برنا
نام :
ہندی میں برن۔ بنگالی میں درن گاچھ کہتے ہیں۔
(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Name: sacred garlic pear
Scientific name: Crateva Religiosa
Family: Capparaceae
تاثیری نام:
مقام پیدائش:
ہند و پاک
مزاج طب یونانی:
گرم خشک
مزاج طب پاکستانی:
غدی عضلاتی
یہ بھی پڑھیں: برہم ڈنڈی
یہ بھی پڑھیں: برف
یہ بھی پڑھیں: بدہارا / بدھارا
تعارف:
برنا کا انگریزی نام (Sacred Garlic Pear) کا معنی ہے(مقدس لہسن کا ناشپاتی)۔ ہندوستان وغیرہ میں اسے مندروں اور مزاروں کے پاس لگایا جاتا ہے۔ اس کی پہچان سہ رخی پتوں، خوشبودار پیلے یا سفید پھولوں اور لمبے، بیلناکار پھلوں سے ہوتی ہے۔برنا ایک درخت ہے جس کے پتے نوک دار بیل کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔ شکل میں پیپل کے پتوں کی طرح لگتے ہیں لیکن سائز میں اس سے چھوٹے ہوتے ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں بے شمار پھول نکلتے ہیں، برنا کا پھل گول ہوتا ہے، پکنے کے بعد سرخی مائل ہو جاتا ہے۔سامراجی دور میں ایک انگریز نے ہندوستان میں اس درخت پر تحقیقات کیں اور پھر اس نے کہا یہ درخت ہر ڈسپنسری کے احاطہ میں لگانا چاہیے، اس نے اسے بہترین اینٹی بائیو ٹیک قرار دیا تھا۔
نفع خاص:
خارش، پتھری کے لیے مفید ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
جدید سائنسی تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ برنا ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہے، اس کی چھال، پتیوں اور پھلوں کے نچوڑ میں فینولک مرکبات، فلیوونائڈز، اور دیگر بائیو ایکٹیو فائٹو کیمیکلز کی موجودگی کی وجہ سے مضبوط اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات رکھتا ہے۔اسی طرح یہ اینٹی مائیکروبیل صفات بھی رکھتا ہے، مختلف بیکٹیریا اور فنگس کے خلاف جراثیم کش خصوصیات اس میں پائی جاتی ہیں۔ یہ خصوصیات بائیو ایکٹیو الکلائڈز، ٹیننز اور سیپوننز کی موجودگی سے منسوب ہیں، جو اسے قدرتی اینٹی مائکروبیل ایجنٹوں کا ممکنہ ذریعہ بناتی ہیں۔ جدید تحقیقات سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ یہ اینٹی سوزش خصوصیات بھی رکھتا ہے، گردوں کے مسائل کے لیے مفید ہے،
فی 100 گرام میں منرلز
کیلشیم کی مقدار 20-50 ملی گرام آئرن کی مقدار کا تخمینہ 2-5 ملی گرام میگنیشیم کی مقدار تقریباً 15-30 ملی گرام
پوٹاشیم کی مقدار تقریباً 100-200 ملی گرام فاسفورس کی مقدار کا اندازہ 10-20 ملی گرام
اثرات:
مخرش، محلل ہے۔ غدی ہونے کی وجہ سے جگر و غدد میں تحریک پیدا کرتا ہے، قلب و عضلات میں دوران خون کرکے تحلیل پیدا کرتا ہے، اعصاب و دماغ کے فعل میں سستی پیدا کرکتے تسکین پیدا کرتا ہے۔
خواص و فوائد
اگر جسم کے کسی حصہ پر اس کے پتوں یا پھل کو پیس کر لیپ کریں تو سکن کو سرخ کردیتا ہے اگر زیادہ دیر تک لگا کررکھیں تو آبلہ پیدا ہو جاتا ہے، اور جلن پیدا کرتا ہے۔
برنا کے پتے یا اس کی چھال کا قہوہ پیشاب کی بندش کے لیے مفید ہے اور گردہ و مثانہ کی پتھری کو توڑ دیتا ہے۔ سردی کے اورام میں مفید ہے۔ جسم پر بننے والے رت گڑ کے پھوڑوں کو تحلیل کرنے کے لیے بہترین چیز ہے۔ اس مقصد کے لیے برنا کے پتے کوٹ کر تیل یا گھی میں گرم کرکے بطور پلٹس باندھے جاتے ہیں۔
مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply