Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. تپتی / کھٹکل
تپتی / کھٹکل

تپتی / کھٹکل

  • March 30, 2025
  • 0 Likes
  • 157 Views
  • 0 Comments

تپتی

نام :

پنجابی میں کھٹی بوٹی، کھٹکل بوٹی، امبی بوٹی۔ گجراتی میں امبوتی۔ سندھی میں ٹیپتی۔ بنگالی میں آمرول شک۔ اور ہندی میں अमली घास کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Indian Sorrel / Creeping woodsorrel

Scientific name: Oxalis corniculata

Family: Oxalidaceae

تاثیری نام:مقام پیدائش:مزاج طب یونانی:مزاج  طب پاکستانی: نفع خاص:
مسکن ، محرک و مقوی قلب، مقوی معدہہر علاقے میںخشک سردعضلاتی اعصابیاعصابی امراض

تپتی کھٹکل کھٹی بوٹی Creeping woodsorrel Oxalis corniculata अमली घास
تپتی کھٹکل کھٹی بوٹی Creeping woodsorrel Oxalis corniculata अमली घास

تعارف:

تپتی کا مطلب ہے تین پتوں والی۔ یہ ایک چھوٹی اور نازک سی بوٹی ہے جس کے تین سبز پتے ہوتے ہیں، یہ بوٹی گھاس، باغات اور ہریالی والی جگہوں پر خود اگ جاتی ہے، چونکہ ذائقے میں کھٹی ہوتی ہے اسی لیے اسے کھٹی بوٹی یا کھٹکل بوٹی بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی کئی اقسام ہیں کہیں پتوں کے سٹائل میں فرق ہوتا ہے اور کہیں پھولوں کے کلر میں فرق ہوتا ہے، عام طور پر اس کے پھول زرد رنگ کے ہوتے ہیں۔  اس کے پتوں کا مزاج عضلاتی اعصابی جبکہ پھولوں کا مزاج عضلاتی غدی ہوتا ہے۔ اس کے  بیج چھوٹے ہوتے ہیں اور خودبخود بکھر جاتے ہیں، جس سے پودے کی افزائش تیزی سے ہوتی ہے۔اس کی جڑیں اس کی جڑیں باریک اور سطحی ہوتی ہیں، جو زمین میں زیادہ گہرائی تک نہیں جاتیں۔ اس کے پتوں کا ذائقہ کھٹا ہوتا ہے، جس کی وجہ اس میں موجود آکسالک ایسڈ (Oxalic Acid) ہے۔کھٹے ذائقے کی وجہ سے اسے سلاد اور چٹنیوں میں بھی شامل کیا جاتا ہے۔

تپتی کھٹکل کھٹی بوٹی Creeping woodsorrel Oxalis corniculata अमली घास

یہ بھی پڑھیں: تباشیر / طباشیر

یہ بھی پڑھیں: تانبا

یہ بھی پڑھیں: تالیس پتر

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

وٹامنز:

وٹامن سی (Vitamin C) ۔وٹامن اے (Vitamin A)۔فولک ایسڈ (Folic Acid)۔

منرلز:

کیلشیم (Calcium) ۔فاسفورس (Phosphorus)۔آئرن (Iron)۔

دیگر کیمیکل اجزاء:

آکسالک ایسڈ (Oxalic Acid): یہی وہ جز ہے جو اس کے پتوں کو کھٹا بناتا ہے، لیکن زیادہ مقدار میں گردے کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

فلیوونائڈز (Flavonoids): جو اینٹی آکسیڈنٹس کے طور پر کام کرتے ہیں اور جسم کو کئی بیماریوں سے بچاتے ہیں۔

اثرات:

تپتی محرک عضلات، محلل اعصاب اور مسکن غدد اثرات رکھتی ہے۔ کیمیاوی طور پر سوداء کو بڑھاتی ہے، حرارت کی شدت کو کم کرتی ہے۔ مسکن جگر، محرک و مقوی قلب، مقوی معدہ، دافع دست، قے و ہیضہ ہوتی ہے۔

خواص و فوائد

کچھ لوگ تپتی کا ساگ بھی بنا کرکھاتے ہیں، اعصابی امراض کے لیے بہت مفید بوٹی ہے۔پیلیا یعنی یرقان کے لیے بہت مفید ہے۔اس کے پتے بچھو کے کاٹے ہوئے زخم پر لگانے سے تسکین حاصل ہوتی ہے۔کشتہ ساز لوگ اس کے پانی سے کشتہ فولاد تیار کرتے ہیں۔

جدید سائنسی تحقیقات:

اینٹی آکسیڈنٹس Antioxidant: اس میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو جسم میں فری ریڈیکلز (free radicals) کے خلاف کام کرتے ہیں اور مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔

اینٹی بیکٹیریل Antibacterial & Antifungal: مختلف تحقیقات کے مطابق، یہ بیکٹیریا اور فنگس کے خلاف مؤثر ثابت ہوئی ہے، جس کی وجہ سے اسے جلدی بیماریوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

محافظ جگر Liver Protective: جگر کی صفائی میں مفید مانی جاتی ہے اور جگر کے بعض امراض میں فائدہ دیتی ہے۔

کینسر سے حفاظت Cancer Prevention: کچھ ابتدائی تحقیقی مطالعوں میں اس کے کینسر سے بچاؤ کے ممکنہ اثرات دیکھے گئے ہیں، کیونکہ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس خلیوں کو محفوظ رکھتے ہیں۔

احتیاط:

تپتی زیادہ مقدار میں کھانے سے معدے میں جلن یا تیزابیت ہو سکتی ہے۔اس میں Oxalic Acid پایا جاتا ہے، جو زیادہ مقدار میں گردے کی پتھری کا سبب بن سکتا ہے۔

مقدار خوراک:

پانچ گرام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading