
ترنج
نام :
اردو ، ہندی میں بجورا۔ عربی میں اترج۔فارسی میں بہی ترنگ۔ پنجابی ہندکو میں کھٹی کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Citron
Scientific name: Citrus medica
Family: Rutaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مقوی ، قابض، دافع یرقان، مولد سودا | ہند و پاک | خشک سرد | عضلاتی اعصابی | مقوی قلب |

تعارف:
ترنج یا اترج جسے کھٹی بھی کہا جاتا ہے، یہ لیموں کی قسم سے تعلق رکھنے والا ایک سخت ترش پھل ہے۔ اس کا پھل بڑا، لمبوترا، سخت چھلکا، بعض اقسام میں چھلکا موٹے خانے دار طبقات میں تقسیم ہوتا ہے۔اس کا رنگ سبز سے زرد، اور ذائقہ کھٹا، مگر کچھ اقسام نسبتاً کم ترش ہوتی ہیں۔اس کی بو: خوشبودار، خاص خوشبو جو اکثر عرق، خوشبو یا ادویہ میں استعمال ہوتی ہے۔اور یہ چھوٹا درخت یا جھاڑی، 8 سے 15 فٹ تک اونچا، پتیاں گہرے سبز رنگ کی اور خوشبودار ہوتی ہیں۔اس کے بیج چھوٹے اور سفید ہوتے ہیں۔
اس کا ذکر حدیث میں بھی ہے:
مثل المؤمن الذي يقرا القرآن مثل الاترجة، طعمها طيب، وريحها طيب، ومثل المؤمن الذي لا يقرا القرآن كمثل التمرة، طعمها طيب، ولا ريح لها، ومثل الفاجر الذي يقرا القرآن، كمثل الريحانة، مر طعمها، وطيب ريحها، ومثل الفاجر الذي لا يقرا القرآن، كمثل الحنظلة، مر طعمها، ولا ريح لها” .(مسند احمد 19549 ١٩٥٤٩)
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس مسلمان کی مثال جو قرآن کریم پڑھتا ہے اترج کی سی ہے جس کا ذائقہ بھی عمدہ ہوتا ہے اور اس کی مہک بھی عمدہ ہوتی ہے، اس مسلمان کی مثال جو قرآن نہیں پڑھتا کھجور کی سی ہے جس کا ذائقہ تو عمدہ ہوتا ہے لیکن اس کی مہک نہیں ہوتی، اس گنہگار کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے ریحان کی سی ہے جس کا ذائقہ تو کڑوا ہوتا ہے لیکن مہک عمدہ ہوتی ہے۔ اور اس فاجر کی مثال جو قرآن نہیں پڑھتا اندرائن کی سی ہے جس کا ذائقہ بھی کڑوا ہوتا ہے اور اس کی مہک بھی نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں: ترمس
یہ بھی پڑھیں: تارا میرا / ترمراہ
یہ بھی پڑھیں: تربوز

کیمیاوی و غذائی اجزا:
اترج Citrus medica L کے مختلف حصوں (چھال، گودا، بیرونی و اندرونی پرتیں، بیج اور رس) میں موجود معدنیات، وٹامنز، امینو ایسڈز اور دیگر غذائی اجزاء کا سائنسی مطالعہ کیا گیا ہے۔ ذیل میں ان کی تفصیل کا خلاصہ دیا گیا ہے:
معدنیات (Minerals) – فی 100 گرام
کیلشیم: 107.39–195.91 ملی گرام تانبا: 0.061–0.45 ملی گرام
لوہا: 0.82–2.92 ملی گرام میگنیشیم: 5.86–16.29 ملی گرام
مینگانیز: 0.052–0.266 ملی گرام پوٹاشیم: 126.04–263.27 ملی گرام
سوڈیم: 6.74–27.92 ملی گرام زنک: 0.24–0.51 ملی گرام
پانی میں حل پذیر وٹامنز (Water-Soluble Vitamins) – فی 100 گرام
وٹامن سی(Ascorbic Acid): 0.23–2.39 ملی گرام وٹامن بی 3(Niacin):0.05–0.63 ملی گرام
وٹامن بی 6(Pyridoxine): 0.75–10.12 ملی گرام وٹامن بی 2(Riboflavin):0.37–1.16 ملی گرام
وٹامن بی 1 (Thiamin / Vitamin B1): 1.32–3.65 ملی گرام
ضروری امائنو ایسڈز (Essential Amino Acids) – فی 100 گرام
ہسٹیڈین (Histidine):7.68–38.04 ملی گرام آئیسولوسین (Isoleucine):16.14–81.95 ملی گرام
لیوسین (Leucine):30.05–126.24 ملی گرام لائسن (Lysine):27.37–94.46 ملی گرام
میتھیونین (Methionine):1.63–11.53 ملی گرام فینائل ایلانین (Phenylalanine):19.21–89.44 ملی گرام
ویلین (Valine):29.64–121.92 ملی گرام
غیر ضروری امائنو ایسڈز (Non-Essential Amino Acids) – فی 100 گرام
ایلانین (Alanine):57.55–153.99 ملی گرام آرجینین (Arginine):18.64–90.62 ملی گرام
ایسپارٹک ایسڈ (Aspartic Acid):232.86–637.32 ملی گرام سسٹین (Cystine):1.76–1.82 ملی گرام
گلوٹامک ایسڈ (Glutamic Acid):71.47–227.50 ملی گرام گلائسن (Glycine):21.15–108.48 ملی گرام
پرولین(Proline): 55.22–150.18 ملی گرام سیرین (Serine):22.45–78.84 ملی گرام
ٹائروسین (Tyrosine):12.51–53.74 ملی گرام
میکرونیوٹرینٹس (Macronutrients) – فی 100 گرام
نمی Moisture: 81.78–86.03 گرام چکنائی Fat: 0.39–0.56 گرام
لحمیات / پروٹین Protein : 0.80–2.99 گرام راکھ Ash : 0.44–1.23 گرام
کاربوہائیڈریٹس (Carbohydrates): 9.19–16.60 گرام توانائی Energy: 53.74–73.06 کیلوریز
گلوکوز Glucose: 0.92–2.27 گرام فروکٹوز Fructose : 1.60–2.95 گرام
سکروز Sucrose : 0.27–1.03 گرام

اثرات:
محرک قلب، محلل اعصاب اور مسکن جگر اثرات کا حامل ہے۔ مقوی معدہ و امعاء، مقوی قلب، قابض، دافع یرقان، مولد سودا۔
خواص و فوائد
ترنج یا اترج کو صفراوی دستوں کو روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے، دل ڈوب رہا تو دل کو طاقت دیتا ہے، بھوک میں اضافہ کرتا ہے۔ ہیضہ، پیاس اور بے چینی فورا رفع کرتا ہے۔
سائنسی تحقیقات
اینٹی آکسیڈنٹ
اترج Citrus medica میں طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں، جیسے وٹامن C، فلیوونائڈز، اور فینولک مرکبات، جو جسم میں فری ریڈیکلز کو ختم کرکے خلیوں کو نقصان سے بچاتے ہیں۔ اس کے چھلکے، گودے، پھول، پتے اور رس میں مختلف مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹ سرگرمیاں پائی گئی ہیں۔ خاص طور پر چھلکے میں فینول اور فلیوونائڈز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو اسے ایک مؤثر اینٹی آکسیڈنٹ بناتے ہیں۔ کئی تجربات میں اس کے مختلف حصوں نے وٹامن C جیسے معروف اینٹی آکسیڈنٹ کے قریب قریب نتائج دیے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کے عرق یا تیل کی طاقت بھی اس کے پختگی کے مرحلے، اقسام، اور ماحولیاتی حالات پر منحصر ہوتی ہے۔ مجموعی طور پر، اترج ایک قدرتی، مفید پھل ہے جس میں خلیاتی تحفظ کی بھرپور صلاحیت پائی جاتی ہے۔
اینٹی بیکٹیریل
اترج یعنی سائٹرس میڈیکا (Citrus medica) یعنی سٹراس کے پھل، خاص طور پر “فنگرڈ سٹراس” (Fingered citron)، میں قدرتی طور پر موجود تیل (Essential oil) اور اجزاء جیسے لیمونین، لینالول اور سیٹرال مضبوط اینٹی بیکٹیریل، اینٹی وائرل اور اینٹی فنگل خصوصیات رکھتے ہیں۔ ان اجزاء سے حاصل کردہ تیل مختلف بیکٹیریا، وائرس اور فنگس کے خلاف مؤثر پایا گیا ہے، یہاں تک کہ وہ کھانے کو خراب ہونے سے بچاتا ہے اور بیماری پھیلانے والے جراثیم کو ختم کرتا ہے۔ خاص طور پر اس تیل نے کھانے، مشروبات، اور ادویات میں موجود نقصان دہ مائیکروبس جیسے E. coli، S. aureus اور فنگس پر اچھے اثرات دکھائے ہیں۔ اس کی اینٹی مائیکروبیل طاقت کو نینو ٹیکنالوجی سے مزید بہتر بنایا گیا ہے۔ اس کے چھلکوں، جڑوں، رس، اور پتے بھی بیکٹیریا اور فنگس کے خلاف کارآمد ثابت ہوئے ہیں۔ اس کے اجزاء نہ صرف جراثیم کو مارتے ہیں بلکہ ان کی نشوونما اور حملہ آور صلاحیت کو بھی کم کرتے ہیں۔
اینٹی کینسر
اترَج میں قدرتی طور پر پائے جانے والے مرکبات مختلف اقسام کے کینسر کے خلیات پر زہریلے (cytotoxic) اثرات رکھتے ہیں۔ اس کے چھلکوں سے حاصل کردہ تیل اور عرق نے DLA اور دیگر کینسر خلیات کی افزائش کو مؤثر طریقے سے روکا، جبکہ بعض اقسام کے عرق، جیسے ‘liscia’ قسم کا تیل، نسبتاً زیادہ طاقتور ثابت ہوا۔ ایک خاص قسم Sarcodactylis کے چھلکے سے حاصل شدہ coumarins اور ایک مصنوعی طور پر تیار شدہ پیپٹائیڈ (sarcodactylamide) نے بھی کینسر خلیات پر طاقتور اثر دکھایا۔

اینٹی سوزش
اترَج میں موجود flavonoids جیسے hesperidin، naringin اور apigenin مؤثر سوزش کش (anti-inflammatory) خصوصیات رکھتے ہیں۔ اس کے چھلکوں اور پودے کے مختلف حصوں سے حاصل شدہ essential oils اور extracts نے تجرباتی سطح پر سوزش کم کرنے میں مؤثر کردار ادا کیا۔ درد کم کرنے کے لیے کیے گئے hot-plate تجربے میں بھی اترَج کے ethanolic اور ethyl acetate extracts نے diclofenac جتنی ہی مؤثر analgesic سرگرمی دکھائی۔ ان نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ Citrus medica سوزش اور درد کے قدرتی علاج میں مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔
اینٹی ذیابطیس
ترنج کے مختلف حصوں جیسے پھول، پتے، چھلکا اور پھل کے اجزاء میں ہائپوگلیسیمک (شوگر کم کرنے والی) خصوصیات پائی گئی ہیں، جو ذیابیطس کے علاج میں معاون ہو سکتی ہیں۔ اس میں موجود flavonoids (جیسے apigenin اور hesperetin) اور terpenoids، α-amylase اور α-glucosidase جیسے انزائمز کو روکتے ہیں، جو کھانے کے بعد خون میں گلوکوز کی زیادتی کو کم کرتے ہیں۔ مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ Citrus medica کے مختلف اقسام جیسے cv. Diamante اور var. Sarcodactylis انسولین کی مقدار بڑھانے، خون میں گلوکوز کم کرنے، اور دماغی انزائمز (cholinesterase) کو روکنے میں مفید ہیں۔ اس کے علاوہ، اس کے پانی میں حل پذیر polysaccharides مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے، سوزش کم کرنے، اور کینسر سیلز کی افزائش روکنے میں بھی کارگر ثابت ہوئے ہیں۔ یہ تمام سرگرمیاں اس کے مختلف بایو ایکٹو مرکبات کی موجودگی کا نتیجہ ہیں، جنہیں مزید تحقیق سے دواؤں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
حوالہ: این آئی ایچ۔
مقدار خوراک:
اس کا پانی پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply