
ابہل
(تحقیق و تحریر: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام :
( عربی ) حب العرعر ( فارسی ) تخم رہل ( ہنسی ) ہو بیر ( بنگالی ) ہبوشا ( گجراتی ) ہوش ( سندھی ) آہوبیرد ( انگریزی ) جونیپربیریز
نام انگلش:
Juniper Berries
Scientific name: Cupressaceae
تاثیری نام:
مقام پیدائش:
کوہ ہمالیہ، بلوچستان اور پاکستان سمیت کئی ممالک کے پہاڑی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔

مزاج طب یونانی:
گرم خشک درجہ دوم
مزاج طب پاکستانی:
غدی عضلاتی
تعارف:
ابہل، یا ، ہوبیر اس کی دو قسمیں ہیں ایک بڑا درخت ہوتا ہے جس کے پتے سرو کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں، جبکہ ایک درخت چھوٹا ہوتا ہے اس کے پتے عام پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔ دونوں کا پھل گول جنگلی بیر کے برابر سرخ رنگ کا ہوتا ہے لیکن جب پک جاتا ہے تو کالے رنگ کا ہو جاتا ہے، اس کے اندر سے بیج نکلتے ہیں۔ اس کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے۔

نفع خاص:
مدر حیض، مدر بول اور کاسر ریاح ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز (فی 100 گرام):
وٹامن سی: 27.0 ملی گرام وٹامن اے: 0.90 ملی گرام
معدنیات (فی 100 گرام):
کیلشیم: 429 ملی گرام آئرن: 4.58 ملی گرام میگنیشیم: 34 ملی گرام فاسفورس: 109 ملی گرام
پوٹاشیم: 770 ملی گرام سوڈیم: 4 ملی گرام زنک: 1.30 ملی گرام تانبا: 0.45 ملی گرام
مینگنیز: 1.35 ملی گرام
اثرات:
جالی یعنی جلد کو چھیل کا صاف کرتا ہے۔محلل یعنی عضو کی لیسدار اخلاط کو بخارات بنا کر ختم کر دیتا ہے۔مدربول اور مدرحیض ہے پیشاب اور حیض کو جاری کرتا ہے۔ مسلسل استعمال حمل کو گرادیتا ہے۔کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے گیس کو تورٹا ہے۔

خواص و فوائد
ابہل وٹامن سی، کیلشیم ، پوٹاشیم کا بہترین ذریعہ ہے۔ مقوی باہ ہے اور جلد کے داغوں اور نشانوں کو مٹاتا ہے اور اس کے بکثرت استعمال سے حمل ساقط ہو جاتا ہے ۔خواتین کے حیض کو جاری کرنے میں بھی معاون ہے۔ حیض کی کمی یا درد کے ساتھ آنا کا بہترین علاج ہے۔کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے امراض معدہ میں بھی مفید ہے۔ابہل کو چبانا اس کے جراثیم کش اوراینٹی سوزش کے اثر کی وجہ سے سوجن اور متاثرہ مسوڑھوں کے علاج کے لیے مفید ہے۔
ابہل اینٹی آکسیڈینٹ، اینٹی مائکروبیلز، ہائپوگلیسیمک(hypoglycemic)، ہائپولیپیڈیمک(hypolipidemic)، سائٹوٹوکسک (cytotoxic)اور اینٹی سوزش (anti-inflammatory)خصوصیات رکھتا ہے۔
احتیاط:
ابہل کو صرف معالج کی ہدایت کے مطابق کم مقدار اور کم مدت تک استعمال کرنا چاہیے کیونکہ جدید سائنسی تحقیات کے مطابق لمبے عرصے تک یا زیادہ مقدار میں ابہل کا استعمال غیر محفوظ ہو سکتا ہے اور گردے کے مسائل اور آنتوں کی جلن کا سبب بن سکتا ہے۔ ابہل بیر بلڈ پریشر کو متاثر کر سکتا ہے اور اس کو کنٹرول کرنا مشکل بنا سکتا ہے۔ ابہل کے بیری کے عرق کا استعمال ذیابیطس کے مریض میں بلڈ شوگر کو بہت زیادہ کم کر سکتا ہے۔ لہذا، ذیابیطس کے لئے دوائی لینے والے مریضوں کو ابہل سے پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ یہ بلڈ شوگر کو بہت کم سطح تک مزید کم کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
مقدار خوراک:
تین سے پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply