Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
تاثیر  اور درجات تاثیر

تاثیر اور درجات تاثیر

  • September 11, 2024
  • 0 Likes
  • 144 Views
  • 2 Comments

تاثیر اور درجات تاثیر

(تحقیق و تحریر: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

تاثیر کے اعتبار سے ادویات کے نام

مزاج اور درجات

ہر جڑی بوٹی یا مرکب دوا کا کوئی نہ کوئی مزاج ہوتا ہے، جس کا اثر انسانی جسم پر ہوتا ہے۔ جیسے ہر جڑی بوٹی کا مزاج ہوتا ہے، اسی طرح ہر مزاج کے چار درجات بھی ماہرین علم طب نے بیان کیے ہیں۔

مزاج

بنیادی طور پرطب یونی میں چار مزاج بیان کیے جاتے ہیں” گرم، سرد، خشک، تر”۔ البتہ طب پاکستانی یعنی قانون مفرد اعضاء جو حکیم صابر ملتانی رحمہ اللہ کی ایجاد ہے، انہوں نےتین مفرد مزاج اور  چھ مرکب مزاجوں کو بیان کیا ہے۔

تین مفرد مزاج

1۔ عضلاتی،        2۔ غدی،           3۔ اعصابی

چھ مرکب مزاج

1۔ عضلاتی اعصابی   2۔ عضلاتی غدی     3۔ غدی عضلاتی     4۔ غدی اعصابی     5۔ اعصابی غدی     6۔ اعصابی عضلاتی

مزاج کے درجات

ماہرین علم طب نے گرم، سرد، خشک، تر۔ ان چاروں مزاجوں کے درجات بھی بیان کیے، یعنی اگر کوئی جڑی بوٹی گرم ہے تو اس میں گرمی کتنی ہے؟ اگر خشک ہے تو خشکی کس درجے کی ہے۔ اس حوالے سے ماہرین نے چار درجے بیان کیے ہیں، جنہیں درجہ اول، درجہ دوم، درجہ سوم،درجہ چہارم کے ساتھ بیان کیا جاتا ہے۔

مثلا اگر کسی جڑی بوٹی کے ساتھ لکھا ہو یہ گرم درجہ اول ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ جڑی بوٹی بہت معمولی سی گرمی رکھتی ہے۔ اور اگر درجہ دوم ہو تو زیادہ گرمی رکھتی ہے، اور اگر درجہ سوم ہو تو اس سے بھی زیادہ گرمی رکھتی ہے۔

اس بات کو ماہرین علم اس طرح بیان کرتے ہیں کہ : جو جڑی بوٹی جسم میں تغیر تو پیدا کرے لیکن وہ تغیر محسوس نہ ہو تو یہ درجہ اول ہے۔ اور اگر کیفیت تغیر محسوس بھی ہو تو یہ درجہ دوم کی جڑی بوٹی ہے۔ اور اگر کیفیت تغیر بہت زیادہ ہو جو نقصان تک پہنچ جائے تو یہ درجہ سوم ہے۔ اور اگر تغیر اتنا زیادہ ہو کہ ہلاکت تک نوبت پہنچ جائے تو یہ درجہ چہارم ہے۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

درجات کے لحاظ سے جڑی بوٹیاں و ادویات

گرم چیزیں

گرم درجہ اول:

لاذن۔ چنا۔ راکھ۔ شاہترہ۔ نیل کنٹھی۔ سرپھوکہ۔ ساگودانہ۔ ایلوا۔ بابونہ۔ کوڑی۔ سنگھے۔ سکاکائی۔ کنجد سفید۔ ستاور۔ منڈی۔ مویز منقی۔ تخم کتان۔ شیرِ خشت۔ مکھن گائے۔ انجیر۔ گاو زبان وغیرہ۔

گرم درجہ دوم

اجمود۔ تلسی۔ زعفران۔ شہد۔ مصطگی۔ کندر۔ سوڈا۔ نمک۔ گندھک۔ چرائتا۔ تخم اٹنگن۔ میتھی۔ بلسان۔ زراوند گرد۔ مجیٹھ (فوّہ) زراوند دراز۔ کریلے کا عصارہ۔ کاندر (اُشق)۔ اسطوخودوس۔ اسارون۔ رائی۔ دار چینی۔ زیرہ وغیرہ۔

گرم درجہ سوم:

دونامروا۔ مولی۔ اسپند۔ کفِ دریا۔ عاقرقرحا۔ ہیراکسیس۔ رسکپور۔ پرانی شراب۔ اکاش بیل۔ تج۔ برنجاسف۔ پھٹکڑی۔ اجوائن۔ تتلی(سداب) ۔ ممنا(گندم دیوانہ) تگر۔ تخم رام تلسی۔ کرفس کوہی۔ شونیز۔ شیطرج۔ جدوار خطائی۔ جوکھار۔ نعناع۔ کپڑا پشمینہ کا جلا ہوا۔ بال جلے ہوئے۔

گرم درجہ چہارم:

تتلی بڑی۔ گندنا۔جلی ہوئی چیزیں۔ شیر مدار۔سنکھیا۔ ہینگ

سرد چیزیں

سرد درجہ اول

کھجور تر۔ کیکر کا عصارہ ۔ باجرا۔ خشخاش۔ برگ بنفشہ۔ کاکنج۔ ہلیلہ سہاہ۔ ست گلو۔ نشاستہ۔ کاسنی۔ نیل۔ امرود۔ تانبے کا برادہ۔ بلوط۔ بانس کے پتے۔ دہی۔ کافور۔ مامیشا۔ ترش بہی۔

سرد درجہ دوم

خربوزہ۔ اسپغول۔ کچا زیتون۔ ہرامازو۔ کدو۔ بارتنگ۔ ماش۔ کھیرا ۔ککڑی۔ چولائی کا ساگ۔ شفتالو۔ ترنج کے بیج۔ رانگا۔ پارہ۔ سیندور۔ سماق۔ تخم کاہو۔ مروارید۔ بنسلوچن۔ گل سرخ۔

سرد درجہ سوم

خرفہ کا ساگ،لونیہ کا ساگ ،ترنج، سدا بہار، خشخاص سیاہ،کافور، موچرس،گلنار،لال سا گ،لفاح، سلاجیت، سبوس اسبغول

سرد درجہ چہارم:۔

افیون، دھتورہ، شوکران،ماذریون،تمباکو،اجوائن خراسانی، شاہترہ کی جڑ، کاکنج اور وہ سب دوائیں جو اعضاء کو سست کر دیں۔

خشک درجہ اول:۔

ملٹھی،میٹھا بادام،بسفائج پوست،تخم خربوزہ،زعفران،موٹھ کندر،امرود،کوکھرو،نیل کی جڑ،بابونہ ۔تخم اٹنگن،لوبان،سونف،جو کا آٹا،اخروٹ کا گوند،سوسن،کلفہ،حب الفار ،فندق،گل داودی۔

خشک درجہ دوم۔

جاوتری، سونٹھ، ریگ ماہی،مشک،صعتر،سورنجاں شیریں،بالچھڑ،شاہترہ،مصطگی،شہد،جنگلی بینگن، چائے خطائی، نیلوفر کی جڑ،بلسان، زراوند، زفت،چرائتا،جاؤ شیر،مکڑی کا جالا،صبر،انزروت،تخم کاسنی۔

خشک درجہ سوم:۔

لہسن، تگر،اکاس بیل،ہینگ، گلنار،چنا، تج، سرکہ ، دونامروا،جامن، جوزبوا،بلوط،زوفاخشک،مغز کرنجوا،کیکر کا عصارہ،ستاور،جوکھار، پوست ترنج، اجوائن، کلونجی، مردارسنگ،سداب(تتلی) سرمہ، کیکڑا جلا ہوا،بال جلے ہوئے،سماق (تبترک)،کائے پھل،  رسکپور، عودسلیب، عودبلسان، کچلہ، مرمکی،دم الاخوائن،جندبیدستر،درونج عقربی۔۔

خشک درجہ چہارم:۔

رائی، گندنا کے بیج،افیون،دھتورہ،انگور کا جھاڑ،فرفیون،سنکھیا۔

تر ادویہ اول:۔

تودری، کاہو،گاوزبان،تخم پالک، شفتالو،روغن گل،چرونجی، چربی، سانڈا، روغن گاؤ،بنفشہ، عصارہ، سوسن،خاکسی، خصیتہ لثعلب،نبات سفید،انجیر،تخم بالنگو ،پیہّ مر غ و مرغابی وغیرہ، تخم ریحان،آلوبالو، ترنجبین،۔

تر درجہ دوم:۔

سا گ چولائی،شقاقل مصری،گل نیلوفر،بہدانہ،مغز کنول گٹہ، ساگ لونیہ،خربوزہ،تربوز،خوبانی،اسبغول،پلول، کنجدسیاہ،توری،کھیرا،سرطان نہری، انبہ،نارنگی،شریفہ،آلوبخارا،سفیدی، بیضہ مرغ ،شیر کی چربی، شیربز،مستی فیل۔

تر درجہ سوم:۔

نارنگی،سنگترہ،رس بھری،سیماب، آلوچہ،دہی،ہنددانہ اورتمام تر فواکہات۔

معتدل:۔

بہی شیریں،انار،بہدانہ،شیرگاؤ،پر سیاؤشاں،سپستان،میدہ گندم،وغیرہ سرددرجہ چہار

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading