Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. آملہ تعارف و فوائد
آملہ تعارف و فوائد

آملہ تعارف و فوائد

  • September 22, 2024
  • 0 Likes
  • 234 Views
  • 0 Comments

آملہ

(تحقیق و تحریر: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

نام:

انڈونیشیا میں بالاکا کہتے ہیں۔ ہندی میں آنولہ ۔ گجراتی میں آنبلہ۔ فارسی میں آملہ۔ عربی میں آملج۔ سندھی میں آنورا۔ سنسکرت میں شری پھل، امرت پھل، کول پھل، آملک کہتے ہیں۔

نام انگلش:

 Emblic Myrobalan

Scientific name: Phyllanthus Emblica

تاثیری نام:

حابس و قابض

Emblic Myrobalan Amla آملہ

مقام پیدائش:

انڈونیشیا،  ہندو پاک کے سرد پہاڑی علاقوں میں خود پیدا ہوتا ہے اور لگایا بھی جاتا ہے۔

مزاج  طب یونانی:

خشک سرد

مزاج  طب پاکستانی:

عضلاتی اعصابی

Emblic Myrobalan Amla آملہ

تعارف:

آملہ ایک درخت کا پھل ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں، ایک جنگلی آملہ اور دوسرا پیوندی آملہ۔ جنگلی یا پہاڑی آملہ سائز میں چھوٹا ہوتا ہے جس کا وزن تقریبا چھ گرام تک ہوتا ہے اور پیوندی آملہ بڑا ہوتا ہے جس کا وزن تقریبا 72گرام تک ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Love vine آکاس بیل افتیمون

یہ بھی پڑھیں: ادویات کی اصلاح  اور مدبر کرنے سے متعلقہ اصطلاحات

یہ بھی پڑھیں: آیورویدک کی چند اصطلاحات

نفع خاص:

 مقوی معدہ و مقوی دماغ، محرک دل

Emblic Myrobalan Amla آملہ

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

آملہ میں وٹامن سی بہت بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔یہ معدنیات اور امینو ایسڈ کا ایک اہم غذائی ذریعہ ہے۔

وٹامنز:

وٹامن سی: تقریباً 200-600 ملی گرام۔   وٹامن A: تقریباً 290 IU۔  وٹامن بی کمپلیکس:

وٹامن B1 (تھائیمین): تقریباً 0.03 ملی گرام۔

وٹامن B2 (Riboflavin): تقریباً 0.02 ملی گرام۔     وٹامن B3 (نیاسین): تقریباً 0.2 ملی گرام۔

معدنیات:

کیلشیم: تقریباً 50 ملی گرام۔     آئرن: تقریباً 0.31 ملی گرام۔  فاسفورس: تقریباً 20 ملی گرام۔ میگنیشیم: تقریباً 10 ملی گرام۔

پوٹاشیم: تقریباً 198 ملی گرام۔  تانبا: تقریباً 0.07 ملی گرام۔    مینگنیج: تقریباً 0.12 ملی گرام۔

Emblic Myrobalan Amla آملہ

اثرات:

محرک عضلات، محلل اعصاب اور مسکن غدد ہے۔ کیمیاوی طور پر خون میں رطوبات کو کم کرکے گاڑھا کرتا ہے۔حابس یعنی روکنے والا، اور قابض یعنی سکیڑنے والا ہے۔

خواص و فوائد

آملہ معدے کو تقویت دیتا ہے، معدہ اور آنتوں میں رطوبات کو خشک کرکے ان کی قوت ماسکہ میں اضافہ کرتا ہے۔ چونکہ حابس اور قابض بھی ہے اس لیے دستوں کو روکتا ہے۔ دافع بلغم اور مولد سودا ہونے کی وجہ سے بلغمی کھانسی اور بلغمی دمہ کے لیے اکسیر ہے۔ محرک قلب ہونے کی وجہ سے دل کو طاقت دیتا ہے اس مقصد کےلیے مربہ آملہ بہت مفید ہے۔ حابس ہونے کی وجہ سے نزلہ و زکام اور آنکھوں سے پانی آنے کو روکتا ہے۔چونکہ خون کو گاڑھا کرتا ہے اس لیے ناک سے خون آنا اور کھانسی میں خون آنے کو روک دیتا ہے۔ یہ پودا ہندوستان میں کینسر، ذیابیطس، جگر، دل کے مسائل اور خون کی کمی کے علاج کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔ آملہ کے پھل میں کرومیم، زنک اور کاپر ہوتا ہے۔ آملہ کے پھل میں ٹینن پایا جاتا ہے، جس میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہیں، اور وٹامن سی، جس میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہیں۔ آملہ  گیلک ایسڈ(gallic acid) کا ایک بھرپور ذریعہ ہے جس کا فائدہ یہ ہے کہ یہ فیٹی لیور کے لیے بھی بہت مفید ہے۔

آملہ ہر اطریفل کا لازمی حصہ ہوتا ہے۔

Emblic Myrobalan Amla آملہ
Emblic Myrobalan Amla آملہ

مقدار خوراک:

تین گرام سے پانچ گرام۔ مربہ کی صورت میں زیادہ بھی کھاسکتے ہیں۔

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading