگور کی قسم کے لحاظ سے مختلف مقدار میں موجود ہیں۔
اثرات:
تازہ اور میٹھا انگور گرم تر یعنی غدی اعصابی ہوتا ہے۔ جبکہ خام یعنی کچا انگور خشک سرد اثرات کا حامل ہوتا ہے۔ جبکہ کشمش اور منقی خشک گرم یعنی عضلاتی غدی مزاج رکھتے ہیں۔اس اعتبار سے تینوں کے اثرات الگ الگ ہیں۔
خواص و فوائد
مجموعی لحاط سے انگور مقوی قلب ہونے کی وجہ سے دل کو طاقت دیتا ہے، پختہ انگور ملین ہونے کی وجہ سے پیٹ کو نرم کرتا ہے۔مولد حرارت ہونے کی وجہ سے حرارت پیدا کرتا ہے، مولد خون ہونے کی وجہ سے صالح خون پیدا کرتا ہے، مشتہی ہونے کی وجہ سے بھوک پیدا کرتا ہے، مبہی ہونے کی وجہ سے قوت باہ میں اضافہ کرتا ہے، اور تازہ انگور جسم میں فربہ پن پیدا کرتا ہے۔ چونکہ انگور میں کچھ کچھ ترشی بھی ہے اس لیے مسلسل استعمال سے قبض بھی ہو سکتی ہے۔ اگر بخار جسم کے اندر ہو تو کشمش اور منقی کھانے سے بخار باہر آجاتا ہے۔
انگور کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کے کھانے سے نہ ہی جسم میں زہر پیدا ہوتا ہے اور نہ ہی گوشت میں فساد پیدا ہوتا ہے اور نہ ہی خون میں تعفن پیدا ہوتا ہے، یہ ایک ایسی خوراک ہے جو ہر موسم میں دل کی تحریک، دماغ کی تقویت اور جگر کی حرارت کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔ انگور کا سرکہ بھی تیار کیا جاتا ہے، انگور کے سرکے کا مزاج عضلاتی اعصابی یعنی خشک سرد ہوتا ہے، جو دل کے لیے بہت مفید ہے۔
مقدار خوراک:
بقدر ہضم
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply