بکائن / دھریک
نام :
اردو میں دھریک۔ عربی میں زنزلخت۔ فارسی میں بکائن کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Name: Chinaberry Tree / Indian lilac
Scientific name: Melia Azedarach
Family: Meliaceae

تاثیری نام:
محلل اورام، مصفی خون، دافع بواسیر، قاتل کرم ، منقی و مجفف قروح
مقام پیدائش:
ہند و پاک
مزاج طب یونانی:
گرم تر
مزاج طب پاکستانی:
غدی اعصابی
یہ بھی پڑھیں: بطخ
یہ بھی پڑھیں: بسکھپرا
یہ بھی پڑھیں: بسفائج
تعارف:
بکائن یا دھریک ایک مشہور درخت ہے جو ہند و پاک میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ بکائن کا درخت نیم کے درخت سے ملتا جلتا ہوتا ہے، اس کے پھل میں چار خانے ہوتے ہیں اور ہر خانے میں ایک تخم ہوتا ہے۔ تخم دھریک کے اوپر سیاہ رنگ کی جھلی سی ہوتی ہے اور اندر سے سفید مغز نکلتا ہے۔ بکائن کا ذائقہ تلخ ہوتا ہے
نفع خاص:
جراثیم کش ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
پھل اور پتوں میں موجود اجزا
حیاتیاتی مرکبات:
میلاٹوکسن (Meliatoxins) یہ زہریلا مرکب۔ کوسی نوئیڈز (Quassinoids) یہ جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے۔
لیمونائڈز (Limonoids) یہ کیڑے مار خصوصیات رکھتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس:
فلیوونائڈز (Flavonoids) فینولک مرکبات (Phenolic Compounds)
جراثیم کش اجزا:
نبیولون (Neemolones) بی ٹیرپینز (β-Terpenes)
وٹامنز اور معدنیات
بکائن کے پتے اور دیگر حصے درج ذیل غذائی اور معدنی اجزا کا حامل ہو سکتے ہیں، لیکن یہ مقدار عمومی اندازے پر مبنی ہے:
وٹامنز:
فی 100 گرام (تازہ پتوں میں)
وٹامن C: 5-10 ملی گرام وٹامن E: معمولی مقدار وٹامن K: کم مقدار
معدنیات:
فی 100 گرام (تازہ پتوں میں)
کیلشیم (Calcium): 50-80 ملی گرام آئرن (Iron): 5-7 ملی گرام پوٹاشیم (Potassium): 200-300 ملی گرام
میگنیشیم (Magnesium): 20-30 ملی گرام زنک (Zinc): 1-2 ملی گرام فی 100 گرام

اہم نوٹ
زہریلا اثر: بکائن کے پھل اور بیج زہریلے ہوتے ہیں ، ان میں موجود meliatoxins نظامِ ہضم، جگر، اور اعصابی نظام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ بکائن کے اجزا صرف مخصوص طبی مقاصد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں اور وہ بھی ماہرین کی نگرانی میں۔
اثرات:
غدی محرک اور عضلاتی محلل اثرات رکھتا ہے۔ محلل اورام، مصفی خون، دافع بواسیر، قاتل کرم ، منقی و مجفف قروح
خواص و فوائد
اس کے پتے ، اس کا چھلکا اور بیج خرابی خون، خارش، برص کے لیے مفید ہیں، ورم کو تحلیل کرتے ہیں، زخم مندمل کرتی ہے۔اس کے پانی کے جوشاندے سے غسل کرنا جسم پر لگی چوٹوں کے لیے مفید ہے۔معدے کو تقویت دیتی ہے۔
بکائین کی پتیاں، چھال، اور پھلوں میں قدرتی جراثیم کش (antimicrobial) خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اس کے اجزا مختلف بیکٹیریا اور فنگس کے خلاف موثر ہیں۔ یہ زخم بھرنے اور جلدی بیماریوں میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کے بیج اور پتوں کے عرق میں اینٹی پیراسائٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

مقدار خوراک:
مغز دو رتی۔ پتے دو گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply