
اسپغول
نام :
عربی میں بزرقطونا۔ بنگالی میں اشبغول۔ سندھی میں اسپنگر کہتے ہیں۔
نام انگلش:
Ispaghula seeds
Scientific name: Plantago ovata forsk

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
تاثیری نام:
ملین، مدربول، مولد بلغم، دافع حرارت
مقام پیدائش:
ہندو پاک کے میدانی علاقوں میں۔
مزاج طب یونانی:
تر سرد
مزاج طب پاکستانی:
اعصابی عضلاتی
یہ بھی پڑھیں: اسفنج اسپنج
یہ بھی پڑھیں: اسپند حرمل ہرمل
یہ بھی پڑھیں: اروی

تعارف:
ایک چھوٹا سا پودا ہے جو ایک ہاتھ لمبا ہوتا ہے اس کے پتے چڑیا کی زبان کی طرح ہوتے ہیں، اس کے بیج چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں جن کی شکل کشتی کی طرح ہوتی ہے،یا ان کی شکل گھوڑے کے کان کی طرح ہوتی ہے اسی وجہ سے انہیں اسپغول یعنی اسپ(گھوڑا) اور غول(کان) کہتے ہیں۔ اور اس کے چھلکوں کو اسپغول کہا جاتا ہے۔ ان کا رنگ سفید سرخی مائل ہوتا ہے، ذائقہ پھیکا ہوتا ہے ۔

نفع خاص:
معدہ، آنتوں اور قبض کے لیے مفید ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
فی 100 گرام میں:
فائبر: ڈائیٹری فائبر: 71 گرام
وٹامنز
وٹامن A: 1 مائیکروگرام۔ وٹامن B6: 0.07ملی گرام
وٹامن سی: 0.6 ملی گرام۔ وٹامن ای: 0.03ملی گرام
معدنیات
کیلشیم: 360 ملی گرام۔ آئرن: 5 ملی گرام میگنیشیم: 47 ملی گرام
فاسفورس: 44 ملی گرام پوٹاشیم: 431 ملی گرام سوڈیم: 10 ملی گرام
زنک: 0.5 ملی گرام
دیگر اجزاء
پروٹین: 2.5 گرام۔ چربی: 0.6 گرام
اثرات:
اعصابی عضلاتی ہونے کی وجہ سے اعصاب میں تحریک غدد میں تحلیل اور عضلات میں تقویت پیدا کرتا ہے۔ کیمیاوی طور پر جسم میں رطوبات پیدا کرتا ہے۔ مولد بلغم ہے، دافع حرارت ہے، دافع صفراء ہے، مدربول اور ملین ہے۔مسکن عطش یعنی پیاس بجھاتا ہے۔

خواص و فوائد
جسم میں رطوبات باردہ کثرت سے پیدا کرتا ہے اور حرارت کو خارج کریتا ہے، اس لیے دل کی گھبراہٹ، سوزش معدہ اور آنتوں کی سوزش کے لیے بہت مفید چیز ہے۔ گردوں اور آنتوں کے زخموں کے لیے زبردست چیز ہے۔ قبض کے لیے بہترین ملین ہے۔بلغمی مزاج یا گیس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہے۔
نہایت اہم نوٹ: اسپغول کو کبھی بھی کوٹ کر استعمال نہ کریں، ورنہ موت واقع ہو سکتی ہے۔ کیونکہ کوٹنے کی صورت میں اس کا لعاب اتنا زیادہ گاڑھا ہوتا ہے کہ وہ پیٹ میں جاکر سدوں کو جام کرکے سیمنٹ کا کام کرتا ہے جس سے قولنج پیدا ہو کر موت واقع ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
مقدار خوراک:
پانچ سے دس گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply