
اسپند حرمل ہرمل
- October 9, 2024
- 1 Like
- 339 Views
- 0 Comments
اسپند / حرمل / ہرمل
نام :
عربی میں حرمل۔ فارسی میں اسپند۔ بنگالی میں اسبند۔ سندھی میں حرمرد کہتے ہیں۔
نام انگلش:
Syrian Rue
Scientific name: Peganum harmala

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
تاثیری نام:
مقام پیدائش:
ہند و پاک
مزاج طب یونانی:
خشک سرد
مزاج طب پاکستانی:
عضلاتی اعصابی

یہ بھی پڑھیں: اسفنج اسپنج
یہ بھی پڑھیں: اڑوسہ بانسہ
یہ بھی پڑھیں: ارہر کی دال

تعارف:
ایک خود رو پودا ہے،جو دو سے تین فٹ بلند ہوتا ہے، اس کے ساتھ چنبیلی کے پھولوں کی طرح پھول لگتے ہیں جن کی تیز خوشبو ہوتی ہے، اسپند کے بیج بطور دوا استعمال ہوتے ہیں۔اس کے بیج کالے سرخی مائل ہوتے ہیں جن کا ذائقہ تلخ ہوتا ہے۔اس میں نشہ اور زہریلے اثرات بھی پائے جاتے ہیں اگر زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے۔ماہرین آثار قدیمہ کو ہزاروں سال پرانے کتبے دریافت ہوئے جن پر حرمل کے بیج اور پودے کی پینٹنگ کی گئی تھی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حرمل ہزاروں سال سے انسانوں میں مستعمل ہے۔قدیم زمانے میں اس کا استعمال زیادہ تر مختلف قسم کی رسومات کے لیے کیا جاتا تھا، جیسے کسی کی نظر اتارنا، یا عملیات سے وابستہ لوگ اس کے دھویں کا استعمال مریض پر کرتے تھے، دراصل اس کے دھویں میں نشیلے اثرات ہوتے ہیں، اور اج کل بھی بازاروں میں کچھ ملنگ ٹائپ کے لوگ اس کے دھویں کی دھونی دیتے نظر آتے ہیں۔

ہندوستان، انڈیا اور پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں آج بھی عملیات کی دنیا سے وابستہ لوگ روحوں کے حاضر کرنے کے دعوے میں لوگوں کو اس کی دھونی دے کر کہتے ہیں روحیں حاضر ہوگئیں، اصل میں اس کے دھویں سے سامنے والے پر نشہ چڑ جاتا ہے اور دماغ ماوف ہو جاتا ہے۔

نفع خاص:
مقوی قلب، مقوی باہ
کیمیاوی و غذائی اجزا:
حرمل کے بیجوں میں تین الکائیڈ دریافت ہو چکے ہیں: ہرمین، ہرملین، اور ٹیٹراہائیڈروہرمائن ۔
الکلائیڈز(Alkaloids) کی مقدار
ہارمین (Harmine): خشک وزن کا 0.44فیصد
ہرملین(Harmine): خشک وزن کا 0.25 فیصد
ٹیٹراہائیڈروہرمائن(Tetrahydroharmine): خشک وزن کا 0.10 فیصد

وٹامنز اور معدنیات (تقریبا فی 100 گرام بیج)
وٹامن سی: 12 ملی گرام۔ کیلشیم: 24 ملی گرام۔ آئرن: 2.5 ملی گرام۔
میگنیشیم: 15 ملی گرام۔ فاسفورس: 30 ملی گرام۔ پوٹاشیم: 420 ملی گرام۔

اثرات:
اس کے بیج شدید عضلاتی ہونے کی وجہ سے خون میں کھاری پن اور غلظت پیدا کرتے ہیں اور بلغم و رطوبات کو خشک کر دیتے ہیں۔ مقوی قلب، محرک عضلات، منفث و مخرج بلغم، مولد سودا ، مولد ریاح اثرات کا حامل ہے۔دافع تعفن ہے۔اس میں معمولی مقدار میں زہریلے اور نشیلے اثرات بھی پائے جاتے ہیں اس لیے تین چار گرام سے زیادہ کھانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
خواص و فوائد
شدید محرک عضلات ہونے کی وجہ سے عضلات میں سکیڑ پیدا کرکے رطوبات کا اخراج کرتا ہے جس سے قلب میں تقویت پیدا ہوتی ہے۔ بلغمی دمہ کا علاج ہے، بلغمی کھانسی کے لیے مفید ہے، سوزش جگر، و سوزش گردہ کے لیے اچھی دوا ہے۔ چونکہ یہ رطوبات کا خاتمہ کرتا ہے اس لیے قوت باہ اور امساک میں مفید ہے۔پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرتا ہے۔ ہرمل زبردست قسم کا دافع تعفن ہے یہاں تک کہ اس کا دھواں بھی تعفن کو دفع کرتا ہے۔ حرمل ذیابیطس کے لیے بہت مفید ہے۔زیتون کے تیل میں ہرمل کو جوش دے کر کان میں ٹپکانے سے بہرہ پن دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔
مقدار خوراک:
دو سے چار گرام (دس گرام سے زیادہ استعمال کرنا نقصان دہ ہوسکتا ہے)
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply