Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. افیون افیم
افیون افیم

افیون افیم

  • October 15, 2024
  • 0 Likes
  • 268 Views
  • 0 Comments

افیم / افیون

نام :

عربی میں لبن الخشخاش۔ فارسی میں شیر کوکنار۔  اردو پنجابی میں پوست، افیم۔ گجراتی میں اپو۔ مرہٹیمیں آفو۔ تامل میں ابینی۔ بنگالی میں آپھن۔ سندھی میں آفیم کہتے ہیں۔

نام انگلش:

Name: Opium

Scientific name: Papaver somniferum

Family: Papaveraceae

Hakeem Syed Abdulwahab Shah

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

افیون Opium
افیون Opium
تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی:
مزاج  طب پاکستانی:
نفع خاص:
مسکن، مخدر ، منوم ، مولد رطوبات غلیظہ، قابض، حابس الدمافغانستان، ہندوپاکستانخشک سرد  چوتھے درجے میںعضلاتی اعصابیمانع اسقاط حمل

یہ بھی پڑھیں: افسنتین

یہ بھی پڑھیں: اسگندھ اشوگندھا

یہ بھی پڑھیں: ڈیجیٹل انسٹی ٹیوٹ آف طب پاکستانی

افیون Opium
افیون Opium

تعارف:

افیون کا پودا پانچ چھ فٹ اونچا ہوتا ہے، یہ ایک مشہور و معروف پودا ہے یہ پودا ہندوستان و پاکستان اور افغانستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں کاشت ہوتا ہے۔  اس کے ساتھ پھول لگنے کے بعد ایک بیضوی شکل کا پھل لگتا ہے جسے ڈوڈا کہتے ہیں، پھل کے اوپر ایک ٹوپی ہوتی ہے جس کے کنارے کٹے ہوئے ہوتے ہیں۔ پھل کے اندر خانے بنے ہوتے ہیں جس میں باریک باریک بیج ہوتے ہیں، ان بیجوں کو خشخاش کہا جاتا ہے۔ اس کا پھل جب درخت کے ساتھ لگا ہوتا ہے اور ابھی پکا نہیں ہوتا تو شام کے وقت بلیڈ یا چاکو سے لمبائی میں معمولی کٹ لگاتے ہیں، جس سے سفید رنگ کا دودھ نکلتا ہے اور اگلی صبح تک وہ وہاں جم جاتا ہے، جسے کھرچ کر اکٹھا کر لیا جاتا ہےاور خش کر لیا جاتا ہے، اسے ہی خام افیون کہا جاتا ہے۔افیون سے ہیرون تیار کی جاتی ہے۔

خام افیون کا رنگ سرخی مائل سیاہ ہوتا ہے، اس کے پھول سرخ، سفید، جامنی اور پنک مختلف رنگوں کے ہوتے ہیں۔ افیون کا ذائقہ تلخ ، کسیلا جبکہ خشخاش کا ذائقہ قدرے شیریں ہوتا ہے۔ افیون کا شمار ڈرگز یعنی نشہ آوار ممنوعہ اشیاء میں ہوتا ہے، چند سال پہلے تک دنیا بھر کی 90فیصد کی پیداوار افغانستان میں ہوتی تھی، لیکن وہاں 2020 میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد سرکاری طور پر اس پر پابندی لگا دی گئی، جس  کی وجہ سے اب افغانستان میں اس کی پیداوار زیروہ فیصد ہے۔

افیون Opium
افیون Opium

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

افیون کو عام طور پر ضروری معدنیات یا وٹامنز کا ذریعہ نہیں سمجھا جاتا، کیونکہ اس کے اہم اجزاء الکلائیڈز ہیں۔ افیون میں متعدد الکلائڈز شامل ہیں، بشمول مورفین(morphine)، کوڈین(codeine)، نوسکپین(noscapine)، تھیبین(thebene)، اور پاپاورین(papaverine)۔  یہ جوہر افیون میں پائے جاتے ہیں جنہیں انگریزی ادویات میں کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔

الکلائڈز (حیاتیاتی طور پر فعال مرکبات)

مورفین(Morphine): 100 ملی گرام        کوڈین(Codeine): 5 ملی گرام       تھیبین(Thebaine): 2 ملی گرام

پاپاورین(Papaverine): 10 ملی گرام        نوسکاپائن(Noscapine) (نارکوٹین): 60 ملی گرام

افیون Opium
افیون Opium

اثرات:

چونکہ یہ عضلاتی اعصابی چوتھے درجے میں ہے جس کا مطلب ہے یہ انتہائی زیادہ خشک اور انتہائی زیادہ سرد اثرات کی حامل ہے چوتھے درجے کا مزاج رکھنے والی چیزوں کا شمار زہروں میں ہوتا ہے، تو اسے بھی ایک قسم کا زہر ہی کہا جاسکتا ہے۔اس کے استعمال سے خون میں کھاری پن بڑھ جاتا ہے اور غدد میں تسکین پیدا ہو جاتی ہے۔ افیون مسکن، مخدر اور شدید منوم ہے، مولد رطوبات غلیظہ، قابض، حابس الدم، مانع اسقاط حمل، قاطع صفراء، مسمن بدن ہے۔ افیون کی قوت اور اثرات پچاس سال تک رہتے ہیں یعنی پچاس سال بعد بھی اس کی یہی قوت اور اثرات ہوتے ہیں۔اس کے چند بار استعمال کرنے سے عادت پڑ جاتی ہے جو بمشکل ہی چھوٹتی ہے۔

افیون Opium
افیون Opium

خواص و فوائد

سخت نیند لاتی ہے۔ صفراء کا خاتمہ کر دیتی ہے۔ بدن میں اپنے زہریلے اثرات فورا پھیلا دیتی ہے۔ جگر، گردہ، مثانہ اور معدہ آنتوں میں سوزش کا باعث بنتی ہے۔ مسکن و مخدر ہونے کی وجہ سے ہر قسم کے دردوں کی تکالیف کو ختم کر دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایلوپیتھک یعنی انگریزی ادویات میں دردوں کو دور کرنے اور سکون لانے کے لیے افیون اور اس جیسے دیگر زہریلی چیزوں کا استعمال کثرت سے ہوتا ہے جس سے وقتی فائدے اور سکون کے بعد انگریزی ادویات کھانے والے طرح طرح کی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں، افیون کا استعمال انگریزی ادویات میں کثرت سے کیا جاتا ہے۔اس کے ڈوڈے کو چائے وغیرہ میں ابال کر بخار، کھانسی وغیرہ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

جدید سائنسی تحقیقات کے مطابق افیون کے فوائد

1. شدید درد کو کم کرنا

افیون اور اس سے حاصل ہونے والے مرکبات جیسے موریفین کو جدید میڈیکل سائنس میں شدید درد کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، خاص طور پر کینسر، سرجری اور شدید چوٹوں میں۔

(حوالہ: Journal of Pain and Symptom Management, 2022)

2. کھانسی کے علاج میں مددگار

افیون سے حاصل شدہ کوڈین کھانسی کے شربتوں میں استعمال کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ کھانسی کے ریفلیکس کو دبا کر فوری آرام دیتا ہے۔

(حوالہ: American Journal of Respiratory Medicine, 2021)

3. اسہال (Diarrhea) کے علاج میں مؤثر

افیون میں موجود بعض مرکبات آنتوں کی حرکت کو کم کر کے شدید اسہال کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں، خاص طور پر دوا لوپرامائڈ (Loperamide) افیون سے اخذ کی جاتی ہے۔

(حوالہ: World Journal of Gastroenterology, 2020)

4. بے خوابی اور ذہنی دباؤ میں کمی

افیون کے سکون آور اثرات نیند کے مسائل (Insomnia) کو کم کرنے اور ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، لیکن اس کا طویل استعمال خطرناک ہوسکتا ہے۔

(حوالہ: Journal of Sleep Research, 2019)

جدید سائنسی تحقیقات کے مطابق نقصانات

1. نشہ آور اور عادت پیدا کرنے والا (Addiction & Dependence)

افیون کے سب سے بڑے نقصانات میں سے ایک نشہ اور عادت (Opioid Addiction & Dependence) ہے۔ افیون میں موجود موریفین اور کوڈین دماغ کے “ریوارڈ سسٹم” کو متاثر کر کے جسم کو اس کا عادی بنا دیتے ہیں، اور ترک کرنے پر شدید Withdrawal Symptoms پیدا ہوتے ہیں۔

(حوالہ: National Institute on Drug Abuse, 2023)

2. سانس کی رفتار کو کم کرنا (Respiratory Depression)

افیون کا زیادہ استعمال سانس کی رفتار کو خطرناک حد تک کم کر سکتا ہے، جو موت کا سبب بھی بن سکتا ہے، خاص طور پر جب اسے زیادہ مقدار میں لیا جائے۔

(حوالہ: American Journal of Respiratory and Critical Care Medicine, 2022)

3. جگر اور گردوں پر منفی اثرات

مسلسل افیون کے استعمال سے جگر اور گردوں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے، جو طویل مدتی نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

(حوالہ: Hepatology International, 2021)

4. نظامِ ہاضمہ پر منفی اثرات

افیون کے زیادہ استعمال سے قبض (Chronic Constipation) اور آنتوں کی حرکت میں کمی جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جو صحت کے دیگر مسائل کو جنم دیتے ہیں۔

(حوالہ: Gastroenterology Journal, 2020)

5. حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے نقصان دہ

اگر حاملہ خواتین افیون استعمال کریں تو اس کے اثرات بچے میں بھی منتقل ہوسکتے ہیں، جس سے بچہ پیدائشی طور پر کمزور (Neonatal Opioid Withdrawal Syndrome) ہوسکتا ہے، جو سانس لینے میں دشواری اور دیگر پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔

(حوالہ: Obstetrics & Gynecology Journal, 2020)

مقدار خوراک:

آدھا چاول سے ایک چاول تک

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading