
پلول / پرور/ پرول
نام :
فارسی میں پلول۔ہندی میں پَروَل۔سنسکرت میں پٹول،پانْڈ وپھل،امرتا پھل۔بنگالی میں پلتا لتا۔پنجابی ،گجراتی ،مرہٹی میں پرول کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Pointed Gourd
Scientific name: Trichosanthes dioica
Family: Cucurbitaceae

تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
ملین، مخرج صفرا، مولد صالح رطوبات | ہند و پاک | گرم تر | غدی اعصابی | قبض کشاء |

تعارف:
پلول، یا پرول ایک اہم سبزی اور طبی جڑی بوٹی ہے جو زیادہ تر بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور نیپال میں اگائی جاتی ہے اور اپنی غذائی اور طبی خصوصیات کی وجہ سے روایتی آیورویدک، اور یونانی طب میں استعمال ہوتی رہی ہے۔یہ ایک بیل دار پودا ہے جو زمین پر پھیلتا ہے اور اس کا پھل چھوٹے بیضوی (oval-shaped) یا لمبوترا ہوتا ہے۔ اس کا ذائقہ ہلکا سا میٹھا اور نرم ہوتا ہے اور اسے مختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ پلول کے پھل پر لمبائی میں لکیریں ہوتی ہیں، اس کے اندر اس کا بیج ہوتا ہے، جو قدرے سخت ہوتا ہے، اس بیج کو گوشت اور گھی میں پکا کر کھتایا جاتا ہے۔ اس کے پتے پانچ انگلیوں کے مشابہ ہوتے ہیں۔ پھول سفید ہوتا ہے، خام پھل سبز جبکہ پکا ہوا پھل سرخی مائل سفید ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پلاس پاپڑہ
یہ بھی پڑھیں: پرشٹ پرنی
یہ بھی پڑھیں: سٹیرائیڈز کیا ہیں

کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز (Vitamins)
فی 100 گرام میں :
وٹامن اے 430 مائیکروگرام وٹامن سی 14 ملی گرام۔ وٹامن بی1 0.03 ملی گرام۔
وٹامن بی2 0.04 ملی گرام۔ وٹامن بی3 : 0.3 ملی گرام۔
معدنیات (Minerals)
کیلشیم 20 ملی گرام۔ پوٹاشیم 110 ملی گرام۔ میگنیشیم 18 ملی گرام۔ آئرن 0.8 ملی گرام۔
فاسفورس 24 ملی گرام۔
دیگر غذائی اجزاء
پانی 93.5 گرام۔ کاربوہائیڈریٹس3.1 گرام۔ فائبر 1.2 گرام۔ پروٹین 1.2 گرام۔

اثرات:
پلول غدد میں تحریک اعصاب میں تقویت اور عضلات میں تحلیل پیدا کرتا ہے۔ ملین، مخرج صفرا، مولد صالح رطوبات اثرات رکھتا ہے۔
خواص و فوائد
پلول بہترین ملین ہے، جو صفراء کا اخراج کرتا ہے، اور جسم میں اچھی رطوبات پیدا کرتا ہے، گرمی کے بخاروں کو دور کرتا ہے۔ اس میں غذائی اجزاء زیادہ ہیں اسی لیے اسے گوشت کے ہمراہ پکا کر کھایا جاتا ہے۔ زود ہضم ہے، اس کے پتوں کا پانی بھی صفراوی اور گرمی کے بخاروں میں مفید ہے۔ پلول ایک غذائیت سے بھرپور سبزی ہے جو ذیابیطس، قلبی امراض، جگر اور گردوں کی صحت، ہاضمے، موٹاپے، اور جلدی بیماریوں میں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ اس میں اہم وٹامنز (A, B, C)، معدنیات (کیلشیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، آئرن)، فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہیں، جو صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔

جدید سائنسی اور طبی تحقیق
پلول ایک غذائیت سے بھرپور سبزی ہے جس میں کئی اہم بایوایکٹیو مرکبات (bioactive compounds) اور غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
1۔ ذیابیطس کے خلاف اثرات
پلول (Trichosanthes dioica)میں موجود فائٹو کیمیکلز جیسے فلیوونائڈز (Flavonoids)، الکالائیڈز (Alkaloids) اور ساپوننز (Saponins) انسولین کے افعال کو بہتر بنا کر بلڈ شوگر لیول کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔مطالعات کے مطابق، اس کے پتوں اور پھل کے عرق میں ہائپوگلیسیمک (Hypoglycemic) خصوصیات پائی گئی ہیں، جو ذیابیطس ٹائپ 2 میں فائدہ مند ہوسکتی ہیں۔
2۔ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات
یہ سبزی اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء سے بھرپور ہے، جو خلیوں کو فری ریڈیکلز سے محفوظ رکھتے ہیں اور کینسر، قلبی امراض اور بڑھاپے کے اثرات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے اہم اینٹی آکسیڈنٹس: وٹامن سی ، فلیوونائڈز، پولی فینولز ، بیٹا کیروٹین ہیں۔
3۔ اینٹی انفلیمیٹری اور اینٹی مائکروبیل اثرات
اس میں اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل اور اینٹی وائرل خصوصیات پائی گئی ہیں، جو جسم میں انفیکشنز کے خلاف مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔تحقیق کے مطابق، اس میں موجود ٹیننز (Tannins) اور الکالائیڈز (Alkaloids) مختلف جراثیم جیسے: Staphylococcus aureus, Escherichia coli (E. coli), Candida albicans (فنگس) پر مؤثر اثر رکھتے ہیں۔
4۔ دل کی صحت کے لیے مفید
پلول قلبی امراض سے بچاؤ میں مددگار ہے کیونکہ اس میں موجود معدنیات اور فائٹو کیمیکلز بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
اس میں موجود اہم غذائی اجزاء: پوٹاشیم (Potassium): بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔ میگنیشیم (Magnesium): دل کے عضلات کو بہتر بناتا ہے۔ فائبر (Dietary Fiber): کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
5۔ جگر اور گردوں کی حفاظت (Hepato-Renal Protective Effects)
یہ پودا ہیپاٹوپروٹیکٹیو (Hepatoprotective) اور نیفروپروٹیکٹیو (Nephroprotective) اثرات رکھتا ہے، جو جگر اور گردے کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔اس کے عرق میں موجود اجزاء جگر کی سوزش کو کم کرنے اور ڈیٹاکسیفیکیشن میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
6۔ ہاضمے کی بہتری اور معدے کی بیماریوں میں فائدہ
غذائی فائبر (Dietary Fiber) کی موجودگی قبض، بدہضمی، اور معدے کے السر میں مفید ہے۔روایتی طب میں اسے پیٹ کی گیس، تیزابیت اور آنتوں کے امراض کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
7۔ جلد کی بیماریوں میں مفید
اس کے پتوں کے عرق اور بیجوں کے تیل میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی انفلیمیٹری اثرات پائے گئے ہیں، جو ایکنی، ایکزیما اور جلد کی سوزش میں فائدہ مند ہوسکتے ہیں۔
مقدار خوراک:
بطور سبزی حسب ضرورت
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply